واشنگٹن(روشن پاکستان نیوز) امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ایران پر حملے کی منصوبہ بندی بائیڈن دور میں کرلی تھی۔
امریکی اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا کہ اسرائیل نے بائیڈن انتظامیہ کے ساتھ انٹیلی جنس معلومات کا تبادلہ کیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایرانی جوہری سائنس دانوں نے تحقیق دوبارہ شروع کر دی ہے۔
اسرائیلی انٹیلی جنس حکام نے ایرانی جوہری سائنس دانوں اور فوجی کمانڈروں پر مشتمل اہداف کی فہرستیں تیار کیں۔
اسرائیلی فضائیہ نے لبنان، شام اور عراق میں ایرانی فضائی دفاعی نظاموں کو نشانہ بنایا تاکہ ایران پر فضائی کارروائی کی راہ ہموار ہو سکے۔
ٹرمپ نے اپنی ٹیم کو کیسے حیران کیا؟
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق وائٹ ہاؤس کے ایک اعلیٰ عہدے دار نے انکشاف کیا کہ صدر ٹرمپ نے اپنے قریبی حلقے کو اس اعلان سے حیران کر دیا۔
اس عہدے دار نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر بتایا کہ ٹرمپ نے یہ معاہدہ اس وقت اچانک ظاہر کیا جب وہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اور ایرانی حکام سے، قطری ثالثی کے ذریعے، ٹیلی فون گفتگو کر چکے تھے۔
دوسری جانب قطرکی جانب سے ایرانی سفیر کو طلب کرلیا گیا ہے۔ قطری وزارت خارجہ نے خلیجی ملک میں امریکی اڈے پر ایرانی حملے کی مذمت کی ہے۔
وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اس سنگین خلاف ورزی کا جواب دینے کا حق برقرار رکھتے ہیں۔
مزید پڑھیں: ایران اور اسرائیل جنگ بندی پر متفق، امریکی صدر کا اعلان