تہران(روشن پاکستان نیوز) مذاکرات نہ کرنے کا ذمہ دار ایران کو ٹھہرانے کی کوشش پر ایرانی پروفیسر نے برطانوی ٹی وی کے پروپیگنڈا پر کرارا جواب دے دیا۔ انھوں نے کہا امریکی صدر نے اسرائیلی وزیراعظم سے ملکر جوہری معاہدہ سبوتاژ کیا پھر بھی الزام ایران پر لگایا جاتا ہے۔
برطانوی ٹی وی چینل کی معروف صحافی نے انٹرویو کے دوران ایران پر جوہری معاہدے سے پیچھے ہٹنے کا الزام عائد کرتے ہوئے یہ سوال داغا کہ ”ایران کب مذاکرات کی میز پر واپس آئے گا؟“۔
ایران کے معروف دانشور اور تجزیہ کار پروفیسر محمد مرندی نے دوٹوک انداز میں جواب دیتے ہوئے مغربی میڈیا کے دوہرے معیار کو بھی سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔
انھوں نے کہا آپ کے چینل کو بخوبی علم ہے کہ ایران مذاکرات کر رہا تھا۔ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو کے ساتھ مل کر جوہری معاہدہ سبوتاژ کیا۔ پھر بھی ایران پر ہی الزام لگایا جاتا ہے، کیا یہ انصاف ہے؟ٓ
انہوں نے مزید کہا کہ ایران نے ہمیشہ سفارتکاری کو ترجیح دی ہے اور جوہری معاہدے کے تحت اپنی تمام ذمہ داریاں پوری کیں، لیکن امریکہ نے یکطرفہ طور پر معاہدے سے نکل کر عالمی اعتماد کو ٹھیس پہنچائی۔
مزید پڑھیں: تہران: اسرائیل کا رہائشی کمپلیکس پر حملہ، 20 بچوں سمیت 60 افراد شہید
پروفیسر مرندی نے کہا آپ لوگ کس طرح حقائق کو مسخ کرتے ہیں، کچھ تو دیانت داری سے کام لیں۔ جب امریکہ معاہدے سے نکلا، تب کسی نے اسے ذمہ دار ٹھہرانے کی زحمت نہیں کی۔ لیکن ایران پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں، یہ دہرا معیار کب تک چلے گا؟