احمد آباد(روشن پاکستان نیوز) احمد آباد طیارہ حادثے میں ایک مسافر معجزانہ طور پر بچ گیا۔ 38 سالہ وشواس کمار نے بروقت ایمرجنسی گیٹ سے چھلانگ لگا دی۔ ایک خاتون دس منٹ تاخیر سے ائرپورٹ پہنچنے پر جہاز میں سوار نہ ہوسکیں ۔ حادثے میں ہاسٹل میں مقیم پانچ طلبا ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
زندہ بچ جانے والے مسافر بھارتی نژاد برطانوی شہری رمیش وشواش کمار نے بتایا کہ طیارے کے اڑان کے کچھ ہی سیکنڈ بعد محسوس ہوا کہ طیارے میں کچھ گڑبڑ ہے، اس لیے طیارے کے ایمرجنسی گیٹ سے چھلانگ لگا دی، مسافر کی سیٹ 11 اے تھی۔
مسافر کا مزید کہنا تھا کہ میں اس طیارے میں اس کا بھائی بھی سفر کررہا تھا، میں نیچے لاشوں پر گرا، جب اٹھا تو دیکھا کہ چاروں طرف لاشیں تھیں، میں گھبراہٹ میں بھاگ رہا تھا کہ کسی نے پکڑ کر ایمبولینس میں بیٹھایا اور اسپتال پہنچایا۔
وشواش نے بتایا کہ ”ٹیک آف کے تقریباً 30 سیکنڈ بعد ایک زوردار آواز آئی اور پھر طیارہ زمین سے ٹکرا گیا۔ سب کچھ اتنی تیزی سے ہوا کہ مجھے سمجھنے کا موقع ہی نہیں ملا۔“
رپورٹ کے مطابق وشواس کمارکے سینے، آنکھوں اور ٹانگوں پر شدید چوٹیں ہیں۔ لیکن وہ ہوش میں ہیں اور بات کرنے کے قابل ہیں۔ احمد آباد کے اسروا کے اسپتال کے جنرل وارڈ میں صحافیوں نے ان سے بات کی تو وہ کانپتے ہوئے الفاظ میں حادثے کا منظر بیان کر رہے تھے۔
احمد آباد پولیس کمشنر جی ایس ملک نے اس معجزاتی بچاؤ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ابتدائی طور پر بچاؤ کے امکانات نہ ہونے کے برابر تھے لیکن پولیس نے نشست 11A سے ایک زندہ بچ جانے والے کو تلاش کے بعد اسپتال منتقل کردیا۔ مسافر کا زندہ بچ جانا کسی معجزے سے کم نہیں۔
مزید پڑھیں: بھارتی شہر احمد آباد میں مسافر طیارہ گر کر تباہ ، 290 سے زائد افراد ہلاک
دوسری جانب ایئر انڈیا کے تباہ ہونے ہونے والے طیارے میں بھومی چوہان نامی خاتون نے بتایا کہ شوہرکے ہمراہ سفرکاپلان فائنل تھا، شوہر طیارے میں جابیٹھا لیکن وہ خود احمدآباد کی ٹریفک میں پھنس گئی اور دس منٹ دیرسےائرپورٹ پہنچی اورطیارے میں سوارنہ ہوسکی۔
ایئر انڈیا کا جہازہاسٹل پرگرنے سے میڈیکل طلبا کی جانیں بھی چلی گئیں، حادثے کے وقت 50 طلبا اورعملے کے ارکان ہوسٹل میں موجود تھے، درجنوں افراد کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا۔