لندن: برطانیہ میں پولیس کی بے توقیری، ویڈیو وائرل—عوامی ردعمل میں 80 کی دہائی کی تربیت یاد دلا دی گئی

لندن (صبیح ذونیر) — برطانیہ کے علاقے ویسٹ یارکشائر کے شہر پونٹیفریکٹ سے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے جس میں چند نوجوان پولیس کی گاڑی پر چڑھ کر نہ صرف بدتمیزی کرتے دکھائی دیتے ہیں بلکہ پولیس کو کھلم کھلا چیلنج کرتے ہوئے قانون کی دھجیاں اڑاتے ہیں۔

اس ویڈیو نے ملک بھر میں غصے کی لہر دوڑا دی ہے، خاص طور پر ان افراد میں جو پرانی نسل سے تعلق رکھتے ہیں اور جنہوں نے پولیس کو ہمیشہ عزت اور نظم و ضبط کی علامت کے طور پر دیکھا ہے۔ سوشل میڈیا پر شہریوں نے نوجوانوں کی اس حرکت کی شدید مذمت کی ہے اور پولیس کی حمایت میں اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔

راب مارشل نامی شہری نے تبصرہ کیا: “اگر میں نے 80 کی دہائی میں ایسی حرکت کی ہوتی، تو پھر نہ پولیس چھوڑتی اور نہ ہی والدین۔ ہفتوں تک کمرے سے باہر نکلنے کی اجازت نہ ہوتی، اور بیٹھنے میں بھی تکلیف ہوتی!”

جان پلوورائٹ نے ہنستے ہوئے تبصرہ کیا: “بالکل ٹھیک کہا، سب ایک جیسے والدین تھے۔ ہے نا، انکل بیری؟”

لِن مالیا-ایش نے لکھا: “اگر ان میں سے کوئی لڑکا گاڑی کے نیچے آجاتا، تو الزام پھر بھی پولیس پر آتا!”

یہ واقعہ نہ صرف برطانوی پولیس کے لیے تشویش کا باعث ہے بلکہ سماجی سطح پر بھی یہ سوال اٹھا رہا ہے کہ نئی نسل میں قانون اور نظم و ضبط کی پاسداری کیوں کم ہوتی جا رہی ہے۔ متعدد افراد کا کہنا ہے کہ نئی نسل کو ذمہ داری کا احساس دلانے کے لیے سخت اقدامات اور گھر سے تربیت کی اشد ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں: لندن میں شرپسندوں نے پاکستانی ہائی کمیشن کی عمارت کے شیشے توڑ دیے

پولیس اہلکاروں کے خلاف اس طرح کی حرکات سے نہ صرف ان کے وقار کو ٹھیس پہنچتی ہے بلکہ عوامی سلامتی بھی متاثر ہوتی ہے۔ شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے اوباش عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے تاکہ قانون کی بالا دستی قائم رہ سکے۔

مزید خبریں