ٹک ٹاک کی لت میں مبتلا دو بچوں کی ماں نے کمپنی سے £300,000 چرا لیے، 28 ماہ قید کی سزا

لیور پول (روشن پاکستان نیوز) — برطانیہ میں ایک 29 سالہ خاتون، کیتھرین گرینال، جو دو بچوں کی ماں ہیں، کو اپنی کمپنی سے £300,000 (تقریباً 1.1 کروڑ پاکستانی روپے) چوری کرنے پر 28 ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ عدالت کو بتایا گیا کہ انہوں نے یہ خطیر رقم سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر ’ٹوکَنز‘ خریدنے کے لیے خرچ کی، جو وہ اپنے پسندیدہ کریئیٹرز کو تحفے میں دیتی تھیں۔

لِورپول کراؤن کورٹ میں سماعت کے دوران بتایا گیا کہ گرینال سینٹ ہیلنز کی ٹیکنالوجی کمپنی “نیو ریگ لمیٹڈ” میں اکاؤنٹس منیجر کے طور پر کام کرتی تھیں اور انہیں کمپنی کے بینک اکاؤنٹس تک مکمل رسائی حاصل تھی۔ وہ 2021 میں ملازمت پر آئیں اور دسمبر 2022 میں ترقی پا کر کلیدی حیثیت حاصل کر گئیں۔

استغاثہ کے مطابق، گرینال نے اپریل 2023 سے اپریل 2024 کے دوران 121 غیر مجاز لین دین کے ذریعے کمپنی سے £443,523.26 چرائے، جن میں سے £301,162.55 صرف ٹک ٹاک ٹوکنز پر خرچ کیے گئے۔ انہوں نے اس رقم سے شاپنگ، تعطیلات، ہوٹلوں میں قیام، ایمیزون پر خریداری، اور خاندانی وکیل کی فیس بھی ادا کی۔

مزید پڑھیں: راولپنڈی پولیس کی منشیات، اسلحہ، چوری و قتل کے خلاف بھرپور کارروائیاں، متعدد گرفتاریاں اور بھاری مقدار میں برآمدگیاں

کمپنی کو جب بڑے مالیاتی خسارے کا علم ہوا تو اعلیٰ حکام نے تحقیقات شروع کیں، اور بالآخر گرینال نے اعتراف جرم کر لیا۔ انہیں 13 مئی کو گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس کو دیے گئے بیان میں انہوں نے کہا کہ وہ “عیش و عشرت کی زندگی گزار رہی تھیں” اور اب ان کے اکاؤنٹ میں صرف £700 بچے ہیں۔

عدالت میں ان کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ وہ شاید ٹک ٹاک کی لت میں مبتلا تھیں، تاہم ان کے پاس اس کی باقاعدہ میڈیکل تشخیص موجود نہیں۔ خاتون کے دو کم عمر بچے ہیں جن میں ایک 11 سالہ بیٹا شدید ADHD کا شکار ہے، اور اب دونوں بچوں کی دیکھ بھال ان کی خالہ کریں گی۔

جج نیل فلیوٹ نے فیصلے میں کہا: “یہ ایک سانحہ ہے کہ آپ کی ایمانداری کی کمی کا خمیازہ اب آپ کے بچے بھگتیں گے۔” عدالت نے انہیں دھوکہ دہی کے جرم میں 28 ماہ قید کی سزا سنائی۔

مزید خبریں