برطانیہ کی ہائی سیکیورٹی جیل HMP لانگ لارٹن میں قیدی کا جیل وارڈن پر چاقو سے حملہ

لندن: برطانیہ کی ایک ہائی سیکیورٹی جیل HMP لانگ لارٹن میں ایک خطرناک قیدی نے جیل وارڈن کو چاقو مار کر شدید زخمی کر دیا۔ واقعہ جمعہ کی صبح پیش آیا، جس کے بعد زخمی اہلکار کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں اس کی حالت “تشویشناک مگر مستحکم” بتائی جا رہی ہے۔

یہ جیل برطانیہ کے بدنام زمانہ مجرموں کی رہائش گاہ ہے، جن میں تھامس کیش مین (نو سالہ اولیویا پراٹ-کربیل کا قاتل) اور وینسینٹ ٹاباک (جوانا ییٹس کے قتل میں ملوث) شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق، حملے میں استعمال ہونے والا فِلک نائف ایک ڈرون کے ذریعے جیل میں پہنچایا گیا۔ جیل حکام کا کہنا ہے کہ ڈرونز کے ذریعے منشیات، موبائل فونز، اور ہتھیار جیل میں بھیجے جا رہے ہیں، اور یہ مسئلہ دن بہ دن سنگین ہوتا جا رہا ہے۔

ذرائع نے خبردار کیا کہ “اگر ڈرونز کی روک تھام نہ کی گئی تو کسی دن کوئی جیل اہلکار جان سے ہاتھ دھو بیٹھے گا۔”

حالیہ عرصے میں برطانیہ کی جیلوں میں پرتشدد واقعات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ صرف گزشتہ ماہ HMP فرینک لینڈ میں مانچسٹر ایرینا حملے کے مجرم ہاشم عبیدی نے جیل اہلکاروں پر گرم تیل پھینک کر حملہ کیا تھا۔ اسی دوران HMP ووڈہل میں ایک قیدی نے جیل اہلکار کا گلا کاٹنے کی کوشش کی۔

حالیہ انسپکشن رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ لانگ لارٹن جیل میں استعمال ہونے والا نگرانی کا نظام “ناقابلِ استعمال” ہے، اور جیل انتظامیہ پرانے پرزے لگا کر سیکیورٹی کو “چلانے” کی کوشش کر رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق، اب تک 86 ڈرونز کی نشاندہی ہوئی، جن میں سے صرف 31 پیکجز کو روکا جا سکا۔ جیل کے عملے اور زائرین کے ذریعے بھی غیر قانونی اشیاء اندر پہنچائی جا رہی ہیں۔

مزید پڑھیں: برطانیہ: پاکستانی نژاد برطانوی شہری کی بیوی کی جانب سے جھوٹے تشدد کے الزامات کا معاملہ

شیڈو جسٹس سیکریٹری رابرٹ جینرک نے حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا:
“میں نے جنوری میں حکومت کو خبردار کیا تھا کہ اگر سیکیورٹی بہتر نہ کی گئی تو ایسا واقعہ ضرور پیش آئے گا۔ مگر انہوں نے سیکیورٹی کی بہتری جون 2026 تک مؤخر کر دی۔ یہ ان کی مجرمانہ غفلت کا نتیجہ ہے۔”

پرزن آفیسرز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری اسٹیو گلن نے کہا: “تشدد کی بڑھتی ہوئی لہر جیل سسٹم کے کنٹرول سے باہر ہے۔ جب تک حکومت فوری اقدامات نہیں کرتی، جیل افسران کی جانیں خطرے میں رہیں گی۔”

ویسٹ مرسیا پولیس اور ویسٹ مڈلینڈز ایمبولینس سروس نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ اہلکار کو ایئر ایمبولینس کے ذریعے اسپتال منتقل کیا گیا، اور حملہ آور قیدی جیل ہی میں موجود ہے۔ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔

وزارتِ انصاف نے بیان میں کہا ہے کہ “ہم جیل عملے پر کسی بھی حملے کو برداشت نہیں کریں گے اور حملہ آوروں کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔”

مزید خبریں