لیڈز (روشن پاکستان نیوز) ایک نوجوان نرس، رومیسہ احمد، کو اس وقت نو سال قید کی سزا سنائی گئی جب اس نے گاڑی چلاتے ہوئے اسنیپ چیٹ استعمال کیا اور تیز رفتاری کے باعث ایک 28 سالہ خاتون کو کچل دیا، جو موقع پر ہی ہلاک ہوگئیں۔
یہ افسوسناک واقعہ فروری 2023 میں پیش آیا جب رومیسہ احمد، جو کہ اپنی نائٹ شفٹ کے بعد گھر جا رہی تھیں، لیڈز میں 60 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے گاڑی چلا رہی تھیں، حالانکہ اس علاقے کی حد رفتار 40 میل فی گھنٹہ تھی۔
حادثے میں جاں بحق ہونے والی خاتون، اتھیرا انیل کمار لالی کماری، چند دن قبل ہی ہندوستان سے برطانیہ آئی تھیں تاکہ ایک بہتر مستقبل کے لیے تعلیم حاصل کر سکیں۔ وہ لیڈز بیکٹ یونیورسٹی میں بطور میچور اسٹوڈنٹ اپنی تعلیم شروع کرنے والی تھیں۔
پراسیکیوٹر جیسیکا اسٹرینج نے لیڈز کراؤن کورٹ کو بتایا کہ اتھیرا کماری کو گاڑی نے اتنی شدت سے ٹکر ماری کہ وہ فضا میں اچھلی اور زمین پر آگریں۔
حادثے کے بعد رومیسہ کی گاڑی ایک بس شیلٹر سے بھی جا ٹکرائی، جس سے ایک اور شخص زخمی ہوا۔
ایمرجنسی سروسز فوراً موقع پر پہنچ گئیں، مگر سر کی شدید چوٹوں کی وجہ سے اتھیرا کو بچایا نہ جا سکا۔
عدالت نے رومیسہ احمد کو غفلت برتنے، تیز رفتاری، اور موبائل فون کے استعمال کے جرم میں نو سال قید کی سزا سنائی۔
مزید پڑھیں: لیڈز: موبائل فون استعمال اور تیز رفتاری نے ایک ماں کی جان لے لی، نرس کو 9 سال قید