منگل,  01 اپریل 2025ء
میانمار اور تھائی لینڈ میں زلزلوں کے دوران ہلاکتیں 1644 سے متجاوز، سیکڑوں تاحال لاپتہ

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) میانمار اور تھائی لینڈ میں زلزلے کے باعث ہلاک افراد کی تعداد 1644 سے تجاوز کرگئی جبکہ سیکڑوں تاحال لاپتہ ہیں۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق سرکاری اعداو شمار بتاتے ہیں کہ میانمار میں زلزے سے 1644 سے زائد افراد ہلاک اور 3400 افراد زخمی ہوئے ہیں۔عمارتوں کے ملبے تلے دبی زندگیوں کی تلاش کا کام جاری ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق زلزلے کا مرکز میانمار کے دوسرے بڑے شہر منڈلے کے قریب تھا اور جس کی گہرائی زمین میں 10 کلومیٹر تک تھی۔

میانمر میں طاقتور 7.7 شدت کے زلزلے کے بعد ریسکیو ٹیمیں ملبے میں پھنسے افراد کو نکالنے کی کوششوں میں دن رات مصروف ہیں۔

میانمر کے دوسرے بڑا شہر منڈلے زلزلے کا مرکزتھا ، جہاں 694 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔ تاہم، امریکی زرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد 10,000 تک پہنچ سکتی ہے۔

یہ زلزلہ اتنا شدید تھا کہ اس کے اثرات 900 کلومیٹر دور بنکاک تک محسوس ہوئے، جس کے نتیجے میں کئی اہم عمارتیں اور پل گر گئے۔

امدادی کاموں کے دوران لاشیں ملنے کا سلسلہ جاری ہے، خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ تعداد ایک ہزار سے دس ہزار کے درمیان ہوسکتی ہے۔

زلزلے کے جھٹکے بھارت کے مختلف حصوں میں بھی محسوس ہوئے، جن میں میگھالیہ، منی پور اور بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ اور چٹاگانگ شامل ہیں۔ چین میں بھی اس کے اثرات مرتب ہوئے۔

مزید پڑھیں: میانمار زلزلہ، ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کر گئی

تھائی حکومت نے بنکاک میں ایمرجنسی حالت کا اعلان کر دیا ہے۔ جمعہ کو بنکاک میں ایک زیر تکمیل عمارت کے گرنے سے کم از کم 10 افراد ہلاک ہو گئے، جبکہ 100 تعمیراتی کارکن لاپتہ ہیں۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے میانمر حکومت کو امداد کی پیشکش کی ہے جس کے بعد وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اعلان کیا کہ بھارت نے میانمار کے لیے 15 ٹن امدادی سامان بھیجا ہے، جس میں سولر لیمپس، خوراک کے پیکٹس اور کچن سیٹ شامل ہیں۔ یہ سامان بھارت کی فضائیہ کے C-130 طیارے کے ذریعے روانہ کیا گیا ہے۔

مزید خبریں