لندن(روشن پاکستان نیوز) برطانیہ کی حکومت نے نوجوانوں میں نیکوٹین کی لت میں اضافے کو روکنے کے لیے ایک تاریخی اقدام اٹھاتے ہوئے 26 مارچ 2025 سے پورے ملک میں وپنگ (الیکٹرانک سگریٹ) پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ نئے قانون کے مطابق، عوامی جگہوں پر وپنگ کرنے، بیچنے یا رکھنے والوں کو فوری گرفتار کر لیا جائے گا اور انہیں چھ ماہ تک کی قید کی سزا دی جا سکتی ہے۔
“وپنگ پروہبیوشن ایکٹ 2025” کے تحت یہ اقدام پارلیمنٹ میں تیز رفتاری سے منظور کیا گیا ہے، جس کا مقصد سال کے آخر تک برطانیہ سے ای سگریٹس کا مکمل خاتمہ کرنا ہے۔ حکومتی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ صحت کے مسائل، نوجوانوں میں لت کے بڑھتے ہوئے واقعات اور استعمال کے بعد پھینکنے والی وپنگ مصنوعات کے ماحولیاتی اثرات اس سخت قدم کی بنیادی وجوہات ہیں۔
عوامی جگہوں پر وپنگ کے لیے سخت سزائیں
نئے قانون کے تحت:
-
پہلی مرتبہ وپنگ کرنے والوں کو 500 پاؤنڈ جرمانہ اور عدالت میں پیش ہونے کی مجبوری ہو گی۔
-
دوبارہ خلاف ورزی کرنے والوں یا اسکولوں، اسپتالوں یا عوامی نقل و حمل کے قریب وپنگ کرنے والوں کو کم از کم 30 دن کی قید ہو گی۔
-
وپنگ مصنوعات فروخت یا تقسیم کرنے والوں کو پانچ سال تک کی قید کی سزا مل سکتی ہے۔
میٹروپولیٹن پولیس نے تصدیق کی ہے کہ پولیس افسران اعلی خطرے والے علاقوں جیسے شاپنگ سینٹرز، پارکس اور رات کی تفریحی جگہوں پر وپنگ کے خلاف کریک ڈاؤن کریں گے۔ خفیہ افسران کو بھی عوامی مقامات پر وپنگ کے غیر قانونی استعمال کو پکڑنے کے لیے تعینات کیا جائے گا۔
عوامی ردعمل اور مخالفت
یہ پابندی وپنگ کے صارفین اور دکانداروں میں غصے کا باعث بنی ہے، جن کا کہنا ہے کہ وپنگ سگریٹ نوشی کے مقابلے میں زیادہ محفوظ متبادل ہے۔ مظاہرین پہلے ہی پارلیمنٹ کے باہر جمع ہو گئے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ اس سخت قانون پر نظرثانی کرے۔
دوسری جانب، نیشنل ہیلتھ سروس (NHS) نے ملک بھر میں “وپ ری ہیبیلیٹیشن سینٹرز” کھولنے کا اعلان کیا ہے، جہاں لوگوں کو وپنگ چھوڑنے میں مفت مدد فراہم کی جائے گی۔
وزیراعظم رشی سناک نے اس فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا: “ہم نہیں چاہ سکتے کہ ایک اور نسل نیکوٹین کی لت کا شکار ہو۔ یہ پابندی عوامی صحت اور ہماری آنے والی نسلوں کے تحفظ کے لیے ضروری ہے۔”
آگے کیا ہوگا؟
یہ پابندی ایک ہفتے میں نافذ ہو جائے گی، اور قانون نافذ کرنے والے ادارے عوام کو ہدایت دے رہے ہیں کہ وہ تمام وپنگ مصنوعات کو فوری طور پر ضائع کر دیں۔ حکومت نے ایک مرتبہ کی وپنگ مصنوعات کے ضیاع کی اسکیم بھی متعارف کرائی ہے جس میں افراد اپنے آلات کو 26 مارچ سے پہلے بغیر کسی سزا کے حوالے کر سکتے ہیں۔
جیسا کہ برطانیہ دنیا کے سخت ترین اینٹی وپنگ قوانین کی تیاری کر رہا ہے، بہت سے لوگ یہ سوال کر رہے ہیں کہ آیا یہ قدم کامیاب ہو گا یا وپنگ کو زیر زمین منتقل کر دے گا۔
مزید پڑھیں: برطانیہ کی عدالت نے اکرم راہی کوساڑھے آٹھ کروڑ روپے جرمانہ کر دیا