ڈھاکہ(روشن پاکستان نیوز) بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ بنگلہ دیش میں فوج اور عبوری حکومت کے درمیان اختلافات بڑھ رہے ہیں۔ اسی دوران بھارت کی ایک نئی سازش بھی بے نقاب ہوئی ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت بنگلہ دیش میں سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی جماعت عوامی لیگ کو دوبارہ سیاست میں لانے کی کوشش کر رہا ہے۔
بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ بنگلہ دیش آرمی کی نویں ڈویژن کو ڈھاکہ میں متحرک کر دیا گیا ہے، جس سے دارالحکومت میں ایک اور فوجی بغاوت کی افواہیں زور پکڑ رہی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فوج ملک میں اپنی گرفت مضبوط کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور خاص طور پر ڈھاکہ میں کنٹرول حاصل کرنا چاہتی ہے۔
بنگلہ دیشی طالبعلم رہنماؤں کے حیران کن انکشافات
بنگلہ دیش کے ایک نمایاں طالبعلم رہنما آصف محمود شجیب بھویان نے آرمی چیف جنرل وقار الزمان کے حوالے سے سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں۔ ایک ریکارڈ شدہ ویڈیو بیان میں انہوں نے کہا کہ آرمی چیف نے عبوری حکومت میں محمد یونس کی تقرری پر مجبوراً رضامندی ظاہر کی۔
مزید پڑھیں: چیمپیئنز ٹرافی جیتنے پر بھارتی کرکٹ بورڈ کا ٹیم کیلئے بڑے انعام کا اعلان
بھارت کا خفیہ منصوبہ: ’ریفائنڈ عوامی لیگ‘
بھاری ذرائع ابلاغ کے مطابق ایک اور طالبعلم رہنما حسنات عبداللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی حکام ڈھاکہ چھاؤنی میں ایک خفیہ اجلاس کے دوران بنگلہ دیش میں ایک نئی سیاسی حکمت عملی پر کام کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق بھارت نے ایک نئی ”ریفائنڈ عوامی لیگ“ کے قیام کی تجویز دی ہے، جس کے بدلے میں انہیں انتخابات میں سیٹ شیئرنگ کی پیشکش کی گئی۔
فوجی قیادت اور طلبہ کے درمیان کشیدگی میں اضافہ
یہ انکشافات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب بنگلہ دیش کی طلبہ تنظیموں اور فوجی قیادت کے درمیان تناؤ بڑھنے کا دعویٰ کیا جارہا ہے۔ طلبہ نے مبینہ طور پر آرمی قیادت کے خلاف تحریک چلانے کی دھمکی دی ہے، جس کے بعد بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش کی تینوں افواج کے سربراہان نے ایک ورچوئل اجلاس میں صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب محمد یونس 26 مارچ کو چین کے تین روزہ دورے پر جانے والے ہیں۔ مبصرین کے مطابق بھارت کی اس سازش کا مقصد بنگلہ دیش میں اپنی گرفت مضبوط کرنا اور خطے میں اپنی پوزیشن مستحکم کرنا ہے۔