شیفیلڈ(روشن پاکستان نیوز) ایک 17 سالہ نوجوان جیکوئن ارشد، جو خود کو گینگسٹر سمجھتا تھا، نے معصوم 31 سالہ رچرڈ ڈینٹف کو چھرا گھونپ کر ہلاک کر دیا۔ یہ واقعہ گزشتہ سال پیش آیا تھا، جب ارشد صرف 16 سال کا تھا۔
واقعے کے دن، ارشد اپنے ایک دوست کے ساتھ شیفیلڈ کے برنگریو علاقے میں موجود تھا۔ گریمس تھورپ روڈ پر ایک بس شیٹر میں کھڑے ہونے کے دوران، رچرڈ ڈینٹف وہاں سے گزرے۔ نامعلوم وجوہات کی بنا پر، ارشد نے رچرڈ کا پیچھا کرنا شروع کر دیا۔ اچانک، وہ چھرے سے لیس ہو کر رچرڈ کے پیچھے بھاگا۔
رچرڈ نے نوجوان کو اپنی طرف آتے دیکھا تو وہ ایک پلر کے پیچھے چھپنے کی کوشش کرنے لگے، لیکن ارشد نے ان پر حملہ کر دیا اور چھرا گھونپ دیا۔ چھرا رچرڈ کے بازو سے ہوتا ہوا سینے میں لگا، جس کے بعد وہ زخمی حالت میں بھاگنے لگے۔ ارشد نے ان کا پیچھا جاری رکھا اور دوبارہ حملہ کرنے کی کوشش کی۔
رچرڈ “ایرل مارشل گیسٹ ہاؤس” کے باہر سیڑھیوں پر گر گئے۔ زخم سے ہونے والے شدید خون کے بہاؤ کی وجہ سے وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے۔ ارشد کو واقعے کے پانچ دن بعد قتل کے شبے میں گرفتار کر لیا گیا۔
مزید پڑھیں: جعفر ایکسپریس واقعے پر اداروں کیخلاف منفی پراپیگنڈہ کرنیوالا ملزم اسلام آباد سے گرفتار
عدالت میں، ارشد نے جھوٹ بولا اور رچرڈ کو حملہ آور ثابت کرنے کی کوشش کی۔ تاہم، ثبوتوں کی بنیاد پر اسے مجرم قرار دیا گیا۔ یہ واقعہ نوجوانوں میں تشدد اور گینگ کلچر کے بڑھتے ہوئے رجحان کی طرف توجہ دلاتا ہے۔
رچرڈ ڈینٹف کے اہل خانہ نے انصاف کے لیے صبر کا مظاہرہ کیا ہے اور امید کرتے ہیں کہ اس سانحے سے سبق سیکھا جائے گا۔ یہ واقعہ معاشرے کو نوجوانوں کی بہتر رہنمائی اور تشدد کے خلاف اقدامات کرنے کی ضرورت کی یاد دلاتا ہے۔