صنعائ(روشن پاکستان نیوز)غیر سرکاری تنظیم میون آرگنائزیشن فار ہیومن رائٹس کی طرف سے جاری اعدادوشمار میں انکشاف کیا گیا ہے کہ یمن میں 2014 سے اب تک 7000 سے زیادہ بچے مسلح تنازعے میں بطور فوجی استعمال کیے جانے کے بعد مارے گئے ۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق تنظیم نے ایک بیان میں وضاحت کی کہ مانیٹرنگ ٹیموں نے 2014 میں یمن میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے 2023 کے آخر تک 7020 بچوں کے قتل کو دستاویز کیا، یہ وہ بچے تھے جو بطور فوجی استعمال کیے گئے تھے،
مزیدپڑھیں:چیف الیکشن کمشنر قومی مجرم ، بہتر ہے معافی مانگ لیں ، حلیم عادل شیخ
حوثی ملیشیا کی جانب سے ان کو بھرتی کیا گیا اور لڑائی کے مختلف محاذوں پر بھیجا گیا تھا۔