واشنگٹن(روشن پاکستان نیوز) ایلون مسک نے اپنی ایک پوسٹ میں انکشاف کیا کہ سوشل سیکیورٹی کے ڈیٹا بیس میں لاکھوں افراد 100 سال یا اس سے زیادہ عمر کے ہیں، اور ان کی موت کا ریکارڈ “فالس” پر سیٹ کیا گیا ہے۔
مسک نے اپنی پوسٹ میں کہا: “سوشل سیکیورٹی ڈیٹا بیس کے مطابق، یہ وہ افراد ہیں جن کی عمریں 100 سال یا اس سے زیادہ ہیں اور موت کا ریکارڈ ‘فالس’ پر سیٹ ہے۔ شاید ٹوائلیٹ سیریز حقیقت میں ہے اور سوشل سیکیورٹی جمع کرنے والے بہت سے ویمپائرز ہیں۔” انہوں نے اپنے بیان کے ساتھ ہنسی کی ایموجیز بھی شامل کیں۔
مسک نے ایک چارٹ شیئر کیا جس میں بتایا گیا کہ 100 سال یا اس سے زیادہ عمر کے 20 ملین سے زائد افراد ریکارڈ کیے گئے ہیں، جن میں 130-139 سال کی عمر کے 3.9 ملین، 140-149 سال کی عمر کے 3.5 ملین، اور 150-159 سال کی عمر کے 1.3 ملین افراد شامل ہیں۔
فاکس نیوز ڈیجیٹل نے اس معاملے پر سوشل سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن سے رائے لینے کے لیے رابطہ کیا لیکن اس پر کوئی فوری تبصرہ نہیں آیا۔
امریکی مردم شماری کے مطابق 2020 میں امریکی آبادی کا اندازہ 331 ملین سے زائد تھا، جب کہ 100 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد کی تعداد 80,000 سے کچھ زیادہ تھی۔
مسک نے مزید کہا، “سوشل سیکیورٹی سسٹم کے لیے منطق کا فلو چارٹ انتہائی پیچیدہ ہے، کوئی بھی شخص حقیقت میں نہیں جانتا کہ یہ کیسے کام کرتا ہے۔ سوشل سیکیورٹی اور خزانہ کے درمیان جو ادائیگی کی فائلیں منتقلی ہوتی ہیں، ان میں اہم بے ضابطگیاں ہیں جو کبھی بھی حل نہیں کی جاتیں۔ یہ بہت زیادہ عجیب ہے۔”
ایک اور پوسٹ میں مسک نے کہا، “امریکہ میں شہریوں کی تعداد سے کہیں زیادہ ‘اہل’ سوشل سیکیورٹی نمبر ہیں۔ یہ شاید تاریخ کا سب سے بڑا فراڈ ہو سکتا ہے۔”
مزید پڑھیں: ایلون مسک کے محکمے کو کام سے روکنا غلط اور پاگل پن ہے ، ڈونلڈ ٹرمپ
واضح رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایلون مسک کو حکومت میں اصلاحات کے لیے ایک اعلیٰ عہدے پر منتخب کیا تھا تاکہ وفاقی حکومت میں ضیاع، دھوکہ دہی اور بدعنوانی کا پتا چلایا جا سکے۔
اس خبر پر سوشل سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا، لیکن ایلون مسک کے ان دعووں نے امریکی حکومت کے سوشل سیکیورٹی سسٹم کے بارے میں مزید سوالات اٹھا دیے ہیں۔