جوہانسبرگ(روشن پاکستان نیوز) جنوبی افریقا میں پولیس نے سونے کی کان میں غیر قانونی طور پر کان کنی کرنے والوں کی کھانے کی سپلائی مہینوں تک روکے رکھی جس سے 87 افراد ہلاک ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق جنوبی افریقا کے علاقے اسٹل فونٹین میں سونے کی کان سے 87 افرادکی لاشیں نکالی گئیں جب کہ 240 سے زائد لوگوں کو تکلیف دہ حالت میں زندہ نکال کر غیر قانونی کان کنی کے الزام میں گرفتارکر لیا گیا ہے۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہےکہ تمام افراد غیر قانونی طور پر کان میں کام کررہے تھے جس پر پولیس نے کان میں کام کرنے والوں کے لیے کھانے پانی کی سپلائی بند کردی اور کھانے کی فراہمی کئی ماہ سے بند تھی۔
پولیس کے اس اقدام کو ٹریڈ یونینز نے روزی روٹی کمانے کی کوشش کرنے والے مایوس لوگوں کے خلاف ’ہولناک‘ ریاستی کریک ڈاؤن قرار دیا تھا۔
جنوبی افریقی حکام کے مطابق وہ اگست سے غیر قانونی کان کنوں کو باہر نکالنے کے لیے کارروائی کررہے ہیں اور اسی وجہ سے ان کا کھانا پانی بند کیا گیا تھا جب کہ 2 روز قبل لاشوں اور کان کنوں کو نکالنے کا عمل شروع کیا گیا۔
واضح رہے کہ غیر قانونی کان کنی جنوبی افریقا میں طویل عرصے سے ایک مسئلہ رہی ہے جس سے حکومت اور صنعت کو ہر سال لاکھوں ڈالر کا نقصان ہوتا ہے۔