ماسکو (روشن پاکستان نیوز )نے معزول شامی صدر بشار الاسد کی اہلیہ کی جانب سے طلاق کیلئے عدالت سے رجوع کرنے کی خبروں کی تردید کردی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کریملن نے پیر کے روز ترک میڈیا کی ان رپورٹس کو مسترد کر دیا جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ شام کے سابق صدر بشار الاسد کی برطانوی نژاد اہلیہ اسماء الاسد طلاق لینا چاہتی ہیں اور روس چھوڑنا چاہتی ہیں۔
کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے ترک میڈیا کی ان رپورٹس کو بھی مسترد کر دیا جس میں کہا گیا تھا کہ الاسد کو ماسکو تک محدود کر دیا گیا ہے اور ان کے اثاثے منجمد کر دیے گئے ہیں۔
ان خبروں پر ردعمل دیتے ہوئے پیسکوف نے کہاکہ ’’ نہیں یہ خبریں حقیقت سے مطابقت نہیں رکھتی ‘‘۔
واضح رہے کہ اتوار کے روز ترک اور عربی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ اسماء الاسد نے اپنے خاوند سے علیحدگی کے لئے روس کی ایک عدالت میں درخواست دائر کی ہے۔
ترک میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ بھی کیا گیا تھا کہ اسماء الاسد علیحدگی کے بعد برطانیہ منتقل ہونا چاہتی ہیں۔
مزید پڑھیں ؛ بشارالاسد کے حامی روس نے شام کو گندم کی فراہمی روک دی
اسماء الاسد شام کے ساتھ ساتھ اب بھی برطانوی شہریت رکھتی ہیں لیکن برطانیہ کے سیکرٹری خارجہ پہلے کہہ چکے ہیں کہ انہیں برطانیہ واپس نہیں آنے دیا جائے گا۔
برطانوی سیکرٹری خارجہ ڈیوڈ لیمی نے رواں ماہ کے شروع میں پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران کہا تھا کہ ’ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے کہ اسد خاندان کے کسی فرد کو بھی برطانیہ میں جگہ نہ ملے ‘۔