اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز)چین کی معیشت عالمی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گی: چینی سینٹرل اکنامک ورک کانفرنس کی اہم تجاویز
بیجنگ: چین کی معیشت نے گزشتہ سال عالمی اقتصادی ترقی میں امریکہ، یورپ اور جاپان کی مجموعی شراکت سے زیادہ حصہ ڈالا ہے، اور عالمی سطح پر اس کا اثر مزید بڑھنے کی توقع ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی پیش گوئی کے مطابق چین اگلے پانچ سالوں میں عالمی اقتصادی ترقی میں سب سے بڑا شراکت دار رہے گا، جس کی شراکت 21.7 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے، جو کہ جی 7 ممالک کی مجموعی شراکت سے بھی زیادہ ہے۔
چین کی معیشت پر عالمی برادری کی بڑھتی ہوئی توجہ کو مدنظر رکھتے ہوئے، حال ہی میں اختتام پذیر ہونے والی چین کی سینٹرل اکنامک ورک کانفرنس نے کئی اہم سوالات کے جواب دیے ہیں۔ اس اجلاس میں چینی معیشت کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور آئندہ سالوں کے لیے میکرو اقتصادی پالیسیوں کی سمت متعین کی گئی۔
اجلاس میں سب سے پہلا سوال یہ تھا کہ کیا چین کی معیشت مستحکم ہے؟ اس کا جواب ہاں میں دیا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ چین کی معیشت کی بنیاد مستحکم ہے، اس میں لچک اور صلاحیت ہے اور طویل مدتی مثبت رجحانات برقرار ہیں۔ چینی معیشت کی جی ڈی پی کی شرح نمو اگلے سال 4 سے 5 فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔
دوسرا سوال یہ تھا کہ چین اپنی میکرو پالیسیوں کو کس طرح ایڈجسٹ کرے گا؟ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ چین اگلے سال اپنے اقتصادی ترقی کے ماڈل کو جدید سائنسی و تکنیکی جدت طرازی اور کھپت پر مبنی بنائے گا تاکہ اعلیٰ معیار کی ترقی حاصل کی جا سکے۔ اس کے ساتھ ہی، کھپت کو فروغ دینے اور گھریلو طلب کو بڑھانے پر بھی خصوصی توجہ دی جائے گی۔
مزید پڑھیں ؛ٹرمپ کی دھمکی کام کر گئی، کینیڈا کا سرحد اور امیگریشن پابندیوں میں اضافے کا فیصلہ
تیسرا سوال تھا کہ کیا چین کھلے پن کے عمل کو جاری رکھے گا؟ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ چین اپنے تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے اعلیٰ سطح پر کھلے پن کو فروغ دے گا۔ چین نے عالمی تجارت میں اپنی شراکت کو مزید بڑھانے کی پالیسی پر زور دیا ہے اور اپنے تجارتی شراکت داروں کے لیے مواقع فراہم کرنے کے لیے کھلے پن کو تیز کرے گا۔
بین الاقوامی ماہرین نے چین کی معیشت کے استحکام اور ترقی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے ترقیاتی نظام کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر سدھارتھ چٹرجی نے چین کی اقتصادی ترقی کو مستحکم قرار دیا اور کہا کہ انہیں چین کی ترقی کی صلاحیت پر مکمل اعتماد ہے۔ انڈونیشیا کے ماہر اقتصادیات کلاؤس ہینرک راڈیٹیو نے بھی چین کی معیشت کی مضبوط قیادت اور چینی عوام کی محنت کو سراہا اور کہا کہ چین کی معیشت مستحکم ترقی کے راستے پر گامزن رہے گی۔
چین کی سینٹرل اکنامک ورک کانفرنس میں کی جانے والی اصلاحات اور اقتصادی اقدامات سے نہ صرف چین کی معیشت مستحکم ہو گی بلکہ عالمی معیشت میں بھی استحکام آئے گا، اور چین کے کھلے پن کے عمل کے ذریعے عالمی تجارتی تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔