تل ابیب(روشن پاکستان نیوز)بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی فِچ نے اسرائیل کی کریڈٹ ریٹنگ دوبارہ کم کردی۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق غزہ جنگ اور اور جغرافیائی سیاسی خطرات کے بارے میں خدشات کا حوالہ دینے کے بعد پیر کو فچ ریٹنگز نے اسرائیل کی کریڈٹ ریٹنگ کو کم دیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی فِچ نے اسرائیل کی کریڈٹ ریٹنگ کو (اے+) سے (اے) کردیا ہے جبکہ مستقبل میں بھی ریٹنگ کو دوبارہ کم کیا جاسکتا ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق فِچ کے تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ غزہ کا تنازع 2025ء تک جاری رہ سکتا ہے اور اس کے پھیلنے کے خطرات ہیں۔فِچ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ انسانی جانوں کے نقصانات کے علاوہ غزہ میں تنازع اضافی فوجی اخراجات، انفرا اسٹرکچر کی تباہی، اقتصادی سرگرمیوں اور سرمایہ کاری کو زیادہ اور مسلسل نقصان کا باعث بن سکتا ہے جس سے اسرائیل کے کریڈٹ میٹرکس مزید خراب ہو سکتے ہیں۔
مزید پرھیں:غزہ : اسرائیل کا پناہ گزین کیمپ کے سکول پرمیزائل حملہ، 100 افراد شہید
غیرملکی میڈیا کے مطابق کریڈٹ ریٹنگز میں کمی کسی ملک کے لیے قرض لینا زیادہ مشکل یا مہنگا بنا سکتی ہے۔ اے درجہ بندی کو اب بھی قرض جاری کرنے والوں کے محفوظ گروپوں میں۔یا سرمایہ کاری کا درجہ سمجھا جاتا ہے۔
بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی نے یہ بھی پیش گوئی کی ہے کہ اسرائیل کا بجٹ خسارہ 2024ء میں اس کے جی ڈی پی کے 7.8 فیصد تک پہنچ جائے گا جو کہ 2023ء میں 4.1 فیصد تھا۔فِچ نے کہا ہے کہ تنازعات میں کمی اور مالیاتی اصلاحات اسرائیل کو اس کی درجہ بندی واپس دلانے میں مدد کر سکتی ہے۔