ریاض(روشن پاکستان نیوز) سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے کہا ہے کہ لیبرقانون کے کچھ آرٹیکلز میں ترامیم کارکنوں کیلئے زیادہ پرکشش کام کا ماحول پیدا کریں گی۔
کابینہ کی جانب سے جن تبدیلیوں کی منظوری دی گئی ہے انکا مقصد روزگار کے استحکام کو بہتر بنانا، حقوق کا تحفظ، انسانی سرمائے اور تربیت کے مواقع کو فروغ دینا اور روزگار فراہم کرنا ہے۔
قوانین میں یہ ترامیم وژن 2030 کے اہداف کے مطابق ہیں دوسرے ملکوں میں لیبر قوانین کا مطالعہ کرنے اور بین الاقوامی بہترین طریقوں کا جائزہ لینے کے بعد کی گئی ہیں۔
ایک ہزار 300 سے زیادہ افراد نے مجوزہ ترامیم پر رائے دی جبکہ نجی شعبے کی کمپنیوں، سرکاری اداروں، لیبر کمیٹیوں اور افرادی قوت کے ماہرین نے ورکشاپس اور اجلاسوں کے ذریعے اپنی رائے کا تبادلہ کیا۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب ، ایک ہفتے کے دوران 21 ہزار غیر قانونی تارکین گرفتار
وزارت نے بتایا یہ ترامیم ملازمت کے معاہدوں میں شامل تمام فریقوں کے مفادات پر غور کرتی ہیں۔ چھٹیوں اور کنٹریکٹ کے سیکشن کو بڑھاتی ہیں۔
استعفے اور اسائنمنٹ کی نئی تعریفیں شامل کی گئی ہیں۔ ساتھ ہی استعفے کے طریقہ کار کا خاکہ دیا گیا ہے جبکہ کارکنوں کے لیے شکایات کے طریقہ کار میں ترمیم کی گئی ہے۔