جمعه,  18 اکتوبر 2024ء
پولیس اہلکار کی بدزبانی اور گالیاں کمیونٹی میں غلط تاثرپیداکرینگی،مانچسٹر واقعے پر پاکستانی برہم

مانچسٹر(روشن پاکستان نیوز)پولیس اہلکار کی بدزبانی اور گالیاں کمیونٹی میں غلط تاثرمانچسٹر ایئرپورٹ پر پولیس کی جانب سے پاکستانی نوجوان کو لاتیں مارنے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پاکستانی کمیونٹی نے سخت غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ طریقہ کار ہوتاہے اس کے مطابق چلنا چاہئےتا کہ یونیفارم میں گالیاں نہ پڑیں۔

تفصیلات کے مطابق مانچسٹر ایئرپورٹ پر پولیس کی جانب سے پاکستانی نوجوان کو لاتیں مارنے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پاکستانی کمیونٹی نے راچڈیل پولیس اسٹیشن کے سامنے احتجاج کیا، جس کے بعد واقعہ میں ملوث اہلکار کو معطل کردیا گیا۔

پاکستانی کمیونٹی نے کہاکہ کسی بھی ایمرجنسی واقعے سے نمٹنے کے لئے ایسے طریقہ کار اختیار کرنا برطانوی پولیس کو زیب نہیں دیتا،

پاکستانیوں کی ایک بڑی تعدادنے واقعے پر سخت غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے مذکورہ پولیس افسران کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے۔

ادھرسابق کراؤن چیف پراسکیوٹر نذیر افضل نے ایکس پر لکھا کہ اس پولیس آفیسر کے اقدامات کا کوئی جواز نہیں تھا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔
گریٹر مانچسٹر پولیس کا کہنا ہے کہ ویڈیو میں پولیس آفیسر کے طرز عمل پر خدشات کے بارے میں آگاہ ہیں اور پروفیشنل سٹینڈرڈ کا ڈائریکٹوریٹ اس معاملے کی جانچ کر رہا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے اس وقت ہوا جب مانچسٹر ایئرپورٹ کے ٹرمینل ٹو پر جھگڑے کے واقعے کے بعد پولیس کو بلایا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے میں ایک خاتون پولیس آفیسر کا ناک توڑا گیا جب کہ دیگر دو آفیسر پر تشدد کیا گیا۔
جی پی ایم کا کہنا ہے کہ کہ پولیس افسران کو ہسپتال لے جایا گیا۔
پولیس ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ چونکہ آفیسر مسلح تھے اس لیے یہ خطرہ موجود تھا کہ جھگڑے کے دوران ان کا اسلحہ ان سے چھینا جاتا۔
ترجمان کے مطابق جائے وقوعہ سے چار افراد کو پولیس پر تشدد کے الزام میں حراست میں لیا گیا۔
’انڈیپینڈٹ آفیسر فار پولیس کنڈکٹ‘ کا کہنا ہے کہ اسے مذکورہ ویڈیو کا پتہ ہے اور اس نے جی ایم پی سے اس حوالے سے انکوائری کے لیے رابطہ کیا ہے۔
’پولیس نے ابھی تک اس واقعے کو انکوائری کے لیے اسے ریفر نہیں کیا ہے۔

مزید خبریں