پیر,  08 جولائی 2024ء
سیاست دانوں پر جھوٹ بولنے پر پابندی لگانے کا فیصلہ

لندن(صبیح ذونیر)برطانوی ملک ویلز کی حکومت نے سیاست دانوں پر جھوٹ بولنے پر پابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا۔ویلز حکومت نے 2026 کے انتخابات سے قبل ایک قانون متعارف کروانے کا اعادہ کیا ہے جس کے تحت جان بوجھ کر گمراہ کن بیانات دینے پر اراکین پارلیمنٹ کو معطل کیا جا سکتا ہے۔

ویلز حکومت کے قونصل جنرل مِک انتونیو نے کہا کہ وہ اس اصول پر ’پابند‘ ہیں۔ انہوں نے منگل کی شام سنیڈ (پارلیمنٹ) کو بتایا کہ اس قانون کے تحت اگر کوئی سیاستدان گمراہ کن بیانات کا مرتکب پایا گیا تو اسکی ایوان کی رکنیت معطل کردی جائے گی۔ انکا کہنا تھا کہ ویلز حکومت اور پارلیمنٹ میں موجود ہم سب اس (قانون سازی) کےلیے پُرعزم ہیں۔

مزید پڑھیں: برطانیہ: قبل از وقت انتخابات کا اعلان، ٹوری کے 14سالہ اقتدار کا خاتمہ یا مزید حکمرانی؟

پلیڈ کمری کے رہنما ایڈم پرائس نے اس سے قبل مذکورہ قانون سازی کےلیے ہی اپنا تجویز کردہ ورژن پیش کیا تھا، تاہم لیبر پارٹی کی حکومت نے کہا ہے کہ وہ اگلے سنیڈ (پارلیمنٹ) انتخابات تک قانون متعارف کروائے گی۔دوسری جانب ایڈم پرائس نے کہا ہے کہ ’بطور سیاستدان ہم جو کچھ کہتے ہیں اس پر عوام کا اعتماد تاریخ کی کم ترین سطح پر پہنچ چکا ہے۔‘تاہم کچھ اراکین پارلیمنٹ نے اس قانون سازی سے متعلق تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیاست میں اس طرح کی بیان بازی کو مجرمانہ بنانے سے پارلیمانی استحقاق کو خطرہ لاحق ہو جائے گا۔

مزید خبریں

FOLLOW US

Copyright © 2024 Roshan Pakistan News