تل ابیب(روشن پاکستان نیوز)مغربی کنارے اور غزہ میں حماس اور اسلامی جہاد کے ساتھ دو مختلف جھڑپوں میں اسرائیلی فوج کے 3 اہلکار ہلاک اور 3 شدید زخمی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پہلے واقعے میں مغربی کنارے میں چھاپا مار کارروائی کے لیے جانے والی اسرائیلی فوج کی بکتر بند گاڑی نور شمس کے علاقے میں سڑک کنارے نصب بم پھٹنے سے تباہ ہوگئی۔
فلسطین میں اسرائیلی فوج کے خلاف برسرپیکار اسلامی جہاد گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
اس واقعے میں اسرائیلی فوج کا ایک اہلکار ہلاک اور دوسرا شدید زخمی ہوگیا۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں زخمی اہلکار کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ عسکریت پسندوں کی جانب سے نصب یہ زیر زمین بم دیسی ساختہ تھا، جس میں درجنوں کلو گرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا تھا۔
اس واقعے کے فوری بعد اسرائیلی فوج کے ڈرون حملے میں 47 سالہ فلسطینی خاتون نسرین خالد دمری اور گولی لگنے سے 15 سالہ محمد علی سرحان شہید ہوگئے۔
یاد رہے کہ مغربی کنارے میں 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی فوج کی جارحیت میں 500 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جب کہ جوابی کارروائی میں 5 اسرائیلی فوجیوں سمیت 21 اسرائیلی ماری جا چکے ہیں۔
دوسری جانب غزہ کے وسطی علاقے میں حماس کے ساتھ ایک جھڑپ میں میجر سمیت دو اسرائیلی فوجی مارے گئے جب کہ 2 زخمی ہیں۔ اسرائیلی فوجیوں کو حماس نے اپنی ایک جنگی چال میں پھنسایا تھا۔