جمعرات,  18  ستمبر 2025ء
برطانیہ میں ڈکیت گینگ سرگرم،دن دیہاڑے موٹرسائیکل چوری کرنے کی ناکام کوشش

لیڈز(روشن پاکستان نیوز)لیڈزکےایل جی آئی اسپتال کے علاقے میں شہری نے گھر کے باہر کھڑی موٹرسائیکل چوری کی واردات ناکام بنادی۔

تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں گزشتہ چند سالوں سے الیکٹرک سائیکل ، موٹرسائیکل چوری اور ڈکیتی کی وارتوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے،محنت مزدوری کرنے والے غیرملکی تارکین وطن کی ای سائیکل اور موٹرسائیکل چندسیکنڈز میں چرا لی جاتی ہیںجس سے تارکین وطن بہت زیادہ پریشان ہیں۔

دوسری جانب متاثرہ افرادکا کہنا ہے کہ یہ چوریاں یہاں کے مقامی لوگ کرتے ہیں،جو چوری اورڈکیتی کی وارداتیں انتہائی دیدہ دلیری سے کرتے ہیںاور ذرا برابر بھی خوف نہیں کھاتے۔

متاثرین کےمطابق چند روز قبل ایک شہری کی سائیکل گورے کے گھر سے برآمد کی گئی۔

اسی طرح نیچے دی گئی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دن دیہاڑے شہری کی موٹرسائیکل پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی گئی،ایک شہری نے دورکنی ڈکیت گینگ کو ڈرانے کی کوشش کی تاہم ڈکیت موٹرسائکل پر لگا لاک توڑنے میں مصرو ف رہے تاہم مزید دو تین افرادکے آجانے پر دونوں ڈکیت فرارہونے میں کامیاب ہوگئے اور یوں موٹرسائیکل کوچرانے سے بچالیاگیا۔

بتایاجاتا ہے کہ ایسی بڑھتی ہوئی چوری ،ڈکیتی کی وارداتوں سے معززمقامی شہری بھی پریشان ہیں اور انہوں نے وزیراعظم رشی سوناک کو اس کا ذمہ دار قراردیتے ہوئے کہا کہ برطانوی وزیراعظم ٹیکس اداکرنے والوں کے لئے یہی ڈکیت گینگ چھوڑکر جارہے ہیں ۔

لکھواتااور پاکستان کی طر ح برطانوی شہری کو بھی انتظار کا لالی پوپ دے کر گھر بھیج دیا جاتا اس سے بھی مزے کی بات یہ تھی  کہ کئی بار اس54سالہ برطانوی چور کوبھی نامزد کیا گیا لیکن عدم ثبوت کی بنیاد پر کبھی بھی اس پر ہاتھ نہیں ڈالا جاسکا لیکن اس کی قسمت خراب تھی کہ ایک دن سیٹلائیٹ پر دیکھا گیا کہ اس کے گھر کے لان میں بہت زیادہ سائیکلیں پڑی ہیں اور پھر چھاپہ مار کر ساری کی ساری سائیکلیں برآمد کرلی گئیں۔

واضح رہے کہ  برطانیہ میں سائیکل چوری کی یہ واردات پہلی بار نہیں ہوئی بلکہ برطانیہ میں سائیکل کی چوری عام سی بات ہے اور پھر اس کے شہر آکسفورڈ برطانیہ کا دوسراشہر ہے کہ جہاں سے بہت زیادہ سائیکلیں چوری ہوتی ہیں۔ 2018ء میں اس شہر سے 1816سائیکلیں چوری ہوئیں اور 2019ء میں734سائیکلیں چوری کی گئیں2020اور 2021ء میں چوری کی تعداد میں ذرا کمی اس وجہ سے آئی کہ کرونا کی وجہ سے لوگوں کے آنے جانے پر پابندیا ں تھیں اور مزے کی بات یہ ہے کہ یہ اطلاع بھی اخبار کو پولیس نے ہی فراہم کی۔

پولیس نے عوام کو یہ صلاح بھی دی ہے کہ یہ چوریاں اس وجہ سے ہورہی ہیں کہ ان کی سائیکل کو جو تالہ لگاہوتاہے وہ اچھے معیار کا نہیں ہے لہٰذا عوام اچھے معیار کا تالہ استعمال کریں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ سال بھر کی محنت سے برطانوی پولیس صرف اور صرف 22سائیکلیں ہی ڈھونڈ سکیں ان میں سے بھی زیادہ تر سائیکل کے مالکوں نے خود ہی ڈھونڈیں اور پھر پولیس کو بتایا۔

حیرت کی بات یہ ہے کہ اس طرح کے واقعات برطانیہ جیسے ترقی یافتہ ملک میں ہورہے ہیں اور وہاں کے عوام بھی خود اپنے گم شدہ سائیکلیں ڈھونڈرہے ہیں ۔

مزید خبریں