هفته,  27 جولائی 2024ء
برطانیہ میں محنتی تارک وطن نےگورے کے گھر سے اپنی چوری شدہ سائیکل برآمد کر لی

لیڈز(روشن پاکستان نیوز)برطانیہ کے علاقے سینڈن ماونٹ بیسٹن سے غیرملکی تارک وطن نے گورے کے گھر سے اپنی سائیکل برآمد کرلی۔

تفصیلات کے مطابق سینڈن ماونٹ بیسٹن سمیت برطانیہ بھر میں سائیکل چوری کی وارداتوں میں آئے روز اضافہ ہوتا جارہا ہے جبکہ اس حوالے سے برطانیہ کی مثالی پولیس بھی کوئی خاطر خواہ اقدام نہیں اٹھا رہی اور بیرون ممالک سے آئے ہوئے محنتی افرادکو عادی مجرمان کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا ہے ۔

بتایا جاتا ہے کہ یہ عادی چوردراصل یہاں کے ہی مقامی رہائشی ہوتے ہیں اور یہ تمام چور گورے ہیں جو خصوصا ان افرادسے سائیکل چھینتے یا چوری کرتے ہیں جو بیچارے خود محنت مزدوری کر کے اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ پال رہے ہوتے ہیں۔

یہاں بسنے والے افرادنے بتایاکہ یہ لوگ گینگ بن کر اکیلے سائیکل سوار کو ڈرا دھمکا کر مار پیٹ کرکے موٹرسائیکلوں پر بائیک چھین کر فرار ہو جاتے ہیں۔

انہوں نے بتایاکہ یارکشائر پولیس اس حوالے سے کوئی خاص اقدام اٹھانے میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہی۔

ان کا کہنا تھا کہ لیڈز کے مختلف علاقوں میں سائیکل چھینی جاتی ہے اور زیادہ تر ان سے چھینی جاتی ہے جو بیچارے خود مزدوری کر رہے ہوتے ہیں۔

ایسے ہی اپنی مددآپ کے تحت ایک تارک وطن نے گورے کے گھر سے اپنی چوری شدہ سائیکل برآمد کر لی۔

غیرملکی ورکرجس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ڈلیوری بوائے ہے اور اس الیکٹرک سائیکل کے ذریعے ڈیلیوریز کرکے روزگارکماتا ہے ،سائیکل چوری ہونے کے بعد وہ اپنے دیگر ڈیلیوری بوائز دوستوں کے ہمراہ گورے کے گھر کے باہر پہنچ گیا اور دبائو ڈال کر بالاآخر گورے سے اپنی سائیکل برآمد کر لی جسکی ویڈیو بھی یہاں پر دیکھی  جاسکتی ہے ۔

 

 

یادرہے کہ کچھ عرصہ قبل  برطانیہ کے شہر آکسفورڈ میں ایک چور پکڑا گیاتھاجس نے پانچ سو سائیکلیں چوری کیں اور جن کی سائیکل چوری ہوتی وہ تھانہ جاکر رپٹ لکھواتااور پاکستان کی طر ح برطانوی شہری کو بھی انتظار کا لالی پوپ دے کر گھر بھیج دیا جاتا اس سے بھی مزے کی بات یہ تھی  کہ کئی بار اس54سالہ برطانوی چور کوبھی نامزد کیا گیا لیکن عدم ثبوت کی بنیاد پر کبھی بھی اس پر ہاتھ نہیں ڈالا جاسکا لیکن اس کی قسمت خراب تھی کہ ایک دن سیٹلائیٹ پر دیکھا گیا کہ اس کے گھر کے لان میں بہت زیادہ سائیکلیں پڑی ہیں اور پھر چھاپہ مار کر ساری کی ساری سائیکلیں برآمد کرلی گئیں۔

واضح رہے کہ  برطانیہ میں سائیکل چوری کی یہ واردات پہلی بار نہیں ہوئی بلکہ برطانیہ میں سائیکل کی چوری عام سی بات ہے اور پھر اس کے شہر آکسفورڈ برطانیہ کا دوسراشہر ہے کہ جہاں سے بہت زیادہ سائیکلیں چوری ہوتی ہیں۔ 2018ء میں اس شہر سے 1816سائیکلیں چوری ہوئیں اور 2019ء میں734سائیکلیں چوری کی گئیں2020اور 2021ء میں چوری کی تعداد میں ذرا کمی اس وجہ سے آئی کہ کرونا کی وجہ سے لوگوں کے آنے جانے پر پابندیا ں تھیں اور مزے کی بات یہ ہے کہ یہ اطلاع بھی اخبار کو پولیس نے ہی فراہم کی۔

پولیس نے عوام کو یہ صلاح بھی دی ہے کہ یہ چوریاں اس وجہ سے ہورہی ہیں کہ ان کی سائیکل کو جو تالہ لگاہوتاہے وہ اچھے معیار کا نہیں ہے لہٰذا عوام اچھے معیار کا تالہ استعمال کریں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ سال بھر کی محنت سے برطانوی پولیس صرف اور صرف 22سائیکلیں ہی ڈھونڈ سکیں ان میں سے بھی زیادہ تر سائیکل کے مالکوں نے خود ہی ڈھونڈیں اور پھر پولیس کو بتایا۔

حیرت کی بات یہ ہے کہ اس طرح کے واقعات برطانیہ جیسے ترقی یافتہ ملک میں ہورہے ہیں اور وہاں کے عوام بھی خود اپنے گم شدہ سائیکلیں ڈھونڈرہے ہیں ۔

مزید خبریں

FOLLOW US

Copyright © 2024 Roshan Pakistan News