نئی دہلی(روشن پاکستان نیوز) بھارت کے ایوان زیریں لوک سبھا کے انتخابی نتائج کے مطابق وزیراعظم نریندر مودی مسلسل تیسری بار پارلیمانی انتخابات جیتنے والے پہلے سیاسی رہنما بن گئے ہیں لیکن بی جے پی بھاری اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔
بی جے پی کی قیادت میں سیاسی جماعتوں کے اتحاد ’نیشنل ڈیموکریٹک الائنس‘ (این ڈی اے) کو 543 میں سے 292 نسشتیں جبکہ کانگریس کی قیادت میں اپوزیشن ’انڈیا‘ اتحاد کو 234 نشستیں ملی ہیں۔ بی جے پی 240 سیٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔
کہا جارہا ہے کہ مودی نے انتخابات میں جیت تو حاصل کرلی ہے لیکن ان کا انتہا پسند بیانیہ شکست کھا گیا ہے۔ کیونکہ ایودھیا میں بابری مسجد کو شہید کرکے رام مندر کا افتتاح کرنے کے باوجود مودی کے امیدوار کو انتخابات میں شرمناک شکست سے دوچار ہونا پڑا ہے۔ مسلمانوں کے خلاف بیان بازی بھی انہیں یہاں سے کامیابی نہیں دلوا سکی۔
صارفین کی جانب سے اس پر مختلف تبصرے کیے جارہے ہیں، ایک صارف کا کہنا ہے کہ عام انتخابات نے مودی کے بہت سے دعوے اور خواب چکنا چور کردیے ہیں۔
رام مندر پر دس سال سیاست چمکانے کے باوجود ایودھیا، فیض آباد کے ہندوؤں نے مودی کو منہ نہ لگایا۔ 80 فیصد ہندو آبادی والے اہم ترین علاقے سے بھی مودی کی بی جے پی کو شکست
عام انتخابات نے مودی کے بہت سے دعوے اور سپنے چکنا چور کر دیے ہیں
ایک صارف نے لکھا کہ بی جے پی رام مندر کی تعمیر کے باوجود بھی یہاں سے الیکشن کیوں ہاری، اس کی وجہ ویڈیو میں موجود خاتون بتا رہی ہیں۔ ویڈیو میں موجود خاتون کا کہنا تھا کہ غریبوں کی جھونپڑی توڑ کر، غریبوں کو بے گھر کر کے لاکھ مندر بنا دیں بھگوان خوش نہیں ہوتے۔
محمد شفیق لکھتے ہیں کہ بھارتی عوام نے مودی کی نفرت اور انتہاپسندی کی سوچ کو مسترد کردیا ہے۔ بابری مسجد کی جگہ رام مندر بنانے والی بی جے پی کو ایودھیا یعنی فیض آباد میں بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ صارف کا مزید کہنا تھا کہ مودی کے بیانیے کو شدید دھچکا لگا ہے شاید وہ پھر وزیراعظم بن جائیں لیکن دو تہائی اکثریت کے نعرے لگانے والے مودی سادہ اکثریت بھی حاصل نہیں کر سکی۔
پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے انڈیا میں الیکشن پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ نفرت، مسلم اور اقلیت دشمن سیاست کرکے نریندر مودی سادہ اکثریت بھی نہ لے سکے۔
ایک ایکس صارف نے لکھا کہ مودی کا رام مندر کارڈ بھی کام نہ آیا، بظاہر عوام نے انتہا پسندی کو مسترد کیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مودی حکومت سازی کے لیے سادہ اکثریت بھی حاصل نہیں کرسکے، وہ اکیلے حکومت نہیں بنا سکیں گے۔ صارف نے کہاکہ یہ خطے کی سیاست میں تبدیلی کا پیش خیمہ ہوگا یا نہیں، یہ وقت ہی بتائے گا۔
رام مندر کارڈ بھی کام نہ آیا ۔۔ وزیراعظم مودی کی جماعت رام مندر حلقہ سے بھی بری طرح ہار گئ بظاہر عوام نے انتہا پسندی کو مسترد کیا حکومت سازی کے لئے سادہ اکثریت بھی حاصل نہ کر سکی اکیلے حکومت نہیں بنا سکے گی خطے کی سیاست میں تبدیلی کا پیش خیمہ ؟ وقت بتائے گا
مزید پڑھیں: نریندر مودی بھارتی وزیراعظم کے عہدے سے مستعفی ہوگئے