جمعرات,  18  ستمبر 2025ء
ٹرمپ کومجرم قرارد ینےپر امریکہ میں خانہ جنگی کے خطرات منڈلانے لگے

واشنگٹن(روشن پاکستان نیوز)موقرامریکی جریدے’’نیوزویک‘‘ نے سابق صدر ڈونلڈٹرمپ کو اداکارہ کو خاموش رہنے کےلئے 10 لاکھ ڈالرکی بھاری رقم دینے کے مقدمے میں مجرم قرار دینے کے فیصلے کے ردعمل میں خانہ جنگی کاخدشہ ظاہرکردیا۔

امریکی جریدے ’ کی رپورٹ کے مطابق سیاسی تحریک ’’ میک امریکہ گریٹ اگین‘‘ کے کارکنان نے خبردارکیاہےکہ ڈونلڈٹرمپ کے خلاف فیصلے کے ردعمل میں خانہ جنگی ہوسکتی ہے۔ ڈونلڈٹرمپ کو مقدمے میں تمام 34 الزامات میں مجرم قراردیئے جانے کے عدالتی فیصلے پر ردعمل میں ان کے حامیوں نے شدیدغم وغصہ ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ’’ایکس‘‘پر اپنے ٹویٹ میں جوئے منارینون نے لکھاکہ خانہ جنگی شروع ہوگئی،ہم جمہوریت کے تحت زیادہ عرصہ نہیں رہیں گے۔

ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے لکھاکہ ٹرمپ کے خلاف جعلی فیصلے پر امریکہ زیادہ عرصہ متحدہ ہائے نہیں رہے گا،ہم خانہ جنگی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ قدامت پرست مبصرٹم پول ،جن کے بیس لاکھ سے زائد فالورز ہیں ،انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھاکہ’’جنگ’’ ۔ رپورٹ کے مطابق ری پبلکنز اور ڈیموکریٹس کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران ٹرمپ کے حامی بارہاکہہ چکےہیں کہ اگر وہ 2024 کا الیکشن نہیں جیتے تو پھر خانہ جنگی ہوگی۔امریکی جریدے کی رپورٹ کےمطابق ٹرمپ کے بعض حامی ماضی میں بھی تشدد کا راستہ اختیارکرچکے ہیں ، خاص طور پر 6 جنوری 2021 کو 2020 کے انتخابات کے نتائج کے خلاف احتجاج کرنے کے دوران کیپٹل ہل پر دھاوابول دیاتھا۔

برطانیہ کی نوٹنگھم یونیورسٹی کے سکول آ ف پولیٹیکس اینڈ انٹرنیشن ریلیشن کے پروفیسرٹوڈ لینڈمین نے نیوزویک سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ٹرمپ کے خلاف فیصلے پرایساسخت ردعمل ہوسکتاہے جس میں تشدد کاعنصر بھی شامل ہو۔انہوں نے کہاکہ اگرچہ بہت سے لوگوں کی نظر میں ٹرمپ کے خلاف فیصلہ ان کااحتساب ہے لیکن بہت سے ایسے لوگ بھی ہیں جواسے ڈیموکریٹس کی پشت پناہی سے سیاسی چیرادستی تصورکرتےہیں۔

انہوں نے کہاکہ ٹرمپ کے حامی مشتعل ہیں اور انصاف کے نظام خاص طور پر نیویاک کے عدالتی نظام پر تنقیدکررہے ہیں،چنانچہ اس بات کو خارج ازامکان نہیں قرار دیاجاسکتاکہ ردعمل میں تشددشامل نہ ہو خصوصا مین ہٹن ٹرائل کے بعض مرکزی کرداروں کو نشانہ بنایاجاسکتاہے۔پہلے مرحلے میں ٹارگٹڈ تشددبعدازاں پورے ملک میں بڑے پیمانے پر ہنگامہ آرائی کا باعث بن سکتا ہے ۔واضح رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کاروباری ریکارڈ میں جعلسازی، فحش اداکارہ کو خاموش رہنے کےلئے 10 لاکھ ڈالرکی بھاری رقم دینے کے مقدمے میں مجرم ٹھہرا دیا گیا ، نیویارک کی عدالت میں 12 رکنی جیوری نے ’ہش منی‘ کیس کی 5 ہفتے تک چلنے والی سماعت مکمل کرتے ہوئے انہیں قصوروار قرار دیا ۔

مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کاروباری ریکارڈ میں جعلسازی پر مجرم قرار

عدالت کی جانب سے قصوروار دیے جانے پر سابق امریکی صدر نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ وہ معصوم ہیں، وہ ملک اور ملک کے آئین کے لیے لڑرہے ہیں۔ جج  جان مرچن ٹرمپ کو 11جولائی کو سزاسنائیں گے انہیں بھاری جرمانہ یا قید ہوسکتی ہےتاہم ٹرمپ کی قانونی ٹیم پہلے ہی فیصلے کے خلاف اپیل دائرکرنے کاعندیہ دے چکی ہے۔

مزید خبریں