واشنگٹن(روشن پاکستان نیوز)امریکہ نے شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر ہونے والے اسرائیلی حملے کے بارے میں لا علمی اور لا تعلقی کا اظہار کیا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق دو امریکی عہدیداروں نے انکشاف کیا کہ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے تہران کو براہ راست مطلع کیا ہے کہ وہ اس کے سفارت خانے پر حملے سے آگاہ نہیں تھا اور نہ ہی اس کا اس سے کوئی تعلق تھا۔
دو دیگر امریکی حکام نے تصدیق کی کہ امریکی انتظامیہ کو ایرانی سفارت خانے پر حملے کی اطلاع دی گئی تھی جب کہ اسرائیلی طیارے پہلے ہی فضا میں پرواز کر رہے تھے اور انہیں ہدف کا علم نہیں تھا۔
انھوں نے مزید کہا کہ واشنگٹن نے ابھی تک کسی آزاد ذریعے سے اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے کہ پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے کمانڈر محمد رضا زاہدی بھی فضائی بمباری میں ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں۔
اس کے علاوہ ایک اسرائیلی اہلکار نے بتایا کہ اسرائیلی انٹیلی جنس کچھ عرصے سے زاہدی کا سراغ لگا رہی تھی، لیکن حالیہ دنوں تک اسے قتل کرنے کا موقع نہیں ملا۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ اسرائیل نے اس حملے کو انجام دینے کے لیے امریکہ سیگرین سگنل نہیں مانگا، بلکہ اس سے چند منٹ قبل اس کی اطلاع دی تھی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ شام میں ایران کے ساتھ مل کر مسلح دھڑوں کی طرف سے جوابی حملوں کے پیش نظر اسرائیلی فوج ہائی الرٹ پر ہے۔