واشنگٹن(روشن پاکستان نیوز)امریکی دفتر خارجہ کے ایک سینئر عہدیدار نے غزہ میں اسرائیلی جنگ اور مسلسل بمباری کے نتیجے میں غزہ کے شہریوں کے قحط میں چلے جانے کی توقع ظاہر کی ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس عہدیدار نے کہا کہ شمالی غزہ میں قحط کا خطرہ موجود ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم بڑے اعتماد سے کہہ سکتے ہیں غزہ و جنوبی غزہ میں قحط موجود ہے۔ اب شمالی غزہ میں بھی قحط کا خطرہ ہے۔ خوراک اور امدادی سامان کی ترسیل کو شمالی غزہ کی طرف منتقل کرنے کی ضرورت ہے۔
دفتر خارجہ کے عہدیدار نے مزید کہا کہ200 ٹرک جنوبی و وسطی غزہ میں امداد فراہم کر رہے ہیں۔ یہ پچھلے ماہ کے مقابلے میں زیادہ امداد ہے۔ غزہ کے فلسطینیوں کی زندگیوں کے لیے امدادی سامان کی صورت میں انہیں کم سے کم کھانے کی سطح تک لانا اہم ہے۔ تاکہ وہ مرنے سے بچ جائیں۔ یہاں ہر عمر کے لوگوں کی غذائی ضرورت کو پورا کرنا نہایت ضروری ہے۔ نوزائیدہ بچے بھی غذائی قلت کا شکار ہیں۔ اس کے لیے امدادی سامان میں اضافہ کرنا ہوگا۔
رفح پر اسرائیلی حملے کے بارے میں بات کرتے ہوئے امریکی عہدیدار کا کہنا تھا کہ جوبائیڈن انتظامیہ نے اعتراضات اسرائیل تک پہنچا دیے ہیں۔ رفح میں 23 لاکھ بیگھر فلسطینی پناہ لیے ہوئے ہیں۔ حماس کے خاتمے کے لیے اسرائیل متبادل آپشنز اپنا سکتا ہے۔