ماسکو(روشن پاکستان نیوز) روس میں فیکٹری ورکر کو غلطی سے ڈھائی کروڑ روپے ٹرانسفر ہوگئے جسے اس نے واپس کرنے سے انکار کردیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فیکٹری ورکر کو مبینہ طور پر 7 ملین روبل (تقریباً 25 ملین روپے) واپس کرنے سے انکار کرنے کے بعد مقدمے کا سامنا ہے جو اس کے آجر نے غلطی سے اکاؤنٹ میں سافٹ ویئر کی خرابی کی وجہ سے منتقل کر دیا تھا۔
ولادیمیر ریچاگوف کو بینک سے میسج موصول ہوا جس میں ناصرف تنخواہ 46,954 روبل (1.65 لاکھ روپے) بلکہ 7,112,254 روبل (25.03 ملین روپے) بھی ٹرانسفر ہوئے۔
ملازمین کے درمیان سال کے اختتام کے ممکنہ بونس کے بارے میں افواہیں گردش کر رہی تھیں اس لیے پہلے تو ریچاگوف نے سوچا کہ وہ خوش قسمتی سے حاصل ہوا ہے تاہم اس کی خوشی اس وقت ماند پڑ گئی جب اکاؤنٹنگ ڈیپارٹمنٹ نے اس سے رابطہ کیا اور رقم غلطی سے ٹرانسفر ہوگئی اور اسے واپس کیا جائے۔
مزید پڑھیں: روس میں ہیلی کاپٹر تباہ ہونے سے پہلے دو حصوں میں ٹوٹ گیا، 5 افراد ہلاک
انہوں نے ایک مقامی نیوز چینل کو بتایا کہ میں نے پایا کہ اگر یہ تکنیکی خرابی تھی تو مجھے اسے واپس کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔
عدالتی فائلنگ کے مطابق غلطی سے ٹرانسفر کی گئی رقم دوسری کمپنی کے 34 ملازمین کی تنخواہ تھی، کمپنی نے دلیل دی کہ اسے قانونی طور پر فنڈز واپس کرنے کی ضرورت تھی۔
مبینہ طور پر اس کے پیسے واپس کرنے سے انکار کے بعد کشیدگی بڑھ گئی۔
کمپنی نے ورکرز کو برطرف کردیا لیکن اس کے بعد بھی قانونی جنگ جاری رہی، ابتدائی عدالت اور اپیل کورٹ دونوں نے کمپنی کے حق میں فیصلہ دیا کہ ری کاگو پر کوئی واجب الادا اجرت نہیں تھی اور یہ کہ 7 ملین روبل تنخواہ کے طور پر اہل نہیں تھے لہٰذا اسے پوری رقم واپس کرنا ہوگی۔










