بدھ,  22 اکتوبر 2025ء
سیارے زحل کے گول دائروں کی اصل حقیقت کیا ہے؟ ’حیرت انگیز دریافت‘

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) یہ کیوں کہا جاتا ہے کہ زحل واحد سیارہ ہے جس کے آس پاس گول دائرے ہیں؟ لیکن یہ سچ نہیں ہے کیونکہ زحل واحد سیارہ نہیں ہے جس کے آس پاس دائرے ہیں۔

مشتری، یورینس اور نیپچون جیسے دیگر سیاروں کے گرد بھی دائرے ہیں، لیکن وہ زحل کے دائروں جتنے نمایاں نہیں ہیں۔

سائنسدانوں کا خیال ہے کہ تقریباً 10 سے 20 کروڑ سال پہلے زحل کے بہت زیادہ قریب آنے والے ایک چاند جسے کریسالس کہتے ہیں کے ٹکڑے ہوگئے تھے اور اسی کے کچھ حصوں سے یہ دائرے وجود میں آئے۔

زحل کے شاندار دائرے اسے سیاروں کی کسی بھی قطار میں نمایاں کرتے ہیں، ناسا کے کیسینی مشن نے ہمیں ان دائروں کے بارے میں بہت کچھ سکھایا، کو لاکھو کلومیٹر چوڑے ہیں، یہ اتنے وسیع ہیں کہ ہم زمین سے الگ الگ بینڈز دیکھ سکتے ہیں حالانکہ کچھ جگہوں پر یہ صرف چند میٹر موٹے ہوتے ہیں۔

سیکڑوں انفرادی دائرے جو ایک سطح پر گھومتے ہیں اور دور سے ٹھوس نظر آتے ہیں
لیکن اگر آپ قریب سے دیکھیں تو معلوم ہوگا کہ یہ ان گنت ذرات سے بنے ہیں، سب سے چھوٹے ذرات دھول کے دانوں جتنے یا اس سے بھی چھوٹے ہوتے ہیں۔

سب سے بڑے ٹکڑے دس میٹر یا اس سے زیادہ قطر کے ہوتے ہیں۔ یہ زیادہ تر پانی کی برف سے بنے ہوتے ہیں، جو روشنی کو بہت اچھے طریقے سے منعکس کرتی ہے اس وجہ سے دیکھنا آسان ہے۔

ہمیں حتمی طور پر یہ معلوم نہیں کہ یہ دائرے کہاں سے آئے لیکن ایک نظریہ یہ ہے کہ یہ کسی چاند یا دُمدار ستارے کی باقیات ہیں جو زحل کے بہت قریب آگئے اور اس کی کشش ثقل نے انہیں ٹکڑوں میں توڑ دیا جبکہ ان دائروں کی تشکیل کوئی منفرد چیز نہیں۔

مزید پڑھیں: برطانیہ کا وہ ایئرپورٹ جس نے دنیا کو “مے ڈے” کہنا سکھایا، 67 سال سے کیوں بند ہے؟ حیرت انگیز حقائق

زحل کے علاوہ یہ برف کے دیوہیکل سیاروں کے گرد کافی عام دکھائی دیتے ہیں، دیگر تین بیرونی سیاروں کے بھی دائرے ہیں، ان تینوں میں سے یورینس کے دائرے زمین سے نظر آسکتے ہیں ؛لیکن انہیں دیکھنے کیلیے ایک طاقتور دور بین کی ضرورت ہوتی ہے۔

یہ اتمنے مدھم میں کہ انہیں پہلی بار 1977 میں دیکھا گیا تھا، نیچون کے دائرے اور بھی مدھم ہیں ان میں سے صرف دو واضح طور پر نظرآتے ہیں، حتیٰ کہ جیمز ویب خلائی دور بین کے ساتھ ہیں تو زحل کے دائروں کی اصل خاصیت یہ نہیں کہ وہ موجود ہیں بلکہ ان کی چمک اور حیرت انگیز وسعت ہے۔

سائنسدانوں کا خیال ہے کہ ہم زحل کے ان شاندار دائروں کو ان کے عروج پر دیکھ رہے ہیں، اور یہ کہ زحل کی کشش ثقل بالآخر ان میں سے زیادہ تر کو ختم کردے گی۔

مزید خبریں