اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) دنیا بھر میں ٹیکنالوجی کی تیز رفتار ترقی کے ساتھ جہاں زندگی کے بیشتر پہلو سہل ہو گئے ہیں، وہیں سائبر کرائمز اور آن لائن فراڈز کی وارداتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ سائبر فراڈ کے کیسز مسلسل بڑھ رہے ہیں۔ یہ فراڈز نہ صرف افراد کے مالی نقصان کا باعث بن رہے ہیں بلکہ لوگوں کی ذاتی معلومات کی حفاظت کو بھی خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
ایسے ہی ایک حالیہ واقعے میں، مہاراشٹر کا ایک سرکاری ملازم واٹس ایپ کے ذریعے موصول ہونے والے جعلی شادی کے دعوت نامے کی وجہ سے 2 لاکھ کی رقم گنوا بیٹھا، جس کا مقصد صرف ایک فراڈ کی کارروائی تھا۔
یہ دعوت نامہ ایک نامعلوم نمبر سے شادی کی اطلاع دے رہا تھا، جس میں لکھا تھا، ’خوش آمدید۔ شادی میں ضرور آئیے اور ساتھ ہی تاریخ بھی لکھی ہوئی تھی۔ اس کے ساتھ ہی لکھا تھا ’محبت وہ ماسٹر کی (Key) ہے جو خوشی کے دروازے کھولتی ہے۔‘ اس پیغام کے ساتھ ایک فائل بھی تھی جسے ایک شادی کا دعوت نامہ سمجھا گیا۔
مزید پڑھیں: اسمارٹ واچ نے لاپتہ طیارے کا پتہ کیسے لگایا؟دلچسپ خبر
تاہم، یہ دعوت نامہ دراصل ایک اینڈرائیڈ ایپلیکیشن پیکیج (APK) فائل تھی، جو صارف کے فون میں مالیشیس سافٹ ویئر انسٹال کر کے حساس معلومات چوری کرنے کے لیے تیار کی گئی تھی۔ جیسے ہی متاثرہ شخص نے فائل پر کلک کیا، سائبر کرمنلز نے اس کے فون کی معلومات تک رسائی حاصل کر لی اور 1 لاکھ 90 ہزار روپے چوری کر لیے۔
فراڈ کا طریقہ کار یہ تھا کہ شادی کے دعوت نامے کے لنک پر کلک کرتے ہی ایک APK فائل ڈاؤن لوڈ ہوتی تھی، جس کے ذریعے سائبر کرمنلز متاثرہ شخص کی فون سرگرمیوں کو ٹریک کرتے تھے اور اس کی معلومات کا غلط فائدہ اٹھاتے ہوئے دوسروں سے پیسے ہتھیا لیتے تھے۔ تاہم اس سلسلے میں ہنگولی پولیس اور سائبر سیل نے نامعلوم ملزم کے خلاف کیس درج کر لیا۔
کسی بھی ڈیجیٹل فراڈ سے بچنے کے لئے غیر مانوس ذرائع سے موصول ہونے والی فائلوں کو ڈاؤن لوڈ کرنے سے گریز کریں تاکہ ایسے فراڈ سے بچا جا سکے۔
- نامعلوم ذرائع سے موصول ہونے والی فائلوں پر کلک نہ کریں۔
- اپنے فون میں موجود کسی بھی مشکوک ایپ یا فائل کو فوراً ان انسٹال کریں۔
- اپنے آن لائن اکاؤنٹس کے پاس ورڈز کو محفوظ رکھیں اور 2 ایف اے (دو مرحلہ تصدیق) فعال کریں۔