روم(روشن پاکستان نیوز) 88 سال کی عمر میں دنیا چھوڑ کر جانے والے آنجہانی پوپ فرانسس کے دائیں ہاتھ کی انگلی میں پہنے جانے والی سونے کی انگوٹھی تباہ کی گئی جس سے متعلق دلچسپ بات سامنے آئی ہے۔
واضح رہے کہ پوپ فرانسس کا انتقال ویٹیکن سٹی میں ہوا، پوپ رومن کیتھولک چرچ کے پہلے لاطینی امریکی رہنما تھے اور طویل بیماری کے بعد چند روز قبل ہی صحتیاب ہو کراسپتال سے ڈسچارج ہوئے تھے، پوپ فرانسس نے اتوار کو ایسٹر کے موقع پر لوگوں سے ملاقاتیں بھی کی تھیں۔
غیر ملکی ویب سائٹ کے مطابق جب کیتھولک چرچ پوپ کی آخری رسومات ادا کرے گا، تو اس کے ساتھ ساتھ ایک خاص رسم بھی پوری کی جائے گی جس میں اُن کے دائیں ہاتھ میں پہنی جانے والی ”فِشرمینز رنگ“ (ماہی گیر کی انگوٹھی) کو ایک خاص ہتھوڑے سے توڑ دیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق سونے کی انگوٹھی کی قیمت تقریباً 5 لاکھ 20 ہزار ڈالر بتائی جاتی ہے۔ لیکن اس کی اصل اہمیت صرف سونے یا قیمت میں نہیں، بلکہ یہ انگوٹھی کیتھولک مذہب کی ایک علامت سمجھی جاتی ہے، جس کی قدر اس کی مادی قیمت سے کہیں زیادہ ہے۔
فِشرمینز رنگ (ماہی گیر کی انگوٹھی) ہر نئے پوپ کو اُس کے انتخاب کے وقت دی جاتی ہے، اور اُن کی وفات کے بعد واپس لے لی جاتی ہے۔ پوپ فرانسس کی آخری رسومات کے دوران جو تصاویر ویٹی کن نے جاری کی ہیں، اُن میں یہ انگوٹھی نمایاں طور پر دیکھی جا سکتی ہے۔
رومن کیتھولک چرچ کی روایت کے مطابق، پوپ کی وفات کے بعد انگوٹھی کو ایک خاص ہتھوڑے سے توڑ دیا جاتا ہے۔ یہ کام ایک خاص کارڈینل کرتا ہے جسے کیمرلینگو (Camerlengo) کہا جاتا ہے، اور اس بار یہ ذمہ داری کارڈینل کیون فیریل (Kevin Farrell) نبھائیں گے۔
مزید پڑھیں: علی رحمان ملک کا لیڈی فاطمہ چرچ کا دورہ، پوپ فرانسس کے انتقال پر تعزیت
پوپ کی موت کی باضابطہ تصدیق کے بعد انگوٹھی کو توڑ دیا جاتا ہے۔ یہ عمل کارڈینلز کی موجودگی میں ہوتا ہے، اور یہ سب کچھ نئے پوپ کے انتخاب سے قبل کیا جاتا ہے۔
انگوٹھی تباہ کرنے کا مقصد کیا ہے؟
اس انگوٹھی کو توڑنے کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ اسے کوئی غلط طریقے سے استعمال نہ کر سکے۔ پہلے زمانے میں یہ انگوٹھی پوپ کے ذاتی خطوں پر مہر لگانے کے لیے بنائی جاتی تھی، لیکن اب جدید دور میں اس کا اصل استعمال صرف ایک رسمی روایت کے طور پر رہ گیا ہے۔