اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) آنکھوں کی رنگت کے حوالے سے لوگوں کے ذہنوں میں عجیب و غریب تصورات پائے جاتے ہیں۔ چتکبری یا کنچوں جیسی آنکھوں والوں کے بارے میں یہ تصور عام ہے کہ وہ بے وفا اور بے ہوتے ہیں۔
نیلی آنکھوں والوں کے بارے میں کچھ ایسا ہی تصور پایا جاتا ہے۔ آں جہانی راج کپور اور نرگس کی معرکہ آرا فلم ”آوارہ“ کا گانا ”اِک بے وفا سے پیار کیا، اُس سے نظر کو چار کیا“ تو آپ نے سُنا ہی ہوگا۔ اِس کے انترے میں ہیروئن کہتی ہے ”دے گئیں دھوکا ہمیں نیلی نیلی آنکھیں“ یعنی یہ کہ نیلی آنکھوں والے دھوکے باز ہوتے ہیں۔
یہ تو پتا نہیں کہ نیلی آنکھوں والے دھوکے باز ہوتے ہیں یا نہیں تاہم ماہرین کہتے ہیں کہ کسی بھی انسان کی آنکھوں کی رنگت کا نیلا ہونا کوئی بیماری نہیں بلکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ سب لوگ یورپ کے ایک باشندے کی نسل سے ہیں۔ یہ باشندہ 6 ہزار سے 10 ہزار سال پہلے کبھی ہوا ہوگا۔
مزید پڑھیں: کروڑ پتی خاکروب:قیمتی جائیدادوں اور کئی لگڑری گاڑیوں کا مالک، دلچسپ خبر
ماہرین کا کہنا ہے کہ ابتدا میں بہت سوں کی آنکھیں صرف بُھوری ہوا کرتی تھیں مگر پھر وقت نے رنگت کو بدلنا شروع کیا اور یہ پوری کی پوری نیلی ہوگئیں۔
ماہرین کہتے ہیں کہ آنکھوں کی رنگ میں یہ تبدیلی ایک جین کے ذریعے ہوتی ہے جسے HERC2 کہتے ہیں۔ اِسی سے آنکھیں نیلی پڑتی جاتی ہیں۔ تحقیق کی بنیاد پر کہا جارہا ہے کہ نیلی آنکھوں والے تمام افراد ایک ہی شخص کی نسل سے ہیں کیونکہ اِن لوگوں کی آنکھوں کی رنگ میں پایا جانے والا تغیر ایک ہی نوعیت کا ہے۔ دنیا بھر میں 8 سے 10 فیصد افراد کی آنکھیں نیلی ہیں۔