اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 کو کالعدم قرار دینے کی درخواستوں پر سماعت کے لیے نئی تاریخ مقرر کر دی ہے۔ عدالت نے کیس کی اگلی سماعت 18 ستمبر 2025 کو رکھی ہے، جو کہ تقریباً اڑھائی ماہ بعد کی تاریخ بنتی ہے۔
یہ درخواستیں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (PFUJ)، مختلف اینکرز اور اسلام آباد ہائیکورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کی جانب سے دائر کی گئی تھیں۔ درخواست گزاروں کا مؤقف ہے کہ پیکا ترمیمی ایکٹ آزادی اظہارِ رائے اور صحافتی آزادیوں کے خلاف ہے، اس لیے اسے کالعدم قرار دیا جائے۔
کیس کی آخری سماعت 7 جولائی 2025 کو ہوئی تھی جس میں جسٹس راجہ انعام امین منہاس نے ابتدائی دلائل سنے۔ سماعت کے دوران پی ایف یو جے کے وکیل ڈاکٹر یاسر امان نے تفصیلی دلائل پیش کیے تھے، جو آئندہ سماعت پر بھی جاری رکھے جائیں گے۔
واضح رہے کہ 7 جولائی کی سماعت میں عدالت نے اگلی تاریخ کا فوری طور پر اعلان نہیں کیا تھا، جو اب مقرر کر دی گئی ہے۔ صحافتی تنظیموں کا کہنا ہے کہ اس قانون کے خلاف مزاحمت جاری رہے گی اور عدالت سے امید ہے کہ وہ آئین کے مطابق فیصلہ دے گی۔