محترم وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا
جناب محمد سہیل آفریدی صاحب
السلام علیکم ورحمۃ الله وبرکاتہ
امید ہے مزاج شریف بخیر ہونگے
آپ کی قیادت میں صوبہ خیبر پختونخوا میں تعلیم، ثقافت اور ادبی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے جو عملی اقدامات ہو رہے ہیں، وہ ایک خوش آئند تبدیلی کا آغاز ہیں۔ اسی بدلتی فضا میں میری طرف سے یہ تجویز پیش کی جا رہی ہے کہ صوبہ خیبرپختونخوا میں “علامہ اقبال ادبی ایوارڈ” کا باقاعدہ اجرا کیا جائے، تاکہ اردو، پشتو، انگریزی، سرائیکی، کھوار، ہندکو اور دیگر علاقائی زبانوں میں تخلیق ہونے والے معیاری ادب کو وہ مقام مل سکے جس کا وہ حق رکھتا ہے۔
یہ تجویز محض ایک رسمی ایوارڈ کے قیام تک محدود نہیں۔ اس کی تاریخی بنیاد برصغیر میں علامہ اقبال کی فکری روایت سے جڑی ہوئی ہے۔ علامہ اقبال نے خیبر کے پہاڑی سلسلوں، پشتون تہذیب اور یہاں کے جوانوں کے کردار کو اپنی شاعری میں ہمیشہ عزت اور وقار کے ساتھ پیش کیا۔ ’’مسلمانِ خستہ تن‘‘ سے لے کر ’’سردارِ کارواں‘‘ تک، اقبال کے ہاں خیبر کی مٹی اور اس کے لوگوں کی روحانی قوت بار بار جھلکتی ہے۔
اس نسبت سے خیبر پختونخوا میں علامہ اقبال کے نام سے منسوب ادبی ایوارڈ نہ صرف ادیبوں کے لیے اعزاز ہوگا بلکہ صوبے کی فکری شناخت کو بھی تقویت دے گا۔
اسی مقصد کے تحت محکمہ ثقافت، وزارت ثقافت خیبر پختونخوا سال 2025-26 کے لیے درج ذیل اعلان پیش کرے :
علامہ اقبال ادبی ایوارڈ برائے سال 2025-26
محکمہ ہذا انشائیہ، سفرنامہ، طنز و مزاح، ڈرامہ، ناول، تراجم، اقبالتات، افسانہ، تاریخ، ادبی کالم، تحقیق اور دیگر اصناف پر مبنی طبع شدہ ادبی تصانیف میں سے سال کی بہترین کتاب کے لیے تین بڑے شعبوں یعنی نثر، نظم، تراجم اور تنقید و تحقیق میں صوبائی ادبی ایوارڈ دینے کے لیے اشتہار جاری کرے۔
یہ ایوارڈ اردو، پشتو، کھوار، ہندکو اور انگریزی زبان میں شائع ہونے والی بہترین تصانیف کو دیا جائے۔
اس سلسلے میں مذکورہ زبانوں کے مصنفین، شعرا، محققین اور نقادوں سے بذریعہ اشتہار درخواستیں منگوائی جائیں کہ سال 2024 اور 2025 میں پہلی بار شائع ہونے والی کتابوں کی کم از کم دو کاپیاں متعلقہ فارم کے ہمراہ 18 دسمبر 2025 تک دفترِ وزارت ثقافت یا محکمہ ثقافت میں دفتری اوقات کے دوران جمع کرا دیں تاکہ انہیں صوبائی ایوارڈ کے نامزدگی عمل میں شامل کیا جا سکے۔
شرائط و ضوابط یہ ہیں:
ایوارڈ ان کتابوں کو دیا جائے گا جو یکم جنوری 2024 سے 31 دسمبر 2024 کے درمیان طبع ہوئی ہوں۔
صرف طبع زاد ادبی تخلیقات، تراجم اور تحقیقی تصانیف پر غور کیا جائے گا۔
کتاب کا مواد اسلام یا نظریۂ پاکستان سے متصادم نہ ہو۔
مقابلے میں صرف صوبہ خیبر پختونخوا کے مصنفین شرکت کے اہل ہوں گے۔
مصنف کے انتقال کی صورت میں وارث کو جانشینی سرٹیفیکیٹ پیش کرنا ہوگا۔
ہر کتاب کی کم از کم ضخامت 100 صفحات ہو۔
جج حضرات کا فیصلہ حتمی تصور ہوگا۔
تمام کتابوں کے ساتھ متعلقہ فارم اور مصنف یا وارث کے قومی شناختی کارڈ کی کاپی منسلک کرنا ضروری ہے۔
فارم دفترِ زیرِ دستخطی سے دفتری اوقات میں حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
جناب وزیرِ اعلیٰ صاحب،
علامہ اقبال ادبی ایوارڈ کا قیام نہ صرف خیبر پختونخوا کی ادبی تاریخ میں ایک نیا باب رقم کرے گا بلکہ نوجوان اہلِ قلم کو نئی توانائی دے گا۔ اس ایوارڈ کے ذریعے ہم اس فکری ورثے کی حفاظت کریں گے جس نے ہماری تہذیب، آزادی اور قومی شخصیت کو مضبوط بنایا ہے۔
امید ہے کہ آپ اس تجویز کی سرپرستی فرمائیں گے اور صوبے میں اقبالی فکر کے فروغ کے لیے اس اہم قدم کو عملی صورت میں منظور کریں گے۔
والسلام
(ڈاکٹر رحمت عزیز خان چترالی، ورلڈ ریکارڈ ہولڈر)
کھوار شاعر، ادیب
وادی کھوت میراندھ تورکھو ضلع اپر چترال خیبرپختونخوا










