تحریر: حامدحبیب
آج یکم اگست 2025 جمعہ المبارک کا دن بہت کرب اور عجب کیفیت میں ہی گزرا ۔
صبح سویرے تیار ہوکر گھر سے نکل ہی رہا تھا کہ فون پر ایک واٹس ایپ میسج نے دل کو دہلا کر رکھ دیا ۔ وہ یہ تھا پیارے دوست خبریں کے ساتھی جو پھر جیو نیوز کے مرحوم ارشد وحید چوہدری کے جواں 18 سالہ اے لیول میں زیر تعلیم بیٹے روشان ارشد وحید اچانک انتقال کر گئے ۔
آنا للہ وانا الیہ راجعون
یہ سن کر اتنا صدمہ ہوا کی آنکھوں سے ہی نہیں دل بھی خون کے آنسو رونے لگا ۔ معمول کی کا شیڈول چھوڑ کر ان کے گھر پہنچ گیا ۔ ارشد وحید سے دوستی تب ہوئی تھی جب وہ 2001 میں روزنامہ خبریں میں ہمارے ساتھ رپورٹنگ ٹیم میں شامل ہوا تھا ۔ بہت باصلاحیت خوش مزاج ملنسار مخلص انسان تھا میرے ساتھ قربت ارائیں برادری ہونے کی وجہ سے بھی اکثر کہا کرتا تھا ۔ پھر روزنامہ خبریں سے ارشد وحید جیو نیوز میں چلا گیا مگر دل کے قریب رہا اکثر پارلیمنٹ ہاوس میں ملاقات ہوگیا کرتی تھی ۔ کبھی دوری کا احساس ہی نہ ہوا تھا۔ پھر کرونا کی وبا وہ خالق حقیقی سے جا ملے ۔ اس کا اچانک انتقال اس کی فیملی کے لئے تو سانحہ تھا ہی ۔ دوستوں کے لئے بھی بڑا صدمہ تھا ۔ آج بھی دوست ارشد وحید کو محبت سے یاد کرتے درجات کی بلندی کے لئے دعاگو رہئتے ہیں ۔ آج والد سے بہت پیار کرنے والا بیٹا روشان بھی اپنے سفر آخرت پر روانہ ہونے کے ساتھ والد ارشد وحید کے پاس ہی پہنچ گیا ہے ۔ لیکن ارشد وحید مرحوم کے والد روشان کے دادا غم سے نڈھال دیکھے نہیں جاتے اس کی والدہ باقی گھر والوں پر بھی یہ بہت بڑی آزمائش کی گھڑی ہے ۔ اللہ اس خاندان پر اپنی خاص رحمت کا سایہ صبر جمیل عطا فرمائے ۔ آج روشان ارشد وحید مرحوم کے بیٹے روشان کی نماز جنازہ میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد راولپنڈی کی صحافی برادری مختلف شعبہ ہائے زندگی کی اہم شخصیات عزیز واقارب دوستوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ روشان کے بارے دوستوں سے معلوم ہوا کہ وہ والد کے انتقال کے بعد سے کئی سال گزرنے کے بعد بھی جدائی کا صدمہ محسوس ہی نہیں اس کا اظہار بھی کرتا تھا۔ والد کی یاد کمی شدت سے محسوس کرتا تھا ۔
ان۔کے ایک ہمسایہ کا کہنا تھا کہ ارشد کی زندگی میں روشان گھر کے باہر ہنستا کھیلتا دیکھائی دیتا تھا ۔ مگر باپ کے انتقال کے بعد یہ خاموش اور اس کا ہنسانا کھیلنا جیسے بھول ہی گیا تھا ۔ ایک نوجوان کا کہنا تھا کچھ عرصہ سے نماز بھی پڑھنے بھی لگا تھا ۔ گزشتہ روز وہ روش کے لئے “جم” بھی گیا تھا۔ رات کو گھر واپس آکر سو گیا ۔ صبح گھر والوں نے اسے اٹھانے کی کوشش کی تو پتہ چلا کہ روشان تو ابدی نیند سو چکا ہے ۔ آف روشان ارشد وحید کی یہ جیون کہانی ۔ جو سب کو سوگوار کرگئی ۔ روشان کی اچانک موت سے حقیقت آشکار ہوتی ہے کہ ” بس یہی انسان کی جیون کہانی ” سو برس کا ہے سامان پل کی خبر نہیں ۔ اکثریت یہ سمجھتی ہے کہ بڑھاپے کے بعد ہی موت کے منہ میں جانا ہے جبکہ تلخ حقیقت یہ ہے کہ کسی بھی لمحہ زندگی کا سفر اختتام پذیر ہو سکتا ہے ۔ اللہ سے دعا ہے اللہ خاتمہ ایمان پر کرے کبھی کسی کو کسی کا محتاج نہ کرے آمین ۔ اللہ ارشد وحید اور روشان کو جنت الفرزوس میں اعلی مقام خاندان کو کو صبر جمیل عطا فرمائے آمین