تحریر: داؤد درانی
معاشی اعتبار سے بھارت یقیناً پاکستان سے بہت آگے ہے لیکن یہ بات طے ہے کہ فوجی اعتبار سے بھارت نے آج تک جم کر پاکستان کا مقابلہ نہیں کیا ۔
1965 میں پاکستان کی افواج نے ہر میدان میں بھارت کو نیچا دکھایا اور خاص طور پر فضائی جنگ میں تو بھارت کو 1965 کی جنگ میں پاکستان نے بہت رگڑا دیا جس کو ساری دنیا نے تسلیم کیا ۔اب یقیناً میرے کئی دوست مجھے 1971 کی پاک بھارت جنگ کا حوالہ دینگے لیکن اگر غیر متعصبانہ انداز سے دیکھا جائے تو 1971 کی جنگ عسکری نہیں بلکہ ایک سیاسی جنگ تھی جس میں ایک سیاستدان نے ایک ملٹری ڈکٹیٹر کے ساتھ مل کر پاکستان کی فوج کو بدنام کیا ۔
1971 کی جنگ کے بعد گو کہ پاکستان اور بھارت کے بیچ کوئی باقاعدہ جنگ نہیں ہوئی لیکن بھارت نے کئی مرتبہ پاکستان کو ڈرانے کے لیے پاکستان کے فضائی حدود کو پار کرنے کی کوشش کی جس میں وہ بری طرح سے ناکام ہوا ۔
پاکستان جب اپنے ایٹمی پروگرام پر زور وشور سے کام کر رہا تھا تو اس وقت بھی بھارت نے اسرائیل کی مدد سے پاکستان کے ایٹمی تنصیبات پر حملہ کرنے کا پروگرام بنایا لیکن پاکستان کے مضبوط اور معیاری فضائی دفاعی نظام کی وجہ سے اسے اس کی ہمت نہ ہوئی اور پھر جب سال 2019 میں بھارت نے پاکستان کے ساتھ فضائی چھیڑ چھاڑ کی تو اسکا ایک جنگی طیارہ پاکستان نے اپنے حدود میں گرا کر اس کے پائیلٹ کو زندہ گرفتار کر لیا جس سے بھارتی کی فضائیہ کو سخت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا لیکن اس کے باوجود بھارت کی یہ غلط فہمی ہے کہ جب اسے انتہائی جدید جنگی طیارے مل جائیں گے تو اسکو پاکستان کو سبق سکھانے کا موقع مل سکے گا۔
لیکن بھارت کو شاید یہ معلوم نہیں ہے کہ جنگی ہتھیار چلانے کے لیے صرف انسانوں کی نہیں بلکہ اعلیٰ مہارت ، جنون اور جذبے کی بھی ضرورت ہوتی ہے جو افواج پاکستان کے مجاہدوں میں بدرجہ اتم موجود ہے۔بھارت نے حال ہی میں فرانس سے اربوں ڈالرز کے انتہائی جدید جنگی طیارے خریدے ہیں جس پر بھارت میں حزبِ اختلاف کی کئی پارٹیوں نے بھی اعتراضات کیے تھے لہٰذا اب جب بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں پہلگام میں دہشت گردی کے واقعے میں پاکستان کو ملوث قرار دے کر پاکستان پر حملہ کرنے کی کوشش کی تو بھارت کے اربوں ڈالرز کے جنگی طیاروں کو پاکستان کی فضائیہ نے پاکستان میں داخل ہونے سے پہلے ہی خاک چٹا دی اور فرانس کے رافیل طیارہ ساز کمپنی کو ساری دنیا میں بے عزت کردیا جس کی وجہ سے رافیل کمپنی کے شیئرز میں گراوٹ دیکھنے میں آ رہی ہے ۔
یار لوگوں نے اس حوالے سے یہ لطیفہ بنایا ہے کہ اگر رافیل طیارے بنانے والی کمپنی کو اپنی ساکھ دوبارہ بہتر بنانی ہے تو اسے چاہیے کہ وہ دس ، بارہ طیارے پاکستان ائیر فورس کو مفت دے کر انہیں کہے کہ وہ بھارت پر فضائی حملہ کرے