سید شہریار احمد
ایڈوکیٹ ہائی کورٹ
آج کی تازہ خبر
چین اور ترکی کے بعد کئی دیگر ممالک کی طرف سے حمایت کا اعلان
آج کی تازہ خبر
آج کی تازہ خبر
حضرات ایک ضروری اعلان سنیے
توجہ فرمائیے حضرات
ایک ضروری اعلان سنیے
پوری مسلم امہ کو بہت بہت مبارک ہو اور خاص طور پر پاکستانیوں کو کہ انہوں نے بھارت کے خلاف سفارتی جنگ جیت لی۔
پاکستان نے ایٹمی قوت ہوتے ہوئے، پاکستانی غریب قوم کا خون پسینے کی حلال کی کمائی کا 76 سالوں سے لیا گیا اربوں روپیہ، دفاع پر لگانے کے باوجود ،ایک گولی بھی چلائے بغیر، بھارت کے خلاف جنگ جیت لی ہے۔
یہ ہوتا ہے حضرات اللہ کی نصرت کا وعدہ
جب اللہ غیب سے امداد فرماتا ہے مسلمانوں کی،
مومنین کے لیے اللہ جنگوں میں فرشتے بھیج کر جو کفار کو نظر نہیں آتے ان کی مدد سے جنگ جتوا دیتا ہے۔
جب اپنے گھر کعبہ کی حفاظت کے لیے ابابیلوں کے لشکروں سے ابرہہ کے ہاتھیوں کو نیست تو نابود کر دیتا ہے ۔اسی طرح اللہ نے ہماری غیبی مدد کی اور ہمارے حکمرانوں کی ان تھک کوششوں سے پاکستان نے بھارت کو سفارتی جنگ میں ہرا دیا ہے
اور یہ ہار بھارت کو صدیوں تک دوبارہ اٹھنے نہیں دے گی ۔
بھارتی پروپیگنڈا عالمی سطح پر بے نقاب کرنے کے لیے وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے عالمی رابطے قائم کیے اور اپنے موقف کو واضح کرنے میں کامیاب ہوئے۔
ان رابطوں میں دنیا کو یقین دلایا گیا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے ۔ بھارتی اقدامات، پاکستان کی دہشت گردی سے نمٹنے کی کوششوں سے توجہ ہٹانے کی مزموم کوشش ہیں اور دنیا نے ہمارے موقف کو تسلیم کیا ہے۔ وزیر خارجہ نے اپنے سوئس اور پانامہ کے ہم منصوبوں سے الگ الگ ٹیلی فون پر رابطے کیے۔ انہیں صورتحال سے آگاہ کیا۔ سندھ طاس معاہدے کی معطلی کو بین الاقوامی قانون اور ذمہ داریوں کی صریحا خلاف ورزی قرار دیا۔ یہ بتانے میں ہم کامیاب ہوئے ہیں ۔
اللہ تیرا لاکھ لاکھ شکر، ایک بھی فوجی زخمی ہوئے بغیر، ایک بھی شہری شہید ہوئے بغیر ،ایک بھی دشمن پر فائر کیے بنا ہی ہم یہ جنگ جیت گئے
آج تمام اخبارات میں جلی حروف میں یہ خبر لگی ہے کہ پاکستان نے سفارتی جنگ جیت لی ہے۔
دنیا کی کون سی ایسی طاقت ہے جو ہمیں نقصان پہنچا سکتی ہے ؟کون سا ایسا ملک ہے جو ہماری طرف میلی آنکھ سے دیکھ سکتا ہے؟ کون مائی کا لعل ہے جو پاکستان اور پاکستانی عوام کو مٹا سکتا ہے ؟
یہ اعزاز صرف ہمیں ہی حاصل ہے کہ ہم خود ہی اپنے آپ کو تباہ و برباد کر سکتے ہیں
اور دنیا کی کوئی طاقت ایسا نہیں کر سکتی۔
خدا نے ہمیں بے پناہ صلاحیت اور قوت دی ہے جو ہم خود اپنے ہی خلاف استعمال کرتے ہیں ۔
بھارت کی مجال ہے کہ وہ ہمیں نقصان پہنچا سکے۔ ہمارے حکمرانوں نے سفارتی جنگ جیتنے کی عظیم کامیابی کیسے حاصل کی یہ جاننا آپ لوگوں کے لیے بہت ضروری ہے تاکہ آپ حکمرانوں سے شکایتوں کے انبار لگانے کی بجائے ان کے شکر گزار ہوں۔
ہمارے وزیراعظم نے سعودی عرب سمیت برادر ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالیں۔
انہوں نے سعودی سفیر سے ملاقات کی ۔ جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم نے متحدہ عرب امارات کے سفیر سے ملاقات کی اور امن کی خواہش کا اظہار کیا۔
کویت کے سفیر سے بھی ملے ۔ سفیر کو جنوبی ایشیا کی حالیہ صورتحال کے بارے میں اعتماد میں لیا۔
اب یہ دیکھیں یہ کتنے بڑے ممالک ہیں۔
یہ کتنے طاقتور ممالک ہیں دنیا کے
یو اے ای/ قطر جو بھارت پر فوجی اور معاشی طور پر کتنے اثر انداز ہو سکتے ہیں اور سب سے بڑھ کر یہ کہ ہماری حکومت نے صومالیہ سے بھی مدد مانگی ہے۔
یہ علیحدہ بات ہے کہ صومالیہ پاکستان کی طرف سے اس مدد کی خواہش پر حیران اور ششدر رہ گیا۔
نائب وزیراعظم نے یورپی کمیشن کی نائب صدر، ڈنمارک کے وزیر خارجہ، پانامہ کے وزیر خارجہ سے بھی ٹیلی فون پر بات کی اور انہیں اپنے موقف سے آگاہ کیا اور امن کی خواہش کا اظہار کیا اور ان سے مدد کی اپیل کی۔
اب اتنے طاقتور ملک دنیا کے جو پاکستان سے فون پر بات کریں گے تو بھارتی حکمرانوں پر تو لرزہ طاری ہوگا ہی۔
نائب وزیراعظم نے اس دوران سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے کے بھارتی فیصلے پر گہری تشویش ظاہر کی ہے اور یہ کہا ہے کہ یہ معاہدے کی عالمی قانون کی خلاف ورزی ہے ۔
ہماری اتنی کوششوں کے بعد جو ہمیں سفارتی جنگ میں کامیابی ملی ہے اس کے باوجود اگر بھارت پاکستان پر کسی بھی طرف سے حملہ کرتا ہے تو یہ اس کی بہت بڑی ناکامی ہوگی