اتوار,  27 اپریل 2025ء
مودی میں تیرا بیڑا غرق کر دوں گا بددعاؤں سے/ جا تجھے دو گز زمین بھی قبر کے لیے نہ ملے

سید شہریار احمد
ایڈوکیٹ ہائی کورٹ

صدر زرداری کا کہنا ہے کہ بھارت کے بے بنیاد الزامات کا کوئی جواز نہیں ہے ۔قومی سلامتی کمیٹی کے تمام فیصلے، قوم کے دل کی آواز ہیں
وزیراعظم شہباز شریف کا جواب ۔بھارت ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھے۔ مادر وطن کا دفاع کرنا جانتے ہیں ۔بھارت کو پوری طاقت سے جواب دیں گے۔ پوری قوم اس وقت آپ کے ساتھ ہے
نریندر مودی سن لو ،دریائے سندھ میں ہمارا پانی بہے گا یا تمہارا خون۔
سندھو پر صرف ہمارا حق ہے اور یہ حق ہم تمہیں چھیننے نہیں دیں گے۔
گجرات کے مسلمانوں کے قاتل، تم نے ایک قطرہ بھی پانی کا روکا تو تمہارا جینا حرام کر دیں گے ۔ہم ڈٹ کر بھارت کا مقابلہ کریں گے ہماری فوج بھارت کو منہ توڑ جواب دے گی۔
بلاول بھٹو
بھارت سن لے ،بھارت کا آرمی چیف سن لے، حکمران سن لیں۔ عوام سن لیں اسحاق ڈار نے اس کشیدہ صورتحال پر سعودی ہم منصب سے رابطہ کر لیا ہے اور بیان دیا ہے کہ اگر بھارت نے حملہ کیا تو کھلی جنگ ہو گی۔
وزیر دفاع کا بھی یہی کہنا ہے۔ (لیکن ایسا کیوں کہنا ہے؟ اگر کوئی ملک کسی پر حملہ کرتا ہے تو وہ کھولی جنگ ہی تو ہوتی ہے)۔
نریندر مودی تجھے پتہ نہیں ہے یا شاید تجھے پتہ چل گیا ہو کہ ہماری حکومت، اپوزیشن !عوام ،سب متحد ہو گئے ہیں اور ہم نے سینٹ میں متفقہ مذمتی قرارداد منظور کر لی ہے اور بھارت کو نشان عبرت بنانے کا اعلان بھی کر دیا ہے۔
اب بتا تو کدھر جائے گا؟ مودی اب تجھے کون بچائے گا پاکستانی حکمرانوں اور عوام کے غیض و غضب سے ؟
تیرے پاس تو ہمارے والا اللہ بھی نہیں ہے
تیرے پاس تو 36 بھگوان ہیں جو ہمارے ایک خدا کا مقابلہ نہیں کر پائیں گے۔
اچھا ہوا مودی اب ہم تجھے تیری اوقات یاد دلائیں گے۔ تجھے بڑا زعم ہے اپنا کہ تو نے پوری دنیا میں بھارت کا نام روشن کر دیا۔
سب سے بڑی جمہوریت/ سیکولر ملک/ آئی ٹی میں دنیا کے دوسرے نمبر پر تو آگیا ہے/ تجھے بڑی خوش فہمی ہے کہ تو دنیا کی دوسری بڑی فوجی طاقت ہے/ تجھے بڑا غرور ہے کہ تو میڈیکل سائنس/ آئی ٹی/ صنعت /معیشت/ زر مبادلہ کے ذخائر /فوجی قوت/ فلم انڈسٹری میں دنیا میں بہت آگے ہے ۔تجھے تکبر ہے کہ تو چاند پر اور وہ بھی اس کی ڈارک سائیڈ پر اترنے والا پہلا ملک ہے ۔
میں لعنت بھیجتا ہوں تیری ان ساری کامیابیوں پر۔
ہمیں فخر ہے کہ ہم مسلمان ہیں۔ ہم نعرہ تکبیر بلند کریں گے تو لرزہ طاری ہو جائے گا بھارتی عوام پر /حکمرانوں پر/ بھارتی فوج پر/ ان کی ٹانگیں کانپنے لگیں گی اور ان کے سارے اسلحے زنگ آلود ہو جائیں گے۔
ان کے ہاتھوں سے بندوقیں گر جائے گی۔ پاکستانی قوم نے نعرہ تکبیر بلند کرنا ہے بھارت کی طرف منہ کر کے اور فضاؤں میں تمہارے میزائل خود بخود تباہ ہو جائیں گے۔ تمہارے جہاز کے انجن بند ہو جائیں گے اور تمہارے جہاز اپنی ہی آبادیوں پر گر جائیں گے۔
مودی تو مسلمانوں کے غیض و غضب کو اور ان کی دعاؤں کو اور ان کے جذبہ ایمان کو نہیں سمجھتا ۔یہ تیری بھول ہے۔ ابھی میں تجھے اور بات بتاتا ہوں اور سن قرارداد میں اور کیا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ہمارے حکمرانوں نے سندھ تاس معاہدے کو معطل کرنے کا بھارتی فیصلہ مسترد کر دیا ہے۔وطن کی خاطر ہم سیسہ پلائی دیوار ہیں۔
یہ ہوئی نا بات ۔
یہ علیحدہ بات ہے کہ ہم آپس میں ایک دوسرے سے ۔ ۔ ۔ ۔کی طرح لڑتے ہیں۔ ہر سیاسی پارٹی دوسرے کو بحر قلزم میں ڈبونے کے لیے تیار بیٹھی ہے۔ ہمارے ملک کے ہر ادارے نے دوسرے اداروں میں در اندازی کی ہے لیکن وہ ہمارے ملک کی سلامتی کا معاملہ نہیں ہے وہ ہمارے اندرونی معاملات ہیں اس میں ہم جو مرضی کریں ایک دوسرے کے ساتھ۔
حکومت گرائیں/ بنائیں/ لوگوں کی وفاداریاں تبدیل کریں/ کچھ بھی کریں اس سے ملک کو کیا نقصان ہوتا ہے؟
معاہدہ معطل کرنا آبی جنگ کے مترادف ہے چوہدری شجاعت نے کہا ہے
ابھی ٹھہر جا مودی میں تجھے لوگوں کے اور رہنماؤں کے بیانات سناتا ہوں۔ تیرا اگر تیرا پیشاب نہ نکل جائے تو مجھے کہنا۔
یہ جو جمیعت علماء اسلام کے سندھ کے رہنما ہیں راشد سومرو ان کا بیان سن۔
انہوں نے کہا ہے کہ فضل الرحمن کے حکم کے مطابق اگر بھارت سے جنگ ہوئی تو ہم فوج کے شانہ بشانہ لڑیں گے ۔تو ہم سب لوگ جمعیت علماء اسلام دہلی میں مدرسہ دارالعلوم میں آ کے پاکستان کا جھنڈا لہرائیں گے اور وہاں مسلمانوں کے ساتھ ناشتہ کریں گے۔
او جیو راشد سومرو جیو ۔
یہ بیان سن کے تو روح کو اتنا سکون ملا ہے۔
میں بھی دیکھنا چاہتا ہوں یار دہلی کا لال قلعہ۔
دیکھنا چاہتا ہوں نظام الدین اولیاء کا مزار۔
غالب کے مقبرے پہ جانا چاہتا ہوں۔
آپ کے ساتھ ناشتہ بھی کر لوں گا راشد سومرو، پلیز مجھے ساتھ لے کر جانا۔

ہمارے دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ بھارت کا یہ یک طرفہ رویہ علاقہ کے امن و استحکام اور سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ اب مجھے سمجھ نہیں آئی کہ اس خطے میں تو اور بہت سارے ممالک ہیں ۔جنگ تو پاکستان اور بھارت کی ہے تو اس میں علاقائی استحکام کو کیسے خطرہ ہو گیا؟ باقی تو جنگ ہے ہی نہیں یہاں کے خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ ہماری۔ یہ بھی ایک اچھا بیان ہے دنیا کو کنفیوز کرنے کے لیے۔ میں حکمت بھرے بیان کی تعریف کرتا ہوں۔
اب ہماری قوم اور وزرا کا جذبہ دیکھیں جن کا کام ہی نہیں ہے دفاع کے حوالے سے بات کرنا وہ بھی اس موقع پر حصہ بقدر جثہ ڈال رہے ہیں۔
سنیے وزیر ریلوے حنیف عباسی کا کہنا ہے کہ ہم نے یہ میزائل حتف ،پرتھوی! غوری، غزنوی شاہراہوں اور چوکوں پر سجانے کے لیے نہیں بنائے بلکہ ان سب میزائلوں کا رخ بھارت کی طرف ہے (جب کہ مجھے یہ بدگمانی تھی کہ اگر بھارت کے ساتھ جنگ ہوگی تو ہمارے میزائلوں کا رخ سعودی عرب یا یو اے ای کی طرف کر دیا جائے گا) لیکن میں شکر گزار ہوں کہ انہوں نے یہ کنفیوژن دور کر دیا ۔
مزدور کسان اتحاد کے چیئرمین ہیں خالد محمود کھوکھر ۔ان کا بیان سننے کا اتفاق ہوا تو ملی جوش و جذبہ اور جذبہ شہادت دیکھ کر آنکھوں میں آنسو آگئے ۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم کسان اپنی جان دے دیں گے بھارتیوں کی جان لینے کے لیے۔
نریندر مودی کو للکار للکار کر کہہ رہے تھے کہ بھارت کو ہندوؤں کا قبرستان بنا دیں گے۔ بھارت میں خون کے دریا بہیں گے۔ جبکہ میں سوچ رہا تھا کہ ہندوؤں کا تو قبرستان ہوتا ہی نہیں ہے وہ تو اپنی چتا کو جلا کر راکھ، گنگا میا میں بہا دیتے ہیں۔
لیکن ممکن ہے کہ یہ خالد محمود کھوکھر ،اپنے کسانوں کی رہنمائی کرتے ہوئے، نعرہ تکبیر اللہ اکبر کہہ کر اپنی مٹھیوں میں گندم بھر کر بھارت کی طرف زور سے پھینکیں اور خدا کی نصرت ساتھ شامل ہو جائے تو یہی گندم کے ذرات ابابیل کی کنکریوں کی طرح بھارتیوں پر جا گریں اور سب کا بھوسا بن جائے ۔
اللہ تو ہر چیز پر قادر ہے۔
اب ان سب جذبوں/ بیانات/ دھمکیوں اور بھارت کو پیغامات کا مقام و مرتبہ اپنی جگہ ہے لیکن جس بیان کو سب سے زیادہ اہمیت دیتا ہوں وہ ہے آرمی چیف کی وارننگ۔
اب چونکہ تمام جنگی وسائل آرمی چیف کے اختیار میں ہیں اور دونوں طرف کی طاقت کا توازن بھی آرمی چیف بہتر طور پر سمجھتے ہیں اس لیے ان کا یہ کہنا کہ ہم جنگ کے لیے تیار ہیں۔ ہر قیمت پر مادر وطن کا دفاع کریں گے ۔دو قومی نظریہ ہمیشہ سے پاکستان کے وجود کی بنیاد رہا ہے۔ اس میں کسی بھی پاکستانی کو شک نہیں ہونا چاہیے اور چیف کا وہ یہ بیان مجھے مزید حوصلہ دیتا ہے ۔ میں اور پوری قوم اپنی مسلح افواج کے ساتھ ہیں

مودی تو نے یہودیوں کے ساتھ مل کر ہم پاکستانیوں پر بڑے ظلم ڈھائے ہیں۔
میں تو یہ کہوں گا کہ 1400 سال سے تو نے ہی ہمارے خلاف سازشیں کی ہیں۔
ساری پاکستانی قوم کی بددعائیں تمہارے ساتھ ہیں اور میری بھی
اور مودی تو جانتا نہیں میری بد دعا تو عرش ہلا دیتی ہے۔ اور میں سمجھتا ہوں کہ میں ان لوگوں میں شامل ہوں جن کی دعا قبول ہو نہ ہو پر ہر بددعا ضرور پوری ہوتی ہے

اللہ کرے تجھے قبر کے لیے دو گز زمین بھی نصیب نہ ہو انشاءاللہ
یہ میری بدعا ہے

مزید خبریں