سید شہریار احمد
ایڈوکیٹ ہائی کورٹ
ایران کی وزارت خارجہ: مذاکرات کے پہلے دور کی طرح مذاکرات جو گزشتہ ہفتے عمان میں ہوئے تھے۔
ایرانی وزیر خارجہ
ہمارا جوہری پروگرام پرامن ہے، ہم اپنے مذہبی اصولوں، دفاعی نظریے کی بنیاد پر ڈبلیو ایم ڈی کی مخالفت کرتے ہیں
آئی اےای اے چیف کا کہنا ہے
کہ اطالوی دارالحکومت میں ایران اور امریکہ کے بالواسطہ مذاکرات کے درمیان “سفارت کاری کی بہت ضرورت ہے”
تہران اور واشنگٹن دونوں نے مسقط میں بالواسطہ مذاکرات کے پہلے دور کو “تعمیری” قرار دیا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی:
جوہری ہتھیاروں سے پاک مغربی ایشیا کی راہ میں صہیونی ہستی بڑی رکاوٹ ہے
امید کی جا سکتی ہے کہ ایران اور امریکہ مذاکرات کی میز پر کسی مثبت حل کی تک پہنچیں گے
کیونکہ ہٹ دھرمی /زور زبردستی سے دنیا کا امن متاثر ہو سکتا ہے
دنیا اس وقت ایران اور امریکہ، دونوں سے برداشت، صبر اور فہم کا تقاضہ کرتی ہے