جمعه,  24 جنوری 2025ء
کیوں ہم سکھی انسان کو معاف نہیں کر پاتے؟

تحریر: سید شہریار احمد
ایڈوکیٹ ہائی کورٹ

گناہ کیا ہے، گناہ کا مطلب کیا ہے؟ میرے خیال میں تو کسی کو دکھ دینا، خود کو دکھ دینا یا دوسروں کو دکھ دینا گناہ ہے ۔
جہاں تک ہو سکے تم کسی کو دکھ نہ دینا۔ کسی کو تکلیف نہ دینا۔
تم اس دنیا میں اس لیے نہیں آئے ہو کہ لوگوں کے لیے تکلیف کا باعث بنو۔
تمہیں جتنا ہو سکے لوگوں کے کام آنا ہے ۔ان سے ہمدردی کرنی ہے ان کی مدد کرنا ہے زبانی طور پر بھی ،مالی طور پر بھی اور جہاں تک ممکن ہو اپنی ذات کو بھول کر دوسروں کے کام آؤ ۔
تم مکمل کامیاب ہو پاؤ گے یا نہیں یہ میں نہیں کہہ سکتا بس کسی کے لیے دکھ کی وجہ نہ بننا۔
دکھ لینے والے لوگ ہیں اس دنیا میں جو خود بخود دکھ لے لیتے ہیں۔ بلکہ بہت زیادہ تعداد میں ہیں
تم تو کسی کو دکھ نہ بھی دو گے تب بھی وہ تم سے دکھی ہو ہی جائیں گے۔
تمہیں پتہ بھی نہ چلے گا کہ تم نے کب کسی کو تکلیف دی اور وہ تکلیف میں آ چکے ہوں گے
دکھ لینے والے لوگ تو یوں دکھی ہو جائیں گے جب تم ہنستے ہوئے کہیں سے گزرو گے
تم اچھے کپڑے پہنو گے اچھا کھاؤ گے تو وہ دکھی ہو جائیں گے
تم اچھی گفتگو کرو گے تو وہ تم سے جل جائیں گے حالانکہ تم نے ان کو تکلیف نہیں پہنچائی وہ خود تکلیف لے رہے ہیں۔ ایسے لوگ تمہیں کبھی معاف نہیں کر پائیں گے
تمہاری مالی حالت بہتر ہوگی تو وہ پریشانی میں مبتلا ہو جائیں گے۔
لوگوں کو تب اطمینان نصیب ہوگا جب تمہارے حالات مشکل میں ہوں گے یا تم کسی تکلیف میں ہو گے، تو تمہاری مدد کرنا تو درکنار وہ تم سے ہمدردی کے دو بول بھی نہ بول سکیں گے۔
تم اس بات کو نوٹ کرنا جو میں تمہیں کہہ رہا ہوں ۔
جب جب تم صاحب حیثیت ہو گے تو ان کے چہروں کو غور سے دیکھنا ان میں مایوسی ہوگی اور اگر بناوٹی مسکراہٹ چہرے پر پھیلائیں گے تو پھر ان کی آنکھیں دیکھنا ،تمہاری خوشحالی ان کی آنکھوں میں مایوسی لیے جھلکے کی۔
تم صرف آنکھوں پر توجہ دینا کیونکہ
آنکھیں جھوٹ نہیں بولتیں۔
آنکھیں ہنستی ہیں
آنکھیں روتی ہیں
آنکھیں پریشان ہوتی ہیں اور انکھیں باتیں کرتی ہیں۔

تم سے اپنے طور پر دکھ لینے والے لوگوں کی آنکھوں میں تکلیف ہوگی۔
میں یہ چاہوں گا کہ جب کبھی ایسے حالات پیدا ہوں جب تمہارا، تمہارے راستے میں رکاوٹیں ڈالنے والے لوگوں سے سامنا ہو، تمہیں پتہ چلے کہ تمہاری پیٹھ پیچھے کوئی تمہاری برائی کر رہا ہے یا کوئی ایسا کام جو تم نے نہیں کیا وہ تم سے منسوب کر دیا جائے تو ایسے لوگوں سے نہ لڑنا۔ ان سے بحث نہ کرنا کیوں کہ وہ تو یہی چاہیں گے کہ تمہیں تکلیف دی جائے۔
ان کو ان کے کام کرتے رہنے دینا اور تم آگے بڑھتے جانا اپنے خوابوں کی تکمیل کے لیے۔
اپنے مشن کو، اپنے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے تمہیں ایسے بہت سارے دوستوں کی قربانی دینا پڑے گی جن کو تم اپنا ہمدرد اور بہترین دوست تصور کرتے ہو گے لیکن جس وقت تمہیں احساس ہوگا کہ ان کے ساتھ تم نے زندگی میں جوانی کی کئی بہاریں گزار دی اور وہ تمہاری خوشیوں اور کامیابیوں سے ہمیشہ خائف رہے اور تمہاری ترقی میں رکاوٹ ڈالتے رہے تو اس وقت بہت دیر ہو چکی ہوگی۔ دشمن کے وار سے بچنا آسان ہے کیونکہ آپ کو معلوم ہوتا ہے کہ دشمن کب اور کیا وار کرے گا آپ اس سے آگاہ ہوتے اور تیار رہتے ہیں
لیکن سب سے کاری اور تکلیف دہ ضرب دوستوں کی ہوتی ہے جن سے آپ توقع نہیں کر پاتے۔
ابھی تمہاری عمر ہی کیا ہے بہت چھوٹے ہو۔ ابھی تم نے دیکھا ہی کیا ہے ؟
میں تمہارے لیے ہمیشہ دعا گو ہوں کہ خدا تمہیں دشمنوں کے شر سے بچائے اور دوستوں کے بھیس میں دشمنوں سے بھی بروقت نجات دے
میرے بیٹے میں تمہارا باپ ہوں
میں تمہارے لیے فکر مند اور ہمیشہ دعا گو رہتا ہوں

مزید خبریں