هفته,  23 نومبر 2024ء
ذرا نم ہو تو یہ مٹی بہت زرخیز ہے ساقی

تحریر:افضل بٹ

پاکستان کے خلاف ہونے والی اندرونی و بیرونی سازشوں ، سوشل میڈیا پر تحریک پاکستان اور پاک فوج کے شہداء کا مذاق اڑانے کی مذموم مہم کے خلاف 14 اگست کو پاکستانیوں کی خاموش اکثریت قومی پرچم اٹھا کر گھروں سے نکل آئی_ میں نے 14 اگست کو برطانیہ کے شہر مانچسٹر کے پاکستانی قونصلیٹ میں پرچم کشائی کی تقریب میں شرکت کی تو مجھے محسوس ہوا کہ میں مانچسٹر میں نہیں بلکہ 14 اگست کا یوم آزادی مینار پاکستان لاہور، مزار قائد کراچی یا بلیو ایریا اسلام آباد میں منا رہا ہوں۔

پاکستانی پرچم اٹھائے بچے ، بوڑھے’ جوان اور خواتین جوق در جوق قونصلیٹ پہنچ رہے تھے_ یہ دیکھ کر میرا سر فخر سے بلند ہو رہا تھا کہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کی لیڈر شپ سیاسی وابستگیوں سے بالا تر ہو کر صرف اور صرف پاکستان کے ساتھ اپنی محبت کا اظہار کر رہی تھی _ قومی یکجہتی کا یہ ماحول پیدا کرنے کیلئے مانچسٹر میں پاکستان کے قونصل جنرل طارق وزیر صاحب نے جس طرح رابطہ مہم چلائی اس پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں _ پاکستان کے یوم آزادی میں کشمیریوں کو جوش و خروش سے شرکت کیلئے متحرک کرنے میں پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے صدر چودھری یسین نے بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔

چودھری یسین نے جولائی کے آخری عشرے میں برطانیہ کا طوفانی دورہ کیا اور بڑے بڑے اجتماعات منعقد کئے اور کشمیریوں پر زور دیا کہ فخر کے ساتھ پاکستان کا پرچم بلند کیا کریں _ 14 اگست کے روز ہی مجھے پاکستان پریس کلب برطانیہ کے صدر ارشد رچیال اور مانچسٹر پریس کلب کے جنرل سیکرٹری راجہ اظہر اور خطہ پھوٹھار کے مایہ ناز سپوت ملک جہانگیر خان کے ہمراہ شام کو برمنگھم میں ایک ہی وقت دو پروگراموں میں شرکت کا مووع ملا جن کا اہتمام دو سینئر صحافیوں نے الگ الگ کررکھا تھا _ ایک پروگرام کے آرگنائزر سید عابد کاظمی تھے جبکہ ایس ایم عرفان طاہر، چودھری اکرم گل، ہارون اختراور سابق لارڈ میئر کونسلر شفیق شاہ بھی ان کی ٹیم میں شامل تھے جبکہ دوسرے پروگرام کے چیف آرگنائزر آصف محمود براہٹلوی تھے جن کے ہمراہ ناصر محمود راجہ اور زاہد خٹک بھی ذمہ داریاں نبھا رہے تھے۔

(ان پروگراموں کے متعلق پھر تفصیل سے لکھوں گا)  دنیا بھر کے مختلف ممالک سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق امریکہ ، افریقی ممالک ، سعودیہ عرب سمیت گلف سٹیٹس و یورپ میں ہونے والی جشن آزادی پاکستان کی تقریبات میں بھی جوش و خروش کے ساتھ شریک ہو کر بچوں بوڑھوں جوانوں اور خواتین نے وطن سے محبت اور پاک فوج کے شہداء کے ساتھ عقیدت کا اظہار کیا جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ 14 اگست کو دنیا بھر کے مختلف ممالک کے بڑے بڑے شہروں کے در و دیوار پاکستان زندہ باد کے فلک شگاف نعروں اور قومی ترانوں سے گونجتے رہے ۔

اس موقع پر اوورسیز پاکستانیز گلوبل فاؤنڈیشن کے چیئرمین مہر ظہیر اختر کی جانب سے آویزاں کیے گئے بینروں میں یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ بھارتی قابض افواج کی فائرنگ سے لائن آف کنٹرول پر شہید ہونے والے فوجی جوانوں و سویلین کشمیری شہریوں ، بلوچستان و خیبر پختونخواہ سمیت ملک بھر میں دہشت گردوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے پاک فوج ، پولیس و دیگر سیکورٹی ااہلکاروں سمیت سولین شہریوں کو ” ہوم لینڈ ہیروز ” کے اعزاز سے نوازا جائے۔

مزید خبریں