سید شہریار احمد
ایڈوکیٹ ہائی کورٹ
کئی دنوں سے دل بہت بےحال،
بوجھل اور اداس تھا
گرمی، پسینے اور حبس نے، اذیت دے رکھی تھی۔اور رہی سہی کسر ،بنگلہ دیش کے طلباء کی حکومت مخالف تحریک نے نکال دی
اس تحریک کو دیکھ کر جو روحانی تکلیف پہنچتی تھی اس کا آپ اندازہ نہیں لگا سکتے
جی کرتا تھا کہ کاش، بنگلہ دیشی عوام ،اپنا رخ ،پاکستان کی طرف موڑ لیں اور
ہمیں بھی ایسی آزادی کی تحریک، اپنی انکھوں سے،
اپنے سامنے ہوتے ہوئے دیکھنے کا موقع مل سکے۔
چونکہ ہم ایک زندہ قوم ہیں
اور زندہ قومیں
بہت سارے دوسرے مشاغل میں مشغول رہتی ہیں۔
ہمیں اور بہت کام ہیں کرنے کو
اور میں چاہتا ہوں کہ ہماری انقلابی تحریک بھی ہائی جیک کر لے بنگلہ دیش یا کینیا۔
معذرت چاہتا ہوں
میں کہاں سے کہاں بھٹک گیا گفتگو کرتے ہوئے۔
ہاں تو میں کہہ رہا تھا کہ دل بہت اداس تھا کہ اسی دوران
اس حبس اور گرمی کے موسم میں ٹھنڈے، خوشگوار جھونکے کی طرح کچھ اچھی باتیں بھی سننے کو ملیں جیسا کہ
ایک دن آئے گا انشاءاللہ/ انشاءاللہ وہ دن ضرور آئے گا
پانچ اگست کو یوم استحصال کشمیر منایا گیا
جہاں ہمارے وزیراعظم نے آزاد کشمیر اسمبلی کے ممبران سے خطاب کرتے ہوئے
بہت حوصلہ افزا اور پر امید باتیں کیں
انہوں نے کہا
کہ ایک دن ائے گا انشاءاللہ
جب کشمیر، بھارت کی غلامی سے آزاد ہوگا
ان کا کہنا تھا کہ جو لاکھوں ماؤں نے کشمیر میں اپنے بچوں کی قربانیاں دی ہیں وہ ضرور رنگ لائیں گے انشاءاللہ
اور بھارت
جو خود سلامتی کونسل میں کشمیریوں کے استصواب رائے کے لیے قرارداد جمع کروا چکا ہے ،اس پر ہر صورت جلد یا بدیر ،کشمیر آزاد ہو جائے گا انشاءاللہ
وزیراعظم شہباز شریف کہہ رہے تھے
کہ ہم ایک ایٹمی طاقت ہیں
اور کسی نے بھی ہماری طرف میلی آنکھ سے دیکھا تو ہم اس کی آنکھیں نوچ لیں گے
اور انہوں نے بھارت سے کہا کہ آئیں ، ایک جگہ بیٹھیں
اور اپنے مسائل، گفت و شنید سے حل کریں
اور انہوں نے کشمیریوں کو ہر طرح کی سفارتی اخلاق اور سیاسی حمایت جاری رکھنے کا عندیہ دیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ کشمیری،
جو بھارتی ریاستی جبر اور تشدد کا شکار، ایک بہت بڑی کھلی جیل میں 76 سال سے رہ رہے ہیں انشاءاللہ وہ ضرور آزادی کا سورج طلوع ہوتے ہوئے دیکھیں گے
انشاءاللہ
انشاءاللہ
دیکھیں قارئین کرام
انسان کو ہمیشہ مثبت سوچنا چاہیے
ہمیشہ مثبت سوچ رکھنی چاہیے
ہر کام میں اللہ کی کوئی بہتری ہوتی ہے
آپ دیکھیں
ایک وہ شخص تھا جو ہمیشہ اپوزیشن کے خلاف شعلے اگلتا رہتا تھا
اور بتاتا تھا کہ کس طرح اپوزیشن لیڈران ،ملک کا بیڑا غرق کر کے چلے گئے
کس طرح ہر پاکستانی بچے کو،جو ابھی پیدا ہونے والا ہے لاکھوں روپے کا مقروض کر گئے
اپوزیشن لیڈران نے اربوں ڈالر کی پاکستان سے ٹیکس چوری کر کے بیرون ممالک میں جائیدادیں بنا لیں
یہ تھا ایک خان، جو ہر وقت قوم کو یہی احساس دلاتا رہتا تھا کہ تم غلام ہو
آزاد ہو جاؤ
غلامی کی زنجیریں توڑ دو۔
مایوسی پھیلاتا تھا خان
اور اب یہ ایک ہمارے وزیراعظم،عوام کو شنید دیتے ہیں کہ پاکستان معاشی مشکلات سے انشاءاللہ نکل ائے گا
پاکستان کے انشاءاللہ زر مبادلہ کے ذخائر بڑھ رہے ہیں۔
پاکستان اگلے چند سالوں میں دنیا کی 10 طاقتور ترین معیشتوں میں شمار ہونے لگے گا
معاشی اشاریہ مثبت شو ہو رہے ہیں
پاکستان دنیا کی معاشی طاقت بنے گا انشاءاللہ
اب آپ مجھے یہ بتائیں کہ ایک ایسا وزیراعظم جو مایوسی پھیلائے
اور ایک ایسا وزیراعظم جو عوام کو امید دلائے اور ہمیشہ انشاءاللہ کہے
تو کون ان میں سے زیادہ بہتر ہوا؟
اللہ تعالی فرماتے ہیں تم کوئی بھی کام کرنے کا ارادہ کرو تو انشاءاللہ کہو
اور اگر نہ کہہ سکو تو بعد میں یاد آئے تب انشاءاللہ کہہ دیا کرو
تو یہ ہمارے وزیراعظم جب ہر بات کے ساتھ انشاءاللہ بولتے ہیں
تو کیا اللہ ان سے راضی نہیں ہوگا؟
ضرور ہوگا
ہاں تو میں کہہ رہا تھا کہ ہر کام میں اللہ کی کوئی بہتری ہوتی ہے
انسان کو ہمیشہ مثبت رہنا چاہیے
میں آپ کو ایک واقعہ سناتا ہوں
ایک شادی شدہ جوڑا، بحری سفر پر ایک گروپ کے ساتھ روانہ ہوا
کشتی کسی چٹان سے ٹکرا گئی سب لوگ ڈوب گئے۔
یہ میاں بیوی ایک تختے کا سہارا لے کر ساحل پر پہنچ گئے
دو تین دن کے بعد جب یہ لوگ بھوک سے نڈھال ہو گئے تو بیوی نے اپنے شوہر سے کہا
دیکھا تم ہمیشہ کہا کرتے تھے کہ ہر کام میں اللہ کی کوئی بہتری ہوتی ہے
اب بتاؤ اس کام میں اب کیا بہتری ہے؟
ہمیں کوئی امداد نہیں پہنچ رہی
کھانے پینے کو کچھ ہے نہیں
ایک دو روز میں ہم لوگ مر جائیں گے
بتاؤ اس میں کیا بہتری ہے؟
تو اس کی شوہر نے کہا دیکھو
یہ تم نہیں سمجھ سکتی کیونکہ تم مثبت سوچ کی حامل نہیں ہو
سنو
اگر ہم نے واپسی کا ٹکٹ لیا ہوتا
تو آج ہمیں کتنا نقصان ہو جاتا
ٹھیک ہے ہمارے ملک میں کچھ مسائل ہیں
جیسے ہمارے ملک کا ایک سبزی والا ،خا کروب سے لے کر سیاستدان، بیوروکریٹ، اسٹیبلشمنٹس! عدلیہ، پولیس، ہر ادارے میں کرپشن ہے
عوام کا جینا محال ہو چکا ہے
لوگ خود کشی کر لیتے ہیں اپنے بیوی بچوں کو مار کے۔
لوگ اس ملک میں ہر طرح کی نہ انصافی سے نبرد آزما ہوتے ہوئےمختلف سنگین بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں اور پھر اپنی غربت کی بنا پر ان کا علاج بھی نہیں کروا پاتےاور ایڑیاں رگڑ رگڑ کر اپنے خالق حقیقی سے جا ملتے ہیں
لیکن اس کے باوجود بھی آپ اپنے دل سے کہیں
کیا اگر کوئی انسان کینسر کا مریض ہو یا کوئی جان لیوا بیماری لاحق ہو اور اسے ڈاکٹر کہے کہ تم جلد ہی مر جاؤ گے تو کیا وہ جانبر ہو سکے گا؟
ہرگز نہیں،
بلکہ آپ کا کام ہے کہ اپ اسے کہیں کہ تم ٹھیک ہو جاؤ گے، بھلے چنگے ہو جاؤ گے
یہی بات مجھے اپنے وزیراعظم صاحب کی اچھی لگتی ہے
وہ ہمیشہ عوام کو امید دلاتے ہیں
خواہ ان کو کچھ دے نہ سکیں، انصاف! تعلیم ،صحت، عزت، جان و مال کی حفاظت،
لیکن وہ انہیں آس اور امید تو دیتے ہیں
میں سلام پیش کرتا ہوں اپنے وزیراعظم کو
ایک دن آئے گا انشاءاللہ
تمام پاکستانی مسائل حل ہو جائیں گے
اور پاکستان مسلم امہ کا لیڈر بن کر پوری دنیا میں راج کرے گا انشاءاللہ
وزیراعظم نے اپنی گفتگو کے دوران یہ بھی فرمایا کہ انشاءاللہ فلسطین کو بھی آزادی ملے گی
اور اس کے ساتھ آپ کو بتاتا چلوں کہ گزشتہ روز ڈی جی ائی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل شریف چودری صاحب کی پریس بریفنگ سننے کو ملی
بہت خوشگوار موڈ میں تھے ماشاءاللہ
اللہ تعالی ان کے درجات بلند کرے
انہوں نے بھی قوم کو بہت حوصلہ دیا
ان کا کہنا تھا کہ ملک کو بیرونی فنڈنگ سے چلنے والی دہشت گرد تنظیموں سے پاک کیا جائے گا انشاءاللہ
جنرل صاحب کا کہنا تھا کہ ٹی ٹی پی کو آج کے بعد خوارج کہا جائے گا
کے پی کے ،بلوچستان ،شمالی علاقہ جات، جہاں جہاں شورشیں ہیں ان کا سد باب کیا جائے گا انشاءاللہ
ان کا کہنا تھا کہ قوم مطمئن رہے ان کے محافظ جاگ رہے ہیں قوم سکون سے سوئے۔
جہاں تک سونے والی بات ہے تو میں صرف اس سے اتفاق نہیں کرتا
کیونکہ یہ قوم تو 76 سال سے سوئی ہوئی ہے
باقی انشاءاللہ ہمارا ملک دنیا کی نمبر ون معاشی، عسکری، اخلاقی! روحانی، ہر طرح کی طاقت بنے گا انشاءاللہ
یارو اٹھو
چلو بھاگو دوڑو
مرنے سے پہلے
جینا نہ چھوڑو
یارو
مزید تفصیلات آرہی ہیں۔ انشاءاللہ آپ سے شیئر کروں گا