بدھ,  30 اکتوبر 2024ء
آہ تارکین وطن کا دکھ / احمد فقیہہ کی شاعری

سید شہریار احمد
ایڈوکیٹ ہائی کورٹ

ملک کی معاشی و سیاسی صورتحال سے تنگ اور دل برداشتہ ہو کر
لاکھوں لوگ
دیار غیر میں شب و روز محنت کر کے
اپنے خاندانوں کا پیٹ پالنے کے لیے
اپنی جان ہلکان کیے دیتے ہیں
اور ملکی معیشت کا پہیہ چلانے کے لیے
اربوں روپے کا سالانہ زر مبادلہ پاکستان بھیجتے ہیں

ملک کی صورتحال کے باعث اس ملک میں پڑھے لکھے ذہین نوجوان
صرف میرٹ کے نہ ہونے کی بناء پر
اپنا گھر بار چھوڑ کر
بیرون ملک منتقل ہونے پر مجبور ہو جاتے ہیں
ورنہ کس کا جی جاتا ہے کہ اپنا گھر
اپنا شہر
اپنا ملک
اپنا خاندان چھوڑ کر
اسے دوسروں کا دست نگر بننا پڑے؟

ہمارے تارکین وطن
محبت سے
پیار سے
جن جذبات کا اظہار کرتے ہیں اپنے ملک کے لیے
وہ قابل ستائش ہے

نہ صرف پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے، بلکہ زر مبادلہ کی شکل میں پاکستان کی جو مدد کر رہے ہیں
ہم ان کی تعریف کیے بناء نہیں رہ سکتے
اور ساتھ ہی سب سے اہم بات
پاکستان کی ثقافت
پاکستان کے تمدن اور
تہذیب کو زندہ کیا ہوا ہے

ادبی محفلیں ہوتی ہیں
شعراء اور ادبا کی انجمنیں تشکیل پاتی ہیں
اور پوری دنیا میں
شاعری اور ادب کے حوالے سے پاکستان کا نام روشن کرتے ہیں

انہی میں ایک نہایت نمایاں نام

جناب احمد فقیہہ کا ہے

جو کئی سالوں سے سویڈن میں مقیم ہیں
لیکن پاکستان گاہ بگاہے آتے رہتے ہیں
اور یہاں اور وہاں
شاعری کی محفلیں براجمان رکھتے ہیں

احمد فقیہہ
ایک نہایت منفرد لہجے اور انقلابی طبیعت کے شاعر ہیں

درجن بھر کے لگ بھگ ان کی شاعری اور ادبی خدمات کی کتابیں شائع ہو چکی ہیں

اور ابھی کچھ زیر طباع ہیں

پاکستان سے جس محبت کا اظہار وہ اپنی شاعری میں کرتے ہیں اس کو پوری دنیا میں سراھا جاتا ہے

پاکستان کے سیاسی و معاشی حالات پر جس قدر وہ پریشان ہوتے ہیں
اس کی ایک جھلک
ان کی شاعری میں آپ ملاحظہ کر سکتے ہیں

احمد فقیر جیسے ہزاروں لوگ
جو پاکستان سے دور، شاعری کی اور ادبی اصناف کی شکل میں پاکستان کی خدمت کرتے ہیں

ہم انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں

ملکی صورتحال کے حوالے سے
احمد فقیہہ کے تازہ اشعار ملاحظہ کیجیے۔

مزید خبریں