بدھ,  30 اکتوبر 2024ء
گڈ مارننگ/ جمعہ مبارک/ آپ کا دن اچھا گزرے

سید شہریار احمد
ایڈوکیٹ ہائی کورٹ

گڈ مارننگ/ جمعہ مبارک/ آپ کا دن اچھا گزرے

صبح بخیر
خالق سے اچھا تعلق اور مخلوق سے اچھابرتاؤ

مومن کی نشانی ہے
رب العزت آپ کو دین و دنیا کی دولت سے مالا مال کرے اور روز محشر
سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی شفاعت نصیب فرمائے
آمین

اس جیون میں پہلے ہی کم مسائل ہیں؟
کم تکلیفیں ہیں؟
کیا کم امتحانات ہیں؟
جو ایسے میسجز کا جواب دینے میں ہر روز وقت لگانا پڑتا ہے۔

ہر روز جو مشکل ترین کام میرے ذمے ہوتے ہیں ان میں 80/ 90 گڈ مارننگ کے میسجز اور اللہ کی آپ پر سلامتی ہو کے ،ریپلائی دینا ہے

اب یہ لوگ اس طرح کی دعائیں دے کر خدا کو کیوں امتحان میں ڈالتے ہیں؟

یہ سب دین اور دنیا کی نعمتیں
اللہ نے اپنے نبیوں اور رسولوں کو بھی نہ دیں

کوئی لکھتا ہے اللہ آپ کو دونوں جہان کی نعمتیں عطا فرمائے

جیسا کہ میں نے کہا کہ اللہ نے اپنے رسولوں کو بھی اس طرح کی نعمتوں سے محروم رکھا

کسی کو غربت میں رکھا

کسی کو اولاد سے محروم کیا

کسی کو زوجہ اچھی میسر نہ ہوئی

اور ہم جیسے گنہگاروں کے لیے اللہ کے یہ نیک اور برگزیدہ بندے دعائیں دیتے ہیں

اب اس سے بڑی ستم ظریفی اور کیا ہوگی کہ میرے ایک دوست ہیں یونس صاحب

جو 10 سال سے دوسرے شہروں کو جاتے ہیں اور وہاں کے مسلمانوں کو مزید مسلمان کرتے ہیں

کبھی دیہات میں جائیں گے

چھوٹے چھوٹے گاؤں میں جائیں گے

پھر یہ لوگ ٹولیاں بنا کر لوگوں کے گھروں میں جاتے ہیں

اور انہیں مسجد میں آ کر دین کی باتیں سننے پر آمادہ کرتے ہیں

اور اس میں کوئی برائی نہیں۔
مجھے کوئی اعتراض نہیں۔
ایسے لوگ ضرور ہونے چاہیں جو نیکی کی تلقین کریں
اور برائی سے روکیں

لیکن میں کچھ اور کہہ رہا ہوں

صاحب مجھے گزشتہ 15 سال سے صبح میسج بھیجتے ہیں

کہ اللہ آپ کو صحت و تندرستی دے
آپ کی تکلیفیں دور فرمائے

آپ کے حالات اچھے کرے

آپ کی صبح شام اچھے گزریں

میں نے ایک دن ان سے کہا

جناب آپ مجھے یہ دعائیں نہ بھیجیں
مجھ پہ سلامتی نہ بھیجیں

وہ جو آپ نے 15 سال پہلے مجھ سے قرض لیا تھا
مجھے وہ بھیج دیں
تو اللہ کی سلامتی مجھ پر ہو جائے گی جب میرے پیسے واپس ملیں گے

تو آگے سے وہ قہقہہ مار کر ہنستے ہیں
اور پھر حال چال پوچھ کے اور پھر مزید دعائیں دے کر فون بند کر دیتے ہیں

ایک بار انہوں نے مجھے فون کیا کہ شہریار صاحب کوئی دعا کرانی ہے تو بتائیں
میں عمرے پہ جا رہا ہوں

میں نے عرض کیا کہ جناب،
لوگوں کو چکر دے کر خانہ کعبہ کے چکر کاٹنے سے بخشش نہیں ہوتی

پہلی لوگوں کے قرضے اتاریں پھر عمرے پہ جائیں

اور یہ صبح سویرے کئی سالوں سے یہ آپ مجھے جو دعائیں بھیجتے ہیں
وہ مجھے نہیں چاہیں

وہ جو آپ نے مجھ سے قرض لے رکھا ہے وہ واپس چاہیے
مجھے وہ بھیج دیں

تو میری بات کا ان پہ یہ اثر ہوا کہ انہوں نے پھر مجھ سے بات کرنا بند کر دی اور عمرہ بھی کر لیا

شاید کچھ لوگوں کو روز محشر ،دوبارہ زندہ کیے جانے اور جزا اور سزا پر یقین نہیں۔
ورنہ یہ اس طرح نہ کرتے۔

اللہ کے کئی برگزیدہ بندوں نے بہن کے گھر کا پانی
خود پر حرام کر رکھا ہے

مگر ان کی جائیداد کا حصہ کھاتے ہوئے حرام اور حلال کی تمیز بھول جاتے ہیں

اور ویسے بھی کسی کی دعا آپ کو کیوں لگ سکتی ہے؟
کیسے لگ سکتی ہے ؟
کب لگ سکتی ہے بھائی ؟

جب کہ آپ کی دعا تو آپ کے لیے قبول نہیں ہو رہی

دعا اولاد کی والدین کے لیے
اور والدین کی اولاد کے لیے

یا پھر میاں بیوی کی ایک دوسرے کے لیے

باقی اگر آپ ثواب دارین حاصل کرتے رہیں، صبح بخیر کے بغیر بھیج کر تو آپ کی مرضی

لیکن مجھے نہیں کسی اور کو بھیج کر

ہاں اگر کوئی کام کی بات ہو تو میں حاضر ہوں

نیکی صرف باتیں کرنے اور دعائیں دینے میں نہیں ہے۔

نیکی یہ ہے کہ اگر آپ نے کسی کے ساتھ معاملات کیے ہیں تو انہیں ان کے منطقی انجام تک پہنچائیں

لوگوں کے کام آئیں

زبانی نہیں
پریکٹیکل

اب آپ دیکھیں
میرے کچھ بہت عزیز دوست ٹی وی چینلز کے بیورو چیف ہیں

اب میں چونکہ خود پروگرام کرتا ہوں
چینل پہ جا کے تجزیہ کرتا ہوں

لیکن ان کی کبھی جرات نہیں ہوئی کہ وہ مجھے اپنے چینل میں بٹھائیں
میں نے ایک دو بار ان سے کہا کہ
مجھے اپنے کسی پروگرام میں بٹھا لیں
صرف ان کو چیک کرنے کے لیے
مجھے پتہ تھا کہ ان میں اتنی جرات نہیں ہے
اور وہی ہوا

لیکن اس کے برعکس وہ بھائی
انسان کی خدمت کرنے کے حوالے سے
اور نماز پڑھنے کے حوالے سے حدیثیں
متواتر پوسٹ کرتے ہیں

ڈاکٹر اسرار احمد نے کہا تھا کہ کوئی ایسا شخص

جو کسی عہدے پر ہو

یا اس قابل ہو کہ کسی انسان کے کام آ سکے
اور وہ اس کے لیے کام نہ کرے

وہ کوئی خطیب تو ہو سکتا ہے

مقرر تو ہو سکتا ہے

عبادت گزار ہو سکتا ہے

لیکن نیک نہیں ہو سکتا

تو اب ہم نے یہ ڈھونڈنا ہے کہ ہم میں کتنے لوگ
نیک ہیں
اور کتنے لوگ رونگ نمبر

مزید خبریں