اتوار,  19 مئی 2024ء
سانحہ9 مئی پاکستان کے خلاف ایک سازش۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تحریر:اصغر علی مبارک

سانحہ 9 مئی پاکستان کے خلاف ایک بہت بڑی سازش تھی، سانحہ 9 مئی کو ایک سال مکمل ہوچکا ہےسانحہ 9 مئی اس وقت تک انصاف کا منتظر رہے گا جب تک اس کے منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کو کیفر کردار تک نہیں پہنچایا جاتا، اگر ایسا نہیں ہوتا تو کل کوئی اور سیاسی گروہ اپنے مذموم مقاصد کے لیے اس واقعے کو دہرائے گا اور اگر ایسا نہیں ہوا تو ہر فرد کی جان مال اور آبرو کے تحفظ پر ایک سوالیہ نشان رہے گا۔جنہوں نے شہداء کی یادگاروں کی بےحرمتی کی انہیں کیفرکردارتک پہنچنا چائیےتاکہ آئندہ کسی شرپسند کی جرات نہ ہو کہ وہ شہداء کی یاد گاروں کی بے حرمتی کرے۔ ہم سب پر ہمارے شہداء کا احسان ہے،جو قومیں اپنے شہداء کو یاد نہیں رکھتیں وہ مٹ جاتی ہیں۔ “حدیث ہے کہ جو اپنے محسنوں کا شکر گزار نہیں ہو سکتا وہ کبھی اللّٰہ کا بھی شکر گزار نہیں ہوسکتا،”ہمارے شہداء کا احترام پوری قوم پر لازم ہے،”شہداء کی یادگاروں کی بے حرمتی فساد کا سبب ہے۔ ۔قوم ان کو 9 مئی پھر کبھی مثالی سزا دینا چاہتی ہےافواجِ پاکستان نے ملک کے دفاع، عوام کی حفاظت اور فلاح و بہبود کے لیے ان گنت قربانیاں دیں اور دے رہی ہیں اور عوام کایہ اعتماد ہے کہ حالات جیسے بھی ہوں افواجِ پاکستان اپنی مکمل پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے ساتھ کسی بھی قربانی سے گریز نہیں کرے گی۔ تحقیقات سے ثابت ہوا ہے کہ سانحہ 9 مئی کی منصوبہ بندی کئی ماہ سے چل رہی تھی، منصوبہ بندی کے تحت پہلے اضطرابی ماحول بنایا گیا، پھر لوگوں کے جذبات کو اشتعال دلایا گیا اور فوج کے خلاف اکسایا گیاتھا،.9 مئی افواجِ پاکستان کی عزت اور وقار پر ایک گھناؤنے منصوبے کے تحت حملہ کیا گیا تھا، اس سلسلے میں جھوٹ اور مبالغہ آرائی پر مبنی بیانیہ ملک کے اندر اور باہر بیٹھ کر سوشل میڈیا پر پھیلایا گیا اور شرانگیز بیانیے سے پاکستان کے لوگوں کی ذہن سازی کی گئی.

سی سی ٹی وی فوٹیجز، آڈیو ریکارڈنگز، تصاویر اور ملوث افراد کے اپنے بیانات سے یہ واضح ہوتا ہےکہ ایک منصوبہ بندی کے تحت 9 مئی کو چن چن کر فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، ملک بھر میں 200 سے زائد مقامات پر صرف فوجی تنصیبات پر حملہ کروایا گیا، 9 مئی سے بہت پہلے ہی لوگوں کی فوج کے خلاف ذہن سازی کی گئی ہے، فوجی قیادت کے خلاف ذہن سازی کی گئی،افواج پاکستان آئے روز اپنے عظیم شہدا کے جنازوں کو کندھا دے رہی ہے، دہشت گردی کے خلاف آپریشنز پوری یکسوئی اور قوت کے ساتھ جاری ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر دہشت گردوں کی سرکوبی کی جارہی ہے لیکن جہاں ایک طرف پاک فوج یہ قربانیاں دے رہی ہے تو دوسری طرف بدقسمتی سے اپنے سیاسی مقاصد کے لیے ایک جھوٹے بیانیے پر افواجِ پاکستان کے خلاف گھناؤنا پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، یہاں تک شہدا کے اہل خانہ کی بھی دل آزاری کی گئی۔افواج پاکستان، شہدا کے ورثا میں 9 مئی کے افسوس ناک سانحے پر شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔شہدا کے خاندان سوال کر رہے ہیں اور وہ یہ کہ کیا ان کے پیاروں نے اس قوم کے لیے اس لیے قربانیاں دی تھیں کہ ان کی نشانیوں کو اس طرح بے حرمت کیا جائے، کیا اپنے مذموم سیاسی مقاصد حاصل کرنے کے لیے شرپسند عناصر شہدا اور غازیوں کی قربانیوں کو سیاسی ایجنڈے کی بھینٹ چڑھا دیں گے اور وہ لوگ جنہوں نے اس گھناؤنے عمل کی منصوبہ بندی کی وہ قانون کے کٹہرے میں کب لائے جائیں گے۔شہدا کے ورثا اور آرمی کے تمام رینکس ہم سب سے یہ سوال اٹھا رہے ہیں کہ اگر ہماری قربانیوں اور ہمارے شہدا کے تقدس کی اسی طرح بے حرمتی ہونی ہے تو ہمیں اس ملک کی خاطر جان قربان کرنے کی کیا ضرورت ہے۔30 مارچ 2024 کو ملک میں 9مئی واقعات کے کیسز کا پہلافیصلہ گوجرانوالہ میں سنادیاگیاانسداد دہشت گردی عدالت کی خاتون جج نے سینٹرل جیل میں 9 مئی کے مقدمے میں ملوث 51 ملزمان کو دہشت گردی کی تین دفعات کے تحت 20سال قید اور اوردس دس ہزار روپے جرمانے کی سزا سنادی۔

ملزمان میں گوجرانوالہ سے پی ٹی آئی کے نومنتخب ایم پی اے کلیم اللہ خان بھی شامل ہیں۔ملزمان کو سڑک بلاک کرنے ، املاک کونقصان پہنچانے، ہجوم جمع کرنے سمیت دیگر دفعات میں بھی سزا سنائی گئی۔ فیصلے کے مطابق 8دفعات میں مجموعی طورپر 51مجرمان کو20، 20 سال قیدکی سزاسنائی گئی. پاکستان آرمی کی فیصلہ سازی میں مکمل ہم آہنگی اور وضاحت ہے، اس ضمن میں 9 مئی کے واقعات کے بعد 15 مئی کو جاری کی گئی اسپیشل کور کمانڈرز کانفرنس کی پریس ریلیز، 25 مئی کو یومِ تکریم شہدائے پاکستان کا پیغام اور 7 جون کو فارمیشن کمانڈرز کانفرنس کی پریس ریلیز اس بات کا واضح ثبوت تھی کہ ملٹری قیادت اور افواجِ پاکستان 9 مئی کے واقعات سے جڑے ہوئے پسِ پردہ عناصر، ان کے سہولت کاروں اور ایجنڈے سے بخوبی آگاہ ہیں۔ اس سلسلے میں آرمی جن امور پر بالکل متفق اور واضح ہے وہ یہ ہیں کہ سانحہ 9 مئی کو پاکستان کی تاریخ میں نہ بھلایا جائے گا اور نہ ہی ملوث شرپسند عناصر، منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کو معاف کیا جا سکتا ہے، اس سانحے سے جڑے تمام منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کے خلاف آئینِ پاکستان اور قانون کے مطابق سزائیں دی جائیں گی، چاہے ان کا تعلق کسی بھی ادارے، سیاسی جماعت یا معاشرتی حیثیت سے کیوں نہ ہو۔سزا اور جزا آئین پاکستان کا حصہ ہے، سزا جرم کے مطابق ہے، فوج بارہا اعادہ کرچکی ہے کہ ہمارے لیے آئین پاکستان سب سے مقدم ہے اور عوام کی خواہشات کا مظہر ہے۔

انتشاری ٹولے سے پاک فوج کا بات چیت نہ کرنے کا دو ٹوک اعلان قوم کی امنگوں کی ترجمانی ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف کا کہنا ہے کہ 9 مئی صرف افواج پاکستان کا نہیں بلکہ پورے عوام کا مقدمہ ہے۔

انتشاری ٹولے سے پاک فوج کا بات چیت نہ کرنے کا دو ٹوک اعلان قوم کی امنگوں کی ترجمانی ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف کا کہنا ہے کہ 9 مئی صرف افواج پاکستان کا نہیں بلکہ پورے عوام کا مقدمہ ہے۔ نظام انصاف پر یقین رکھنا ہے تو 9 مئی کے ملزمان کو سزا دینی ہوگی۔میجر جنرل احمد شریف نے کہا ہےکہ 9 مئی کا واقعہ کوئی ڈھکی چھپی چیز نہیں، عوام اور افواج نے9 مئی کے واقعات دیکھے، سب نے دیکھا کس طرح سے لوگوں کی ذہن سازی کی گئی، جھوٹے پروپیگنڈے سے لوگوں کے ذہن بنائے گئے۔ لوگوں کو حملوں کیلئے اہداف دیئے گئے اور چند گھنٹوں میں پورے ملک میں فوجی تنصیبات پرحملے ہوئے۔ 9 مئی کے بعد عوام انتشاری ٹولے سے پیچھے ہٹ گئے، جھوٹ اور فریب مزید نہیں چل سکتا، معصوم بچوں میں زہر ڈالا گیا، انہیں ورغلایا گیا، اپنی فوج، اپنے شہداء، اپنی املاک کو آگ لگائی گئی۔9 مئی کا مقدمہ عوام پاکستان کامقدمہ ہے، عوام کوبیوقوف سمجھنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، سانحہ 9 مئی مئی پرسزانہ ملی تو کسی کی جان،مال محفوظ نہیں رہےگا۔9 مئی کے واقعات روز روشن کی طرح عیاں ہیں، دوسرے ممالک میں ان واقعات پر بحث ومباحثے نہیں ہوتے، 9 مئی مئی کے کرداروں کوسزادیں اور آگے بڑھیں۔ ترقی یافتہ ممالک میں توان واقعات پربڑی سختی ہوتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی پاکستان کا گھرکیسے جلادیا گیا؟ شہدا کے مجسموں، جی ایچ کیو پر کیسے حملہ کیا گیا؟ جوڈیشل کمیشن بنانے کا کوئی فائدہ نہیں۔ اگرجوڈیشل کمیشن بناناہے تو بنائیں اورسچ سامنے لائیں۔ کہا پاک فوج پررجیم چینج کا الزام افسوسناک تھا۔ترجمان پاک فوج نے کہا کہ ایک جھوٹ کو چھپانے کیلئے کئی جھوٹ بولے جاتے ہیں،8 فروری کو فروری میں9مئی گم ہونے کا بیانیہ بنایاجارہاہے۔ 8 فروری فروری کو ووٹنگ کاٹرن آؤٹ تقریباً47فیصد تھا۔ جنرل الیکشن میں وساڑھے6کروڑ ووٹرز نے ووٹ کاسٹ کیا۔ مخصوص سیاسی جماعت کو کل آبادی کا ساڑھے7فیصدووٹ پڑا۔ 92 فیصد آبادی ان کے بیانیہ کے ساتھ نہیں کھڑی ہوئی۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاک فوج سب سے زیادہ قابل اعتماد ادارہ ہے، بیانیے گھڑے اور بنائے جاتے ہیں، جھوٹے بیانیے بناتے رہیں،ہم حق کے ساتھ کھڑے رہیں گے، ہم کسی خاص سیاسی سوچ کولے کرآگے نہیں بڑھتے، ہمارے لیے عوام کی نمائندہ تمام جماعتیں قابل احترام ہیں۔ شہداکی تضحیک کرنے والوں سےکوئی بات چیت نہیں ہوگی۔

سیاسی انتشاری ٹولہ عوام کے سامنے صدق دل سےمعافی مانگے۔ آرٹیکل19آزادی اظہاررائے کا تحفظ یقینی بناتا ہے، آرٹیکل میں واضح ہے ملکی سلامتی پروار نہیں کیا جاسکتا، آئین پاکستان ریاست کیخلاف پروپیگنڈے کی اجازت نہیں دیتا، کیا اہم ایک اور سانحہ9مئی کا انتظار کر رہے ہیں، ملکی سالمیت کو داؤ پرلگانےکی اجازت نہیں دے سکتے۔ آزادی اظہار رائے کے پیچھے چھپنے کی اجازت نہیں دے سکتے، امید کرتے ہیں مقننہ آزادی اظہاررائے سے متعلق قانون سازی کرے، ہیجان، جھوٹ، پروپیگنڈے کے خلاف ایکشن لیا جائے۔ ایکشن نہ لیا گیا تویہ معاشرے کی بنیادوں پر ہلادے گا۔ معاشرے میں عدم اعتماد بتدریج کم ہورہا ہے، عوام سمجھ رہے ہیں کون کیسے جھوٹ بول رہا ہے۔میجر جنرل احمد شریف نے کہا کہ اگست 2011میں لندن میں بلوائیوں نے املاک کو نقصان پہنچایا، کرمنل کورٹ سسٹم حرکت میں آئے اور دن رات عدالتیں لگائیں، بلوائیوں اوران کے پیچھے موجود لوگوں کو سزائیں دی گئیں، کیپٹل ہل میں بلوائیوں نے عمارت کو نقصان پہنچایا، کیپٹل ہل حملےمیں ملوث افرادکوبھی سخت سزائیں دی گئیں۔ پیرس ہنگاموں کے بعد بھی جوڈیشل سسٹم ایکشن میں آیا تھا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن بنانے کا کہا جاتا ہے، جوڈیشل کمیشن اس معاملے پر بنتاہے جہاں ابہام ہو، جوڈیشل کمیشن بنائیں اور واقعہ کی تہہ تک جائیں، پی ٹی وی پر حملے کا بھی احاطہ کیا جائے۔ تحقیقات کرائیں کس طرح لوگوں کوریاست کیخلاف کھڑا کیا گیا۔ 2022 میں اسلام آبادپردھاوا بولاگیا، جوڈیشل کمیشن ان تمام معاملات کا بھی احاطہ کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن یہ بھی دیکھےکس طرح آئی ایم ایف کوخط لکھے گئے، پارلیمنٹ پرحملے کا بھی احاطہ کیا جائے۔

یاد رہے کہ 27 جون 2023 کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل احمد شریف نے کہا تھا کہ 9 مئی کو جی ایچ کیو، جناح ہاؤس کی سیکیورٹی اور تقدس برقرار رکھنے میں ناکامی پر 3 افسران بشمول ایک لیفٹیننٹ جنرل کو نوکری سے برطرف کیا گیا اور دیگر کے خلاف کارروائی کی جاچکی ہے۔جی ایچ کیو میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف نے کہا تھا کہ فوج نے اپنی روایات کے مطابق خود احتسابی عمل کا مرحلہ مکمل کرلیا ہے، 9 مئی کو متعدد گیریژن میں جو پرتشدد واقعات ہوئے اس پر دو ادارہ جاتی جامع انکوائریز کی گئیں جس کی صدارت میجر جنرل رینکس کے عہدیداروں نے کی تھی ۔ ایک مفصل احتسابی عمل کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ جو متعلقہ ذمہ داران گیریژن، فوجی تنصیبات، جی ایچ کیو اور جناح ہاؤس کی سیکیورٹی اور تقدس برقرار رکھنے میں ناکام ہوئے ان ذمہ داران کے خلاف تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے ۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑکا کہنا ہے کہ 9 مئی کو پاکستان کے خلاف گھناؤنی سازش کی گئی 9مئی ملکی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، ملک میں انتشار پھیلانے والوں نے ملکی ساکھ کو شدید نقصان پہنچایا، پاکستان کے دشمن بھی پاک فوج کی بہادری کے معترف ہیں، 9مئی کو شرپسند ٹولے نے شہداء کی یادگاروں اور حساس تنصیبات کو نقصان پہنچایا۔9مئی کو ملکی دفاع کمزور کرنے کی کوشش کی گئی، 9مئی کے واقعات منظم سازش کے تحت کیےگئے۔9مئی تاریخ کا سیاہ ترین باب ہے، 9مئی کو پاکستان کے خلاف گھناؤنی سازش کی گئی، 9مئی کے واقعات میں ملوث عناصر کے خلاف ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ سیاسی معاملات جیسے بھی ہوں کسی بھی سیاسی جماعت نے ملک پر آنچ نہیں آنے دی، ایک سیاسی ٹولہ اپنے مفادات کی خاطر ملک پر حملہ آور ہوا، پاک فوج دنیا کی بہترین افواج میں شمار ہوتی ہے، ملک میں انتشار پھیلانے والوں نے ملکی ساکھ کو شدید نقصان پہنچایا۔

مزید خبریں

FOLLOW US

Copyright © 2024 Roshan Pakistan News