اتوار,  22 دسمبر 2024ء
!!احتیاط بہت ضروری ہے۔۔

گستاخیاں : تحریر خالد مجید

پرانے وقتوں کی بات ہے بڑے بوڑھے گھروں میں اور سکولوں میں اساتذہ کہا کرتے تھے کہ جس حد تک ممکن ہو سکے اپنی گفتگو میں احتیاط برتیں ، اساتذہ یہ کہتے تھے کہ اپنے لکھنے اور بولنے میں احتیاط کریں، بڑھی بوڑھی عورتیں تخلیق آدم سے گھر کی رونق بڑھانے والی بہو بیٹی کو بھی احتیاط برتنے کا کہتی تھیں، بڑے بوڑھے مرد ھر سال گھر میں رونق بڑھانے والے نوجوان کو بھی احتیاط کرنے کا کہتے تھے. جوان بیٹے کو بے جا ڈانٹ ڈپٹ کرنے والے شوہر کو سمجھدار بیویاں بھی احتیاط سے کام لینے کو کہتی تھیں، سوشل میڈیا کی شتربےمہار آزادی کے بعد سے اس احتیاط کی بہت ضرورت ہے بہت بڑھ گئی ہے۔

1980 کی د ھائی میں جب وی سی آر کی بھرمار اور ویڈیو فلمیں دیکھنے کا جنون لوگوں میں بہت زیادہ ھو گیا تھا تو اس وقت یہ کہا گیا کہ بہت بہت احتیاط کرنی چاہیے ہو سکتا احتیاط یہ بھی کی جاتی تھی کہ وی سی آر جو کرائے کا لوگ لاتے تھے، پولیس والے نہ پکڑ لیں ، اور سب سے زیادہ احتیاط اس وقت کے نوجوان کو کرنے کے لیے کہا جاتا تھا گھر والے وہ فلم نہ پکڑ لیں جو دکاندار نے تو اپنی دکان چمکانے اور مہنگے کراے پر دیتے تھے بےراہ روی کا شکار ہوتی نوجوان نسل مہنگے داموں وہ فلمیں دیکھا کرتے تھے ، شوق سے زیادہ جو کرایہ دیا جاتا تھا اس کو پورا کرنے کے چکر میں احتیاط نہیں برتی جاتی تھی اور شام کو سات بجے کا لگا ھوا وی سی آر صبح 11 بجے تک چلتا تھا اور چھ چھ فلمیں دیکھی جاتی تھیں، 1980 سے 1990 کے درمیان شاید ہی کوئی ایسا نوجوان ہو جس نے رات کے اخری پہر میں دیکھی جانے سے فلموں کی وجہ سے مارنہ کھائی ھو، اناڑی روزانہ مار کھاتے تھے لیکن جن کی عادت پکی ہو گئی تھی وہ نہیں پکڑے جاتے تھے.

سوشل میڈیا کی آمد کے بعد یہ احتیاط بہت بڑھ گئی ہے نوسر بازوں نے اور راتوں رات امیر بننے والوں نے لوٹ مار کے آسان آساں سے طریقے اپنا لیے ہے سب سے عام اور آسان ہاؤسنگ سوسائٹیوں کا طریقہ کار ہے جعلی ہاؤسنگ سوسائٹیاں جگہ جگہ پر موجود ہے پھر اس لوٹ مار میں اسلام اباد کا نام استعمال کر دیا جائے یا مسلمانوں کے مقدس مقامات کا نام استعمال کر دیا جائے اور غریب لوگوں کو زندگی بھر کی جمع پونجی سے محروم کرنے کا اسان طریقہ مکان بنا کے دینے کا، اچھی اچھی لوکیشن پہ پلاٹ دینے کا ہے۔

پھر اس کام میں عورتوں کو شامل کر لیا گیا خوش لباس، خوش گفتار اور تمام تر اداؤں کی فراوانی کے ساتھ چہرے پہ سجی دل فریب مسکراہٹ پر چھپی ہوئی چاپلوسی کے ساتھ عورتوں کو اس کام پہ لگا دیا گیا اسلام اباد کی مضافات میں اور بالخصوص ضلع اٹک کی حدود میں آنے والی زمینوں پر ناجائز قبضے ہو گئے مالکان اپنی زمینوں سے محروم ہو گئے لوگ ان زمینوں پر راتوں رات لوگوں کو سہانے خواب دکھا کر بیچنے لگے نہ یہ زمینں ان کی ہیں اسر نہ ان پر کوئی ہاسسنگ سوسائٹی منظور ہے۔

پھر تالا ازماؤں نے پیسے کمانے کی ہوس میں ملوث لوگوں نے عورت کو ایک اور کام پہ لگا دیا ذرا غور کیجئے گا احتیاط پہلے سے زیادہ اب برتنے کا لمحہ ہے یہ جو اپ کے ہاتھ میں شیطانی چرخا ہے موبائل فیس بک سے آپ کو فرینڈ ریکویسٹ اتی ہے کہیں پہ بہت خوبصورت پھول ہیں، کہیں پہ صرف خوبصورت انکھیں ہیں، کہیں جوڑے میں لگا پھول ہے، کہیں دونوں ہاتھوں کی کٹوروں میں چہرے کو چھپا کر خوبصورت مندریاں دکھا دی گئی ہیں، کہیں کانوں میں جھمکا نظر اتا ہے فرینڈ ریکویسٹ ہائے سے اتی ہے اور اج کا نوجوان بھی اسی ہائے کو اپنے لیے ہی یہ جان کر انہیں انگلش میں ائی ہائے کا جواب ہائے سے دے دیتا ہے منٹوں میں یا گھنٹوں میں یہ ہائے پانچ، سات، دس لائنوں میں ادھر سے ادھر ہو جاتی ہے اور پھر اس لڑکی کی طرف سے ایک لائن اتی ہے کہ میں اپ سے دوستی کرنا چاہتی ہوں ارے بابا نوجوان کا تو ویسے ہی ہر وقت دوستی کا خواہاں ہوتا ہے کہ بے روز گار ھیے، نوکری نہیں ھیے، وہ اسے امریکہ پلٹ سمجھ کر انجانے سفر پر رواں دواں ھو جاتا ھے اور پھر بہت سے بوڑھے نوجوانوں نے اپنی تصویر بھی حقیقی جوانی کی لگائی ہوتی ہے ہاں سنتے ہی چند ہی لمحوں میں لڑکی کال کر دیتی ہے اور پھر واٹس ایپ نمبر کا تقاضا کرتی ہے واٹس ایپ نمبر کا تبادلہ ہوتا ہے لڑکی واٹس ایپ پہ کال کرتی ہے کیا اپ اکیلے ہیں اپ کہاں پہ ہیں کوئی اپ کے قریب تو نہیں یہ وہ چند جملے ہیں جو نہایت میٹھی خوبصورت اور انتہائی دل فریب آواز سے پوچھے جاتے ہیں اور پھر لڑکی دوبارہ کہتی ہے اگر تم گھر میں اکیلے ہو تو اپنے کمرے میں جاؤ اندر سے دروازہ بند کر دو کنڈی بند کرو او اب ہم ویڈیو کال کرتے ہیں وہ ویڈیو کال پہ اسے ہنستے کھیلتے نظر اتی ہے اور پھر اسے کہتی ہے دیکھو دوست تو دوست ہوتا ہے دوست سے کیسا پردہ اور پھر وہ لباس کے پردے سے ازاد ہونا شروع ہو جاتی ہے لباس کا تار تار ھو کر سر سے پاؤں تک انتہائی ادا کے ساتھ اترتا چلا جاتا ہے اور دور پھینک دیا جاتا ہے اب یہی تقاضہ وہ اس نوجوان سے کر گزرتی ہے وہ نوجوان بھی اسی طرح تن پہ سجے لباس کے پردے کو چاک کرتے ہوئے قدرتی لباس میں نظر اتا ہے اس نے احتیاط نہ رکھتے ھوے احتیاط کا دامن ہاتھ سے چھوڑ دیا، کہانی تو اب شروع ہو رہی ہے یہ بدنامی کی کہانی ہے، یہ رسوائی کی کہانی ہے، یہ ذلت کی کہانی ہے، یہ دوسری طرف پیسہ کمانے کی کہانی ہے، ذلیل و رسوا کرنے کی کہانی ہے خوبصورت جملے خوبصورت الفاظ خوبصورت باتیں کر کے اس نے ایک گھر کے چشم و چراغ کو ریکارڈ کر لیا ہے یہ تمام گفتگو یہ تمام حرکات و سکنات و بے لباس تھرکتے جسم موبائلوں سے کسی اور لیپ ٹاپ میں کسی اور کمپیوٹر میں اس تمام گفتگو کے ساتھ محفوظ ہوتے جا رہے ہیں اسی لیے تو کہا گیا ہے کہ احتیاط کریں اسی لیے تو کہا جاتا ہے کہ بچ موڑ توں، لیکن یہ جو خوبصورت چہرے ہوتے ہیں خوبصورت باتیں ہوتی ہیں یہب خوبصورت خوش گفتاری ہوتی ہے انسانوں کو کہیں کا نہیں چھوڑتی اور پھر ٹک کر کے فون بند ہو جاتا ہے کہیں ایک دفعہ کہیں دو دفعہ کبھی پانچ دفعہ چھ دفعہ کے یہ ویڈیو مختلف اوقات کی ریکارڈ ہو جاتی ہے اور پھر وہ نمبر جس سے لڑکی نے فون کیا ہوتا ہے وہ بند ہو جاتا ہے لڑکے کے نمبر پہ کال اتی ہے کوئی ڈی ایس پی ہو سکتا ہے کوئی ایس پی ہو سکتا ہے ضروری نہیں کہ وہ ہوں لیکن اس کے کہنے پہ تو کوئی پابندی نہیں آپ فون کاٹتے ہیں ایک فون کاٹ دیا دو کاٹ دیا تین کاٹ دیا کوئی مسئلہ نہیں ہے اس کے بعد ایک کال اور آتی ہے اب یہ کال عام سے انسان کی کال ہے لیکن لہجہ کرخت ہے لفظوں میں زہر ہے اب یہ زہر یہ سیسہ اس کے کانوں میں انڈیلا جاتا ہے کہ فلاں دن تم نے لڑکی سے بات کی اور لباس کا پردہ ہے دونوں نے چاک کر دیا ایک دفعہ دو دفعہ تین دفعہ پانچ دفعہ کا سب بتا دیا جاتا ہے اب تقاضا ہوتا ہے کہ اتنے پیسے بھیج دو نہیں تو یہ ویڈیو ہم وائرل کر دیں گے یہ ویڈیو تمہارے گھر میں تمہاری بیوی کو بھیج دیتے ہیں تمہارے بھائی کو تمہاری بہن کو تمہاری ماں کو تمہارے باپ کو یہ ویڈیو بھیجی جا رہی ہے یہ خوفناک لمحہ اپ برداشت نہیں کر پاتے. اپ انہیں دھمکی سمجھ لیتے ہیں اپ کے اندر کا انسان کہتا ہے کہ یہ بکواس کر رہا ہے یہ جھوٹ بول رہا ہے پھر لڑکی کا فون اتا ہے وہی لڑکی جس نے آپ کو یہ سب کرنے پر اکسایا ھوتا ھیے بڑی ادا سے کہتی ھے کہ تم ان کی بات مان کیوں نہیں جاتے…… پلیز مان جاؤ دے دو پیسے اور نہیں تو یہ لو ٹک کر کے وہ اس کو ویڈیو کا وہ حصہ دکھاتی ہے جسے جوڑ کے ایڈیٹنگ کر کے مکمل کیا ہوتا ہے دونوں زیب تن کیے لباس سے محروم ہیں اور زبان پر خرافات کی…… زرا سوچیے
چوری چوری پیے ہوئے سگریٹ کی بو کو چھپانے کے لیے گھر میں گھسنے سے پہلے الائچی کھانے، خوشبو والی سونف کا پان لے کے کھا کھانے والے، اپنی ال اخلاق باختہ گفتگو اور لباس کے پردے سے چاک چاک ننگ دھڑنگ ویڈیو کیسے گوارا کر لیں کہ ان کے کسی عزیز رشتہ دار کو بھیجی جائے لیکن یہ تو اپ کا مسئلہ ہے ان کا تو یہ مکروہ دھندہ ہے وہ پیشہ ور لوگ ہیں وہ آب شر کے ساتھ محفلیں سجا کر اپ کو اس میں انے کی دعوت دیتے ہی اس لیے ہیں کہ وہ وہاں بھی اپ کی ویڈیو بنانے میں کامیاب ہو جائیں ویڈیو کا دھندہ عروج پر ہے دھندا جب بھی استعمال ہوگا وہ گندہ ہی ہوگا اس میں گند ہی ہوگا احتیاط تو پھر اپ کو ہی کرنی ہے۔

اپنی اور خاندان کی رسوائی سے بچنا چاہتے ہیں تو بچوں کو احتیاط برتنے کا شعور دیں.پیار سے محبت سے کہ یہ سوشل میڈیا کے دور کی نسل ھیے یہ پیار کو بھی ڈیلیٹ ھونے تک پیار سمجھتی ھے، بس آپ بھی احتیاط سے کام لیں۔

مزید خبریں