جمعه,  03 مئی 2024ء
فلم ،میں تم اور وہ، ایک تجزیہ

تحریر:سید شہریار احمد ایڈوکیٹ ہائی کورٹ

کتنے آدمی تھے؟ سردار ،پانچ

صرف پانچ ؟یعنی کروڑوں روپیہ کا نقصان

میجر نعمان پاکستانی راج کپور

ارینا سینما میں بحریہ ٹاؤن میں روزانہ اس خوبصورت فلم کا شو چل رہا ہے لیکن عوام کی بد قسمتی ہے کہ ہر شو میں پانچ، اٹھ! سات لوگ ا رہے ہیں

اب میرا اس بات پر ایمان اور پختہ ہو گیا ہے کہ اس عوام کی کوئی اصلاح نہیں کر سکتا

ڈائریکٹر، پروڈیوسر، رائٹر کی طرح، فلم کے فلاپ ہونے کا مجھے بھی دکھ ہے جتنا کہ فلمی اداکاروں اور ڈائریکٹر، پروڈیوسر کو

کیونکہ اس کی کامیابی میں،میں نے بھی حصہ بقدر جثہ ڈالا تھا

یعنی کہ میں نے دعائیں کی تھیں اور پریمیئر والے دن لوگوں کو اکٹھا کر کے سینما میں بٹھایا تھا
بلکہ کچھ لوگوں کو تو بیرون شہر سے بلایا تھا اور پھر کیمرے کے سامنے فلم کی کامیابی کی پیشین گوئی بھی کی تھی

اب چونکہ فلم (میں تم اور وہ) وہ کامیابی حاصل نہیں کر سکی جس کی تمنا کی جا رہی تھی اس لیے میں اس کا ریویو پیش کرنا چاہتا ہوں

فلم میں اداکاروں نے اپنے فن کے ساتھ پورا انصاف کیا ،ان کے جملوں کی برجستہ ادائیگی ،باڈی لینگویج( سوائے دو مرکزی کرداروں کے) ری ایکشنز بہت اچھے تھے لہذا کہا جا سکتا ہے کہ فلم فیل ہوئی ہے ارٹسٹ فیل نہیں ہوا

ہاں جو چیز فلم بینوں کو بہت عجیب لگ رہی تھی وہ یہ کہ یہ تجربہ تماشبینوں کو پہلی فلم کی پیدائش سے لے کر اب تک کسی فلم میں نہیں ہوا تھا کہ اکثر اوقات جب دو کردار آپس میں بات کرتے ہیں تو ایک دوسرے کی طرف دیکھتے ہوئے ان کا آئی کنٹیکٹ ٹھیک نہیں ہوتا اور ان کی نظریں کہیں اور دیکھتی ہوئی معلوم ہوتی تھی
اب میں اپ کو کیسے سمجھاؤں؟
اچھا یوں سمجھ لیں کہ ایک اندھا جب کسی بینا سے بات کرتا ہے تو وہ اس کی آنکھوں میں نہیں دیکھ پاتا بلکہ تھوڑا سائیڈ کی طرف دیکھ رہا ہوتا ہے
جس کے ذمہ دار ایڈٹنگ سٹاف اور اور کیمرہ مین ہیں کیونکہ کیمرہ ڈائریکٹر دو آرٹسٹوں کے درمیان کیمرے کی پلیسمنٹ صحیح نہیں کر پایا (جس میں قصور کیمرے کا نہیں کیمرہ مین کا ہوتا ہے) جو دو اداکاروں کے درمیان کیمرے کی ایڈجسٹمنٹ نہیں کر پایا اور یہ کیمرہ مین کی قابلیت کا امتحان ہوتا ہے
اور وجوہات کے علاوہ ایک وجہ یہ بھی تھی کہ ایک اچھی خاصی فلم اپنا تاثر نہ چھوڑ سکی

قوی امکان ہے کہ میجر نعمان ائندہ اس کیمرہ مین اور ایڈیٹر کو اپنے پاس بھی نہ پھٹکنے دیں گے
میجر نعمان ایک بڑے باصلاحیت ڈائریکٹر، ایکٹر، رائٹر اور پروڈیوسر ہیں اگر میں ان کا مقابلہ راج کپور صاحب سے کروں تو بے جانا ہوگا
کیونکہ نعمان اپنی اپروچ صلاحیتوں اور موضوعات کے انتخاب کے حوالے سے پاکستان کے بجا طور پر راج کپور کہلانے کے مستحق ہیں

اس سے پہلے یہ فلم شیئر دل بنا چکے ہیں۔ سنا ہے اس میں بھی خسارہ ہوا تھا لیکن ایئر فورس نے بہت مدد کی تھی

ڈائریکٹر کی مدد اس بار کس نے کی اس کے بارے میں،میں ان سے نہیں پوچھ سکا

لیکن فلم کے فلاپ ہونے کا تعلق ڈائریکٹر یا ایکٹر سے ہرگز نہیں ہے
اگر میجر کا قصور ہوتا تو اپ بے شک انہیں معاف نہ کرتے۔
حاسدوں کو برا لگے گا لیکن میں یہی کہوں گا کہ میجر صاحب نے کمال کی فلم دی اور عوام ہی جاہل ہیں جو کسی بھی اچھے میسج کو قبول ہی نہیں کر پاتے

ایک ایسے وقت میں جب کہ پاکستانی سینما دریا برد ہو چکا ہے اور اس کے اب اکا دکا آثار ہی نظر اتے ہیں۔ ایسے موقع پر کسی شخص کا ہمت کر کے کروڑوں روپے محض اس لیے خرچ کر دینا کہ فلم انڈسٹری/ اسٹوڈیوز کی روشنیاں بحال کی جائیں بہت ہی مخلص شخص ہونے کی نشانی ہے
مجھے بہت افسوس ہے اور میں اس غم میں فلم ایکٹرز، ڈائریکٹرز اور ٹیکنیکل سٹاف کے ساتھ ان کے غم میں برابر شریک ہوں

نہیں نہیں، میں صرف اداکاروں اور پروڈیوسر اور ڈائریکٹر کے ساتھ ان کے غم میں شریک ہوں گا کیونکہ ان کا فیوچر ،ایک فلم کی کامیابی یا ناکامی کی بنا پر داؤ پر لگا ہوتا ہے جبکہ میک اپ ارٹسٹ، لائٹ مین، لاجسٹک! کیمرہ مین اور دوسرے بہت سے فلمی شعبوں کو فلم کی کامیابی سے کوئی غرض نہیں ہوتی

اس وقت جب کہ پورے سال میں صرف دو فلمیں عید پر ریلیز ہوئیں تو اتنی عمدہ فلم پیش کرنے کے بعد کوئی میجر نعمان سے اور کیا توقع کر سکتا ہے؟
کیا اپ میجر نعمان کو ستیہ جیت رہے، ڈیوڈ لین !محبوب، یش جوہر سے موازنہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں؟
اس ملک میں جہاں اپ کے پاس نہ معیاری ٹیکنیکل ایکوپمنٹ ہے اور نہ ہی پڑھا لکھا سٹاف ہے نہ ایکٹنگ انسٹیٹیوٹ سے نکلے ہوئے ارٹسٹ ہیں تو پھر اس سے بڑھ کر بہتر فلم کوئی کیا پیش کر سکتا تھا ؟
فلم سکریننگ کے بعد کیمروں کے اگے پریمیئر والے دن ،میں نے اظہار خیال کرتے ہوئے میجر نمان سے درخواست کی تھی کہ کیونکہ آپ بہت اچھے موضوع پر فلم بناتے ہیں لہذا ائندہ کشمیر اور فلسطین کے سلگتے موضوعات پر قوم کو آپ فلم کا انتظار رہے گا اور مجھے امید ہے کہ میجر صاحب اس وقت عالم اسلام کے دو بڑے مسئلوں کو ٹیک اپ کریں گے

اس فلم کی متوقع کامیابی نہ ہونے کے باوجود عوام سے پرزور اپیل ہے کہ میجر نعمان کی نہیں بلکہ ان سینکڑوں ڈائریکٹرز اور پروڈیوسز کے لیے جو فلمی صنعت کے زوال کے بعد گھر بیٹھ گئے ہیں اور ان کے گھر کا خرچہ پورا نہیں ہو رہا آپ یہ فلم ضرور دیکھیں
اور اس کو کامیاب بنائیں تاکہ اور لوگوں کو بھی فلم بنانے کا حوصلہ ہو

جیسا کہ کہا جاتا ہے کہ فوجی کبھی ہار نہیں مانتا۔ اس کی ٹریننگ ہی ایسی ہوئی ہے لہذا میجر صاحب اس طرح کی ناکامیوں سے دل برداشتہ ہو کر اور گھبرا کر بیٹھ جانے والے انسان نہیں اور اسی جوش و جذبے سے اور ولولے سے دوبارہ میدان فلم انڈسٹری میں جلد نمودار ہوں گے
ہمیں اپ کی اگلی فلم کا انتظار رہے گا
اور مجھے یقین ہے کہ آپ فلم ضرور بنائیں گے

چاہے چار لوگ ہی فلم دیکھیں

اور اس میں کم از کم پانچ سات گانے ڈالیں، وہ بھی فحش
کیونکہ ہماری قوم تماش بین ہے اور وہ فحش گانے دیکھنے ضرور ائے گی

مزید خبریں

FOLLOW US

Copyright © 2024 Roshan Pakistan News