جمعه,  12  ستمبر 2025ء
عید کل ہوگی/ عید پرسوں ہوگی

سید شہریار احمد
ایڈوکیٹ ہائی کورٹ

یہ ہے وہ گفتگو جو اپ کو ہر محفل میں، ہر دکان پہ، ہر گلی محلے میں، رمضان کے اخری دو دنوں میں سننے کو ملے گی

شام کو خیال ایا کہ ممکن ہے کل عید ہو جائے کیونکہ حسب روایت مسلمانوں میں بحث چھڑ چکی ہے کہ عید کل ہوگی یا عید پرسوں ہوگی

لہذا کام سے واپسی پر نائی کی دکان پر چلا گیا کہ بالوں کی کٹنگ کروا لوں

رش کی وجہ سے ذرا انتظار کرنا پڑا

ایک بڑے سے تقریبا 4 فٹ اونچے اور 15 فٹ لمبے ائینے کے سامنے تین لوگ، سر جھکائے بیٹھے تھے اور نائ کسی کی کٹنگ اور کسی کی مالش کر رہے تھے

انسان صرف دو ہی جگہ سر جھکاتا ہے ،ایک خدا کے اگے اور دوسرا نائی کے سامنے

انسان خواہ کسی بھی گریڈ کا کیوں نہ ہو ،نائی کی دکان واحد ایسا مقام ہے جہاں اس کے سامنے سر جھکائے رکھتا ہے

ایک نائی دوسرے نائی سے گفتگو کرتے ہوئے کہہ رہا تھا کہ کل رش کی وجہ سے تراویح نکل گئی
دوسرا بولا، ہاں یہی تو دن ہے نیکی کمانے کے

جب گاہک فارغ ہوا تو نیکی نہ کما سکنے والے نے کہا کہ 600 روپے دے دیں
گاہک نے کہا کیوں بھائی، میں تو ہمیشہ تمہارے پاس اتا ہوں ،تمہارا ریٹ بڑھ گیا ہے کیا؟
دکاندار نے جواب دیا کہ نہیں ریٹ تو 300 روپے ہی ہے لیکن 300 روپے اپ عیدی دیں
گاہک بیچارہ ایک معقول شخص تھا اس نے بحث کرنا مناسب نہ سمجھا اور 300 اضافی دے کر چلا گیا
اس طرح جو شخص تراویح مس ہو جانے پر ثواب کمانے سے محروم رہا اس نے ان دو دنوں میں اپنی گاہکوں سے 300 روپے فی کس کے حساب سے ہزاروں روپے کمائیے،جبکہ گاہکوں کو نیکیاں حاصل کرنے کا موقع ملا

یہاں پر بھی گفتگو کا موضوع تھا عید کل ہوگی یا پرسوں اور اس کنفیوژن کی وجہ سے دکان کے دو لڑکے اپنے گاؤں جانے سے رہ گئے تھے

اپ چاند کا فیصلہ سائنس پر نہ چھوڑ دیا جائے ؟
جب سائنس سینکڑوں سال بعد بھی ہونے والے سورج گرہن کے بارے میں بتا سکتی ہے تو ہر سال رمضان میں عید کے چاند کے حوالے سے جو بحث مباحثہ چھڑ جاتا ہے اس سے جان چھوٹ جائے اور ویسے بھی اج کل تو سینکڑوں سالوں کا کیلنڈر دستیاب ہے
گزشتہ روز وہ peon جس کی ذمہ داری افس میں لوگوں کو چائے پلانے کی ہے میرے پاس ایا تو اس کا پہلا سوال تھا کہ سر جی عید کل ہوگی یا پرسوں؟
میں نے کہا کہ غالب امکان تو یہی کہ کل ہی عید ہو جائے گی
پی این نے کہا کہ 29 روزے ہوئے ہیں، پچھلے دو تین سال بھی 30 روزوں کے بعد عید ہوئی تھی

عرض کیا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات وغیرہ میں اج عید ہے تو یقینا کل پاکستان میں عید ہو جائے گی

اس نے بات جاری رکھی، کہا کہ اپ نے پہلے روزے کا چاند دیکھا تھا ؟میرے عزیز نے چاند دیکھا تھا سر جی بہت بڑا تھا
وہ چونکہ میرے دائیں جانب کھڑا تھا اس لیے میرے چہرے کے نا خوشگوار تاثرات دیکھ نہیں سکتا تھا

جب اس کی گفتگو یہاں تک پہنچی کہ سر جی چیئرمین رویت ہلال کمیٹی ہمارا ایک روزہ کھا گیا ہے تو میرے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا اور میں نے جھلا کر کہا کہ بھاڑ میں جائے چاند، چھوٹا تھا یا بڑا

اگر تمہیں ایک روزے کا غم کھایا جا رہا ہے تو ایک روزہ اور رکھ لینا عید والے دن یا عید کے بعد
میں نے مزید کہا کہ جو روزہ چیئرمین رویت لال کمیٹی کھا گیا ہے اس کا گناہ تمہارے سر نہیں ہے
اس کا حساب اللہ کو وہی دے گا اور اسے ہی دینے دو

میں، جو کہ اسے 15 سال سے جانتا ہوں، میں نے اس سے کہا تم جب ڈیوٹی پر اتے ہو تو اس کے دوران تین نمازیں اتی ہیں ،مگر میں نے تمہیں کبھی ادارے کی مسجد میں نہیں دیکھا
کیونکہ افس میں تو نماز کا اہتمام نہیں ہے تم نمازیں کہاں پڑھتے ہو؟
اس نے شرمندگی سے کہا کہ سستی ہو جاتی ہے، تو میں نے کہا کہ 55 سال کے لگ بھگ تمہاری عمر ہے۔ نمازوں کی پابندی کرو۔ پھر 30 روزوں کی فکر بھی کرنا

ایک بات پوچھوں اپ لوگوں سے برا تو نہیں منائیں گے؟ تمام مسلمان عالم سے پوچھتا ہوں ایمان والوں سے بھی کہ یہ کیا رویہ ہے کہ 29 روزے رکھنے کے بعد تیسواں روزہ، روزے دار کو اتنا گراں کیوں گزرتا ہے ؟
روزے دار تو پہلے روزے سے ہی اس بحث میں شریک ہو جاتے ہیں کہ اس مرتبہ چاند 29 کا ہوگا یا 30 کا
ایک طرف تو مسلمان سارا سال رمضان کا انتظار کرتے ہیں کہ اس سال رمضان میں اپنے گناہ بخشوائیں گے۔ اللہ کو خوش کر کے اخرت کے درجات بلند کروانے کا موقع ملے گا ۔تو ایک اخری تیسویں روزے کو اپنے گناہ بخشوانے اور ثواب کمانے کا موقع کیوں نہیں دنیا چاہتے ہیں

یہ تیسواں روزہ ہے یا پل صراط جس پر سے گزرنا مشکل ہو جاتا ہے
مولا خوش رکھے سعودی عربیہ کو جس نے ہمارے حکمرانوں کو اشارہ دے دیا ہے کہ اس مرتبہ عید اکٹھے منائیں گے

تیسواں روزہ اپ کی بیوی کی طرح ہے
نہ رکھنے کو دل کرتا ہے اور نہ چھوڑا جا سکتا ہے

مزید خبریں