اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 11ویں ایڈیشن کی تیاریوں کے دوران ایک اہم انتظامی قدم اٹھایا ہے، جو لیگ کے کھلاڑیوں کے ڈرافٹ سسٹم کو جدید اور مؤثر بنانے کی سمت ایک بڑی پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
پی سی بی نے لیگ کے لیے ایک نیا عہدہ “پلیئر اکویزیشن کنسلٹنٹ” (Player Acquisition Consultant) تخلیق کیا گیا ہے، جو کھلاڑیوں کے انتخاب، ٹیلنٹ اسکاؤٹنگ، اور ڈرافٹ پلاننگ کے عمل کی نگرانی کرے گا۔
شفافیت اور معیار میں بہتری کا ہدف
رپورٹس کے مطابق پی ایس ایل نے اس عہدے کے لیے درخواستیں طلب کر لی ہیں۔ پی سی بی کا کہنا ہے کہ یہ اقدام لیگ میں شفافیت، منصوبہ بندی اور کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
اہل امیدواروں کے پاس کسی تسلیم شدہ اسپورٹس ادارے میں کم از کم 5 سال کا تجربہ اور متعلقہ یونیورسٹی کی ڈگری ہونا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ درخواستیں 15 نومبر تک جمع کروائی جا سکیں گی۔
یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پی ایس ایل اپنی اگلی دہائی میں داخل ہو رہی ہے اور لیگ کے انتظامی ڈھانچے میں بنیادی اصلاحات کی جا رہی ہیں۔
مزید پڑھیں: پی ایس ایل کے 10 سال مکمل، پی سی بی کا دستاویزی فلم بنانے کا فیصلہ
پی سی بی کے مطابق، منتخب ہونے والا کنسلٹنٹ پی ایس ایل مینجمنٹ، فرنچائز مالکان اور ہائی پرفارمنس ڈپارٹمنٹ کے ساتھ قریبی تعاون میں کام کرے گا تاکہ کھلاڑیوں کے انتخاب کا عمل زیادہ منظم اور مؤثر ہو۔
مستقبل کے اسٹارز کی تلاش
حالیہ سیزنز میں پی ایس ایل کو کھلاڑیوں کی دستیابی، ورک لوڈ مینجمنٹ اور بین الاقوامی شیڈول کے تصادم جیسے مسائل کا سامنا رہا ہے۔ پی سی بی کا کہنا ہے کہ نئے عہدے کی تخلیق سے ان چیلنجز پر قابو پانے اور ایک مستقل ٹیلنٹ پول بنانے میں مدد ملے گی۔
پی ایس ایل نے اب تک شاہین آفریدی، شاداب خان اور صائم ایوب جیسے کئی نوجوان کھلاڑیوں کو عالمی سطح تک پہنچایا ہے۔ پی سی بی کا مقصد ہے کہ ایک بہتر کھلاڑی حصولیاتی حکمتِ عملی کے ذریعے آئندہ نسل کے اسٹارز کو بھی عالمی معیار کی تربیت فراہم کی جا سکے۔
ذرائع کے مطابق، پی ایس ایل 11 کے ڈرافٹ کے حوالے سے مزید تفصیلات آئندہ ہفتوں میں سامنے آنے کی توقع ہے، جب کہ پلیئر اکویزیشن کنسلٹنٹ کی تعیناتی فرنچائز کی تیاریوں سے قبل مکمل کر لی جائے گی۔











