راولپنڈی (روشن پاکستان نیوز) معروف ایتھلیٹ ارشد ندیم کے حوالے سے بڑا انکشاف سامنے آ گیا ہے، جہاں ان کے نام نہاد کوچ سلمان بٹ کو جھوٹا اور جعلی کوچ قرار دیتے ہوئے اس پر تاحیات پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ یہ انکشاف معروف تجزیہ کار اور کھیلوں کے مبصر محمد اشتیاق کیانی کی جانب سے کیا گیا۔محمد اشتیاق کیانی کا کہنا ہے کہ سلمان بٹ نے خود کو ارشد ندیم کا کوچ ظاہر کرکے نہ صرف فیڈریشن کو دھوکہ دیا بلکہ پوری دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکی۔ ان کے مطابق، یہ سب کچھ اُس وقت منظر عام پر آیا جب ارشد ندیم نے ایشین گیمز میں 93 میٹر کی شاندار تھرو کے بعد اچانک کارکردگی میں نمایاں کمی دکھائی اور اگلے مقابلے میں صرف 82 میٹر کی تھرو کر پایا۔اشتیاق کیانی نے انکشاف کیا کہ یہ تمام تر تباہی اُس وقت شروع ہوئی جب ارشد ندیم کو فیڈریشن اور اپنے اصل کوچ فیاض بخاری سے دور کر کے سلمان بٹ کے حوالے کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ فیاض بخاری وہ شخص ہے جس نے ارشد کو گلی محلوں سے نکال کر عالمی سطح تک پہنچایا، حتیٰ کہ اپنی ذاتی گاڑی بیچ کر پہلا جیولن تھرو بھی دلایا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ جب پاکستان ایتھلیٹکس فیڈریشن کے صدر (سابقہ) میجر جنرل (ر) اکرم سائی نے ارشد کو فٹ قرار نہ دیتے ہوئے ورلڈ چیمپئن شپ میں شرکت کی مخالفت کی، تب سلمان بٹ نے غیر قانونی طور پر ارشد کو ایونٹ میں لے جانے کا بندوبست کیا۔ نتیجہ سب کے سامنے آیا ناقص کارکردگی، شرمندگی، اور کوچنگ فراڈ کا پردہ فاش۔عالمی اتھارٹیز کی تحقیقات کے بعد سلمان بٹ پر تاحیات کوچنگ بین عائد کر دیا گیا ہے۔ اشتیاق کیانی نے اس فیصلے کو “حق کی جیت” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے فیک کوچز کا بے نقاب ہونا ضروری تھا تاکہ پاکستان کے اصل ہیروز اور محسن محفوظ رہ سکیں۔آخر میں انہوں نے کہا کہ جو ایتھلیٹ اپنے محسنوں کو بھول جاتے ہیں، ان کی عزت بھی انہی کی طرح مٹی میں مل جاتی ہے۔ ارشد ندیم اگر فیاض بخاری کے ساتھ رہتا تو آج اولمپک گولڈ کا حقدار ہوتا۔اب دیکھنا یہ ہے کہ پاکستان ایتھلیٹکس فیڈریشن اس فیصلے کے بعد ارشد ندیم کے مستقبل کے لیے کیا اقدامات کرتی ہے اور فیاض بخاری جیسے محنتی کوچز کو دوبارہ اسپورٹس کی فرنٹ لائن پر لانے میں کیا کردار ادا کرتی ہے۔
